💥 بدگمانی کے نقصانات:


بدگمانی کے بہت سے نقصانات ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں:

🌱1. اگر سامنے والے پر اپنی بدگمانی کرنے کا اظہار کیا تو اس کی دل آزاری کا قوی اندیشہ ہے اور بغیر اجازتِ شرعی مسلمان کی دِل آزاری حرام ہے۔

🌱 2. اگر اس کی غیر موجودگی میں کسی دوسرے پر اظہار کیا تو غیبت ہو جائے گی اور مسلمان کی غیبت کرنا حرام ہے۔

🌱 3. بدگمانی کے نتیجے میں تجسس پیدا ہوتا ہے، کیونکہ دل محض گمان پر صبر نہیں کرتا، بلکہ تحقیق طلب کرتا ہے، جس کی وجہ سے انسان تجسس میں جا پڑتا ہے اور تجسس یعنی اپنے مسلمان بھائیوں کے گناہوں کی ٹوہ میں رہنا یہ بھی ممنوع ہے۔

🌱4. بدگمانی سے بغض، حسد، کینہ، نفرت اور عداوت جیسے باطنی امراض بھی پیدا ہوتے ہیں۔
(فتح الباری)

🌱5. بات بات پر بدگمانی کرنے والے شخص سے لوگ کتراتے ہیں اور ایسا شخص لوگوں کی نگاہوں میں ذلیل ہو کر رہ جاتا ہے۔

🌱6. انسان جب ایک دوسرے سے بد گمان ہو جائیں، تو ایک دوسرے پر اعتماد خدشہ سے بھرا ہوتا ہے اور محبت، نفرت اور ایک دوسرے سے دوری میں تبدیل ہو جاتی ہے اور بدگمان فرد دوسروں سے بھاگتا ہے، ان سے دوری اختیار کرتا ہے اور الگ تھلگ ہو کر رہ جاتا ہے۔

🌱7. یہ بدگمانی ایک خطرناک نفسیاتی بیماری ہے اور بدگمان انسان، ہمیشہ نفسیاتی عذاب میں رہتا ہے اور باطل افکار و خیالات کے نتیجہ میں اس کے دل کا آئینہ مکدر ہوجاتا ہے اور اس طرح وقت گزرنے کے ساتھ اپنی صحت و سلامتی کو بھی کھو دیتا ہے اور بدگمانی کی وجہ سے پیدا ہوئی یاس و ناامیدی کے نتیجہ میں اپنے آپ کو ہلاک کر دیتا ہے۔

🌱8. جب انسان دوسروں کے بارے میں بدگمان ہوتا ہے تو ان کے بارے میں غلط فیصلہ کرتا ہے اور ان کی بدگوئی اور عیب جوئی کرنے لگتا ہے اور اپنے آپ کو دوسروں سے برتر جانتا ہے۔ نتیجہ کے طور پر یہ بدگوئی، عیب جوئی اور خودخواہی ایک طرف اس کی عبادت کو تباہ کردیتی ہے اور دوسری جانب خود یہ برے اعمال، رذیل صفات، بدگمانی کے گناہ کے ساتھ قرار پاتے ہیں اور بدگمانی انسان کے گناہوں کے بوجھ کو بھاری کر دیتی ہے۔

🌱9. بدگمانی، اجتماعی اعتماد کے جذبہ کو خدشہ سے بھر دیتی ہے، اور اجتماعی امن و سلامتی کو اس طرح برباد کر دیتی ہے، کہ کوئی کسی پر اعتماد اور بھروسا نہیں کرتا ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو خائن (فریبی، دغاباز) کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ایک دوسرے سے بھاگتے ہیں۔

🌱10. بدگمانی، بے اعتقادی پیدا ہونے کا سبب بن جاتی ہے، اور بے اعتمادی دوسروں میں منفی ردعمل پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے اور بے اعتماد افراد ہمدردی سے کام انجام دینے کے بجائے، اعتماد حاصل کرنے کے لیے ظاہری اور دکھاوے کا برتاؤ کرتے ہیں یا کام میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ بہ الفاظ دیگر، بدگمانی ، قابلِ اعتماد اور صحیح انسانوں کو غلط طریقے استعمال کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

🌱11. اپنے دوستوں کے بارے میں بدگمانی، روابط کو درہم برہم کر کے دوستی اور خلوص کو نیست و نابود کرنے کا سبب بن جاتی ہے۔




: 💥 بدگمانی کے اسباب:


💫1. ادھورا علم:
یہ گمان کی وجہ اور بدگمانی کا بنیادی سبب ہے۔ جیسے ایک شفیقة خدا کو دشمن گرداننا۔ اسکی بنیادی وجہ خدا کی شفقت کا ادراک نہ ہونا ہے۔

💫2. منفی سوچ:
اس کا مطلب کسی بات کے منفی پہلو کو مثبت پر ترجیح دینے اور مایوس ہونے کی عادت ہے۔ مثال کے طور پر ساس کا مہربان رویہ دیکھ کر یہ سوچنا کہ ضرور دال میں کچھ کالا ہے۔

💫3. غلط فہمی:
جیسے دور سے ڈبل سواری پر آنے والے دو شریف لڑکوں کو ڈاکو سمجھ لینا۔

💫 3. کسی متعین شخص سے نفرت یا شکایت:
جیسے ہندوؤں یا یہودیوں کو ظالم، بددیانت اور سازشی سمجھنا۔

💫5. ماضی کا تجربہ:
کسی پولیس والے کی زیادتی کی بِنا پر پولیس کے محکمے کو ظالم خیال کرنا۔

💫 6. عدم تحفظ کا احساس:
اندھیرے میں بھوت پریت کو محسوس کرنا۔

💫 7. انسانی یا جناتی شیطان کی وسوسہ انگیزی:
کسی کے بہکاوے میں آ کر بدگمانی کا شکار ہو جانا۔