🌹 امانت داری کے معاملات:


💫 انسان کے دنیا میں چار قسم کے معاملات میں ایمان داری دیکھی جاتی ہے۔

▪ 1. بندہ (عبد) ہونے کے اعتبار سے اللہ کے ساتھ معاملات۔

▪ 2. بندے کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ معاملات۔

▪ 3. دیگر انسانوں کے ساتھ معاملات۔

▪ 4. اپنے نفس کے ساتھ معاملات۔


💫1. اللہ کے ساتھ معاملات:

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہر انسان کے پاس اللہ کی بہت سی امانتیں ہیں۔ ان عطا کردہ امانتوں کی ہر انسان پر کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ اس بات کی طرف قرآن کریم نے بھی اشارہ کیا۔

✨ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
اے ایمان والو! اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خیانت نہ کرو۔
(سورة الانفال:27)

اللہ نے انسان کو بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے مثلاً اسے ہاتھ، پیر، آنکھ، کان، دل، دماغ اور بہت سی نعمتوں سے نوزا حتیٰ کہ پوری دنیا کو اس کے لئے پیدا فرمایا۔ لہذا انسان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس کی امانتوں کی صحیح طریقہ سے حفاظت کرے، ان کو اللہ کی اطاعت میں استعمال کرے اور جو اس نے ان کے متعلق ہدایات دی ہیں ان پر عمل پیرا ہو۔ پس اللہ کی عطا کردہ چیزوں کا اس کی مرضی کے مطابق استعمال کرنا ہی امانتداری ہے اور اس کی مرضی کے خلاف استعمال کرنا خیانت ہے۔

💫2. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ معاملات:


⚡ اللہ کے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
لوگو میں تمھارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں تم ہرگز گمراہ نہیں ہو گے اگر تم ان دو چیزوں کو مضبوطی سے تھام لو۔ ایک اللّٰہ کی کتاب، اور دوسری (نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی) سنت۔
(موطا امام مالک)

⚡ حضرت زید بن اَرقم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا:
میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی ﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت و نور ہے، ﷲ تعالیٰ کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب ﷲ (کے اَحکامات پر عمل کرنے پر) اُبھارا اور اس کی طرف ترغیب دلائی۔ اور پھر فرمایا:
دوسری چیز میرے اہلِ بیت ہیں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق ﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق ﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق ﷲ سے ڈراتا ہوں۔
(مسلم)

لہذا ہم پر ضروری ہے کہ ہم اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امانت کی اچھی طرح حفاظت کریں تاکہ کل قیامت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے شرمندہ نہ ہوں۔



💫 3. بندے کے بندوں کے ساتھ معاملات:


✨ بندے کی بندوں کے ساتھ امانت بھی وسیع مفہوم رکھتی ہے.

⚡1. بڑا ہونے کی حیثیت سے چھوٹوں کے حقوق ادا کرنا۔۔۔

⚡2. چھوٹا ہونے کی حیثیت سے بڑوں کے حقوق بجا لانا۔۔۔

⚡3. تاجر ہونے کی حیثیت سے خریدار کے حقوق کی رعایت اور خریدار ہوتے ہوئے تاجر کے حقوق کی ادائیگی۔۔۔

⚡4. استاذ پر شاگردوں کے حقوق اور شاگردوں پر اساتذہ کے حقوق کا ادا کرنا۔۔۔

⚡5. شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے حقوق کے امین۔۔۔

⚡6. کسی عہدے، منصب یا ملازمت پر ہوتے ہوئے اس کام کے جملہ حقوق کی ادائیگی۔۔۔

⚡7. مالی معاملات میں امانت۔۔۔

⚡8. مسلمانوں کے عیوب کی پردہ داری۔۔۔

⚡9. مسلمانوں کے راز چھپانا۔۔۔

⚡10. ہر طرح کے عہد کی پاسداری۔۔۔

⚡11. عہدوں اور مناصب پر اہل لوگوں کا تقرر کرنا۔۔۔

⚡12. امیر کی اطاعت۔۔۔

⚡13. گواہی میں سچ کا التزام۔۔۔

⚡14. ہر حال میں مسلمانوں کی خیر خواہی کرنا ۔۔۔

⚡15. مشورہ دیتے ہوئے امانت کا لحاظ رکھنا۔۔۔

⚡16. حرمات کی پاسداری کرنا یعنی کسی کی حرمت کو پامال نہ کرنا۔۔۔

⚡17. ہر طرح کے ظلم سے بچنا وغیرہ وغیرہ۔۔۔




💫 4. اپنے نفس کے ساتھ معاملات:

اپنے نفس کے ساتھ امانت یہ ہے کہ تمام اعضا و جوارح کو ایسے کاموں یا ایسی چیزوں سے بچانا جو ان کے لئے دنیا یا آخرت میں نقصان دہ ہوں۔
انسان کو جتنی بھی صلاحیتیں عطا ہوئیں سب آخرت کی تیاری کے لئے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی امانت ہیں۔

ان میں سے کسی ایک کو بھی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی یا لایعنی فضول کاموں میں لگانا خیانت ہے۔
اسی طرح جان بوجھ کر کوئی ایسا کام کرنا جو دنیاوی اعتبار سے جان و مال کے لئے ضرر رساں ہو، نفس کے حق میں خیانت کے زمرے میں آتا ہے۔