🌹امانت داری کے اسباب:



🌾1. ایمان کی پختگی:
آدمی کا ایمان جتنا پختہ ہو گا، وہ اتنا ہی امانتدار ہو گا۔ کیونکہ ایمان کی مضبوطی اسے بداعمالیوں کی طرف نہیں جانے دیتی۔ اور قرآن و سنت کے مطابق سونپی گئی امانتوں کا پاس رکھے گا۔ اگر کوئی خیانت کرے تو یہ اس کے کمزور ایمان کی نشانی ہے۔

🌾2. خواہشات پر کنٹرول:
ایک امانت دار شخص کبھی بھی ذاتی لذات کی طرف رخ نہیں کرتا۔ اسے گناہ میں لذت نہیں دِکھتی، بلکہ نیکی کے کاموں میں اپنا وقت استعمال کرتے ہوئے عطا کی نعمتوں کا حق (جو کہ نہیں ادا کیا جا سکتا، مگر اپنے تئیں) ادا کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔

🌾3. لالچ اور طمع سے دوری:
ایک امانت دار شخص کے اندر دنیا کا حرص و لالچ نہیں ہوتا۔ وہ دنیا کو عارضی ٹھکانہ سمجھتا ہے۔ اس طرح لالچ و طمعہ کو بالائے تاک رکھ کر امانتوں کی پاسداری کے لیے کوشاں رہتا ہے۔



🌹 امانتداری کے فوائد:


🎋1. ایمان مضبوط ہوتا ہے۔

🎋2. معاشرے میں عزت و وقار میں اضافہ ہوتا ہے جیسے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کفارِ عرب امین کہہ کر خطاب کرتے تھے۔

🎋3. معاشرے میں امن و سکون کا سبب بنتی ہے۔

🎋4. ایک دوسرے کی نسبت اطمینان پیدا ہوتا ہے۔

🎋5. اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوتا ہے۔

🎋6. دولت گردش میں آتی ہے اور حقوق اسکے اصل حقداروں کو ملتے ہیں۔

🎋7. حقوق غصب نہیں کیے جاتے۔

🎋8. محبت اور بھائی چارہ آپس میں بڑھتا ہے۔

🎋9. ایک دوسرے پر اعتماد کا رشتہ قائم ہوتا ہے۔

🎋10. دین اور دنیا دونوں کی بھلائیاں نصیب ہوتی ہیں۔