🌹 جنت یا جہنم کے دروازے:


والدین سے حسن سلوک گویا جنت کے حصول کا ضامن ہے۔

▪حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
باپ جنت کے دروازوں میں سے بہتر ین دروازہ ہے۔ چنانچہ تمہیں اختیار ہے خواہ (اس کی نافرمانی کر کے اور دل دکھا کے) اس دروازہ کو ضائع کر دو یا (اس کی فرمانبرداری اور اس کو راضی رکھ کر) اس دروازہ کی حفا ظت کرو۔
(ترمذی)

▪حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
یعنی جس شخص نے اس حال میں صبح کی کہ وہ اپنے والدین کے حقوق کی ادائیگی کے بارے میں اللہ کا فرمانبردار رہا تو اس کے لیے جنت کے دو دروازے کھلے ہوتے ہیں اور اگر والدین میں سے ایک زندہ ہو اور اس کے ساتھ حسنِ سلوک کرے تو جنت کا ایک دروازہ کھلا رہتا ہے اور جس نے اپنے والدین کے حقوق کی ادائیگی میں اللہ کی نافرمانی کی، اس کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق حسنِ سلوک نہ کیا تو اس کے لیے جہنم کے دو دروازے کھلے رہتے ہیں اور اگر والدین میں ایک زندہ ہو اور اس کے ساتھ بدسلوکی کرے تو جہنم کا ایک دروازہ کھلا رہتا ہے۔ کسی نے پوچھا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! اگرچہ ماں باپ نے اس پر ظلم کیا ہو؟؟؟
تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین دفعہ فرمایا: اگرچہ والدین نے ظلم کیا ہو۔
(شعب الایمان)

▪حضرت رفاعہ بن ایاس رحمتہ اللہ کہتے ہیں کہ ایاس بن معاویہ رحمتہ اللہ کی والدہ کا انتقال ہوا تو وہ رونے لگے، کسی نے پوچھا کہ کیوں روتے ہو؟؟؟
تو انھوں نے فرمایا:
یعنی میرے لیے جنت کے دو دروازے کھلے ہوئے تھے، اب ایک (والدہ کی وفات پر) بند ہو گیا ہے؛ اس لیے رو رہا ہوں۔



🌹 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کے فوائد:


▪1. اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی، والدین کی رضامندی و خوشنودی میں پوشیدہ ہے۔

▪2. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کی برکت سے نہ صرف چھوٹے گناہ معاف ہو جاتے ہیں بلکہ یہ بڑے گناہوں کے بھی کفارہ کا سبب بن جاتا ہے۔

▪ 3. والدین سے حسنِ سلوک جنت میں داخلے کی ضمانت ہے۔

▪4. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے جیسی نیکی کا اجر و ثواب دنیا و آخرت دونوں جگہ ملتا ہے۔

▪5. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا یہ فائدہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسی نیک اولاد کی دعائیں قبول فرماتا ہے۔

▪6. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنے والوں کو اللہ دنیاوی مصائب و آلام سے حفاظت میں رکھتا ہے۔

▪7. ایسی نیک اور صالح اولاد اگر کسی ناگہانی مصیبت میں گرفتار ہو جائے تو اللہ اس مصیبت سے نکلنے کا راستہ پیدا فرما دیتا ہے۔

▪8. اللہ والدین کے ساتھ نیک سلوک سے پیش آنے والوں کو بُری موت سے حفاظت فرما کر حسنِ خاتمہ نصیب فرماتا ہے۔

✨حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جس کو اس بات سے خوشی ہو کہ اس کی عمر میں اضافہ کیا جائے، اس کی روزی میں وسعت دی جائے اور اس سے بُری موت دور کی جائے (ایک روایت میں یہ اضافہ ہے، اور اس کی دعا قبول کی جائے) تو ایسے شخص کو چاہئے کہ وہ اللہ سے ڈرے اور صلہ رحمی کرے۔
(مسند بزار/ طبرانی)

▪9. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک عمر اور روزی میں کشادگی کا باعث ہے۔

✨حضرت انسؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جو شخص اس بات سے خوش ہو کہ اس کی عمر طویل ہو اور اس کے رزق میں اضافہ ہو تو اسے اپنے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک اور رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا چاہئے۔
(مسند احمد، الترغیب و الترہیب)



▪10. سب سے جلد جس خیر و بھلائی کا فائدہ اور ثواب آدمی کو ملتا ہے وہ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک اور صلہ رحمی کرنا ہے۔

✨ حضرت عائشہؓ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
اجرو ثواب میں زیادہ تیز رفتار بھلائی (والدین کے ساتھ حسنِ سلوک والی) نیکی اور صلہ رحمی ہے اور سزا میں تیز رفتاری برائی سرکشی (ظلم و زیادتی اور بدکاری) اور قطع رحمی ہے۔
(ابن ماجہ / مسند ابی یعلی)

▪11. بعض احادیثِ مبارکہ میں والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا یہ فائدہ بھی بیان ہوا کہ

ایسی اولاد سے خاندان اور گھر والوں میں محبت پیدا ہوتی ہے نیز اللہ تعالیٰ ایسی فرمانبرادر اولاد کے گھروں (اور ان کے شہروں) کو بھی آباد فرما دیتا ہے۔
(مسند احمد/ بیہقی)

▪12. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا ایک اہم فائدہ یہ بھی ہے کہ خود اس شخص کی اولاد فرمانبردار او ر اچھا سلوک کرنے والی ہو گی۔

✨ حضرت ابوہریرہ ؓ ایک روایت اس طرح نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"تم لوگوں کی عورتوں کے بارے میں پاکیزگی اختیار کرو تو تمہاری عورتیں پاکیزہ رہیں گی (اور لوگ تمہاری عورتوں کے بارے میں پاکیزگی اختیار کریں گے) تم اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرو، تمہاری اولاد تمہارے ساتھ نیکی کرے گی۔
(الترغیب و الترہیب، مستدرک حاکم)


: 🌹 والدین کی نافرمانی کرنے کے نقصانات:


🥀.1 والدین سے قطع کرنے والا جنت کی خوشبو بھی نہیں پا سکتا۔

🥀2. والدین کو ناراض کرنے والے پر اللہ نے لعنت فرمائی ہے۔

🥀3. والدین کو ناراض کرنا اور قطع تعلق کرنا گناہِ کبیرہ ہے۔

🥀4. والدین کو ناراض کرنے والا گویا اللہ کو ناراض کرتا ہے۔

🥀5. والدین کو ناراض کرنے والے کو سزا دنیا میں مرنے سے پہلے بھی مل جاتی ہے۔

🥀 6. نافرمان اولاد کی اولاد بھی نافرمان ہوتی ہے۔

🥀7. والدین کی نافرمانی اللہ کی رحمت سے دوری اور ہلاکت و بربادی کا باعث ہے۔

🥀8. والدین کی نافرمانی قیامت کے دن اللہ کی نظرِ کرم سے محرومی کا باعث بنے گی۔

🥀9. ماں باپ سے سختی سے پیش آنے والے کو دنیاوی کاموں میں ناکامی، اور معاشرے میں بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

🥀10. والدین کی نافرمانی کرنے والا عزت و شرافت سے محروم ہو جاتا ہے۔

🥀11. والدین کی نافرمانی کرنے والے کو موت کے وقت بہت سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

🥀12. والدین کا نافرمان عالمِ برزخ میں سختی اور قیامت کے دن حساب و کتاب کے موقع پر خسارہ سے دوچار ہو گا۔