🌹میاں بیوی کا ایکدوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک

میاں بیوی کے حقوق سے مراد وہ ذمے داریاں ہیں، جو مرد و زن پر ازدواجی رشتے میں منسلک ہونے کے بعد شرعی و اخلاقی طور پر عائد ہوتی ہیں۔ جس طرح اسلام نے مرد کے حقوق بیان کیے ہیں، اسی طرح عورتوں کے حقوق کا تعین بھی فرمایا ہے۔ اعتدال، مساوات و انصاف جو برابری کی سطح پر ہو، عدل کہلاتا ہے، یہی اسلام کی اولین ترجیح ہے۔ معاشرے کے ارتقاء، باہمی محبت و رواداری، ایک دوسرے کے مابین مفاہمت و اعتماد، حقوق کی مساویانہ تقسیم اور اس پر عملاً قائم رہنا ایک مستحکم اور مضبوط گھرانے کی بنیاد ہوتا ہے۔

✨ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کے بارے میں مردوں کو نصیحت فرمائی:
عورتوں کے بارے میں بھلائی کی نصیحت اختیار کرو، کیونکہ عورتیں تمہارے ماتحت ہیں، تم اس کے سوا کسی اور شے کے مالک نہیں۔
(ابن ماجہ)

اسی طرح جہاں مردوں کو ازدواجی تعلقات مستحکم اور مضبوط رکھنے کے لیے یہ ہدایت فرمائی، وہیں عورتوں کو بھی اسلامی حدود کا پابند کیا اور دائرہ اسلام میں رہتے ہوئے انہیں مردوں کی امانتوں کا امین بنایا کہ وہ خیانت کا ارتکاب نہ کریں۔
قرآن کریم نے ازدواجی زندگی کے بندھن کو گِرہ لگا کر رکھا ہے، تاکہ معاشرتی نظم برقرار رہے۔ گویا معاشرت، میاں بیوی کے مابین حقوق کی مساویانہ تقسیم اور ان کے مابین خوش گوار تعلقات کا نام ہے۔ جب فریقین میں قلبی و ذہنی ہم آہنگی ہو گی تو اچھا اور عمدہ معاشرہ تشکیل پائے گا۔

✨ مرد کے حقوق سے مراد وہ ذمے داریاں ہیں، جن کا بجا لانا اور انہیں پورا کرنا عورت کے لیے لازم و ضروری ہے اور بیوی کے حقوق سے مراد وہ امورِ لازم و شرعیہ ہیں، جن کا ملحوظ رکھنا مرد کے لیے لازم و ضروری ہے۔ اس لیے قرآن کریم میں انہیں ایک دوسرے کا لباس قرار دیا گیا ہے۔ یہ حقوق شرعی طور پر ایک دوسرے کے لیے ادائیگی فرائض کا درجہ رکھتے ہیں، کیوں کہ شرعاً و اخلاقاً وہ ان احکامات پر عمل کے پابند ہیں، جو شریعت نے انہیں ایک دوسرے کے حق میں عطا کیے ہیں۔ شوہر کی اطاعت عورت پر قرآن و حدیث کے مطابق ہے اور مرد کے لیے عورت کی ذمہ داری پورا کرنا سنت پر عمل کرنا ہے۔

🌹 میاں بیوی کا حسنِ سلوک ازروئے قرآن:


🍃قرآن پاک میں اللہ فرماتا ہے:
پاکیزہ عورتیں پاکیزہ مردوں کے لئے ہیں۔
(سورة نور:26)

🍃 اور ایک اور نشانی یہ ہے کہ اسی نے تمہاری ہی جنس سے تمہارے لئے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کر سکو اور تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بیشک غوروفکر کرنے والوں کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔
(سورةالروم:21)

🍃 اور جو اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض کے اوپر جو برتری دی ہے اس کی تمنا نہ کرو، مردوں کے لئے ان کی کمائی کے مطابق حصہ ہے اور عورتوں کے لئے ان کی کمائی کے مطابق حصہ ہے۔ ہاں اللہ سے اس کے فضل کے مطابق دعا مانگتے رہا کرو۔ یقیناً اللہ ہر چیز کو خوب جانتا ہے۔
(سورة النساء: 32)

🍃 مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اسلئے بھی کہ مرد اپنے مال خرچ کرتے ہیں، لہٰذا نیک عورتیں وہ ہیں جو فرمانبردار ہوں اور شوہر کی غیر موجودگی میں اللہ کی حفاظت میں (اس کی عزت ومال) کی حفاظت کرنے والی ہوں اور جن عورتوں سے تمہیں سرکشی کا اندیشہ ہو انہیں سمجھاؤ (نہ سمجھیں) تو خواب گاہوں میں ان سے الگ رہو (پھر نہ سمجھیں تو) انہیں مارو۔ پھر اگر مطیع ہو جائیں تو خواہ مخواہ ان پر زیادتی کے بہانے تلاش نہ کرو۔ یقینا اللہ بلند رتبہ اور بڑی شان والا ہے۔
(سورةالنساء: 34)

🍃 اور ہر چیز کے ہم نےجوڑے پیدا کر دئیے شاید (اس سے) تم نصیحت حاصل کرو۔
(سورہ الزاریات:49)

🍃 پاک ہے وہ ذات جس نے زمین کے درختوں کےجوڑے پیدا کئے اور خود ان کی اپنی جنس کے بھی اور ان کے بھی جنہیں یہ جانتے نہیں۔
(سورہ یسین:36)



🌹میاں بیوی کا حسنِ سلوک ازروئے حدیث:


🌲 نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی بہت زیادہ تاکید فرمائی ہے:
حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
میں تم کو عورتوں کے بارے میں بھلائی کی نصیحت کرتا ہوں۔
(مسلم)

🌲 ایک روایت میں نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کے ساتھ حسنِ سلوک اور بہترین برتاؤ کو کمال ایمان کی شرط قرار دیا ہے۔
حضرتِ عائشہ صدیقہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
مسلمانوں میں اس آدمی کا ایمان زیادہ کامل ہے جس کا اخلاقی برتاؤ (سب کے ساتھ)۔ (اور خاص طور سے) بیوی کے ساتھ جس کا رویہ لطف و محبت کا ہو۔
(المستدرک)

🌲 حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
کسی آدمی کے گناہ گار ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جس کے خرچ کا وہ ذمہ دار ہے اس کا خرچ روک لے۔
(مسلم، کتاب الزکوۃ)

🌲 حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
پہلے اپنی ذات پر خرچ کرو۔ پھر اگر کچھ بچے تو اپنے اہل و عیال پر خرچ کرو۔ پھر اگر اپنے اہل و عیال سے کچھ بچے تو اپنے رشتہ داروں پر اور اگر رشتہ داروں سے بھی کچھ بچ جائے تو ادھر ادھر اپنے سامنے، دائیں اور بائیں والوں پر خرچ کرو۔
(مسلم ،کتاب الزکوۃ)

🌲 حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
ساری کی ساری دنیا متاع (سازو سامان) ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔
(مسلم، کتاب النکاح)

🌲 عبداللہ ابنِ عُمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
عورت (ساری کی ساری) پردے (میں رکھنے) والی چیز ہے اور بے شک جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اُسکی راہنمائی کرتا ہے (یعنی اُسے گناہ کی طرف لے جاتا ہے) اور عورت اپنے گھر میں ( رہتے ہوئے) اللہ کے زیادہ قریب ہوتی ہے۔
(السلسلۃالاحادیث الصحیحہ)

🌲ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
اگر عورت (روزانہ) اپنی پانچ نمازیں ادا کرتی ہو، اور اپنے (رمضان کے) روزے رکھتی ہو، اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرتی ہو، اور اپنے خاوند کی تابعداری کرتی ہو، (اور اِس حال میں مر جائے تو) جنّت کے جِس دروازے سے چاہے گی جنّت میں داخل ہو جائے گی۔
(صحیح ابن حبان)