🌹مرتبے کے لحاظ سے رشتہ دار:


مرتبے کے لحاظ سے رشتہ داروں کی مندرجہ ذیل قسمیں ہیں:


💫1. والدین کے مرتبے پر:

ان میں حقیقی والدین کے داداے دادیاں، نانے نانیاں اور والدین کے بہن بھائی بھی شامل ہیں یعنی چچا، ماموں، پھوپھی، خالہ، چاہے وہ ماں سے ہوں،چاہے باپ سے، چاہے سگے، چاہے رضاعی۔ نیز والدین کے بہن بھائی حقیقی ہوں یا سوتیلے ہوں، رضاعی ہوں یا ان کے رشتے سے بہن بھائی (کزن) چچازاد، پھوپھی زاد خالہ زاد، ماموں زاد وغیرہ۔ شوہر کے لیے بیوی کے اور بیوی کے لیے شوہر کے مندرجہ بالا رشتہ دار بھی خدمت و احترام کے لحاظ سے والدین ہی کے مرتبہ پر ہیں۔


💫2. اولاد کے مرتبے پر:

ان میں اولاد، شوہر کی اولاد، یا بیوی کی اولاد اور ان سب کی اولاد یعنی پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں، حقیقی ہوں یا سوتیلے شامل ہیں۔ نیز آدمی کے اپنے بہن بھائیوں کی اولاد، رشتے کے بہن بھائیوں کی اولاد، رضاعی بہن بھائیوں کی اولاد، بیوی یا شوہر کے بہن بھائیوں کی اولاد بھی شامل ہے۔

💫 3. بہن بھائی کے مرتبے پر:

ان میں سگے بہن بھائی، ماں کی طرف سے بہن بھائی، باپ کی طرف سے بہن بھائی، نیز شوہر یا بیوی کے بہن بھائی اور رضاعی بہن بھائی بھی شامل ہیں۔ نیز چچازاد، ماموں زاد، خالہ زاد، اور پھوپھی زاد بھی بہن بھائی کے مرتبے پر ہیں۔

یہاں محرم اور نامحرم کی بات نہیں ہو رہی بلکہ کون کس درجے یا مرتبے پر ہے، اس حوالے سے بات ہورہی ہے۔
نیز حقوق ادا کرتے ہوئے قریبی رشتہ دار کو دور کے رشتہ دار پر ترجیح دی جائے گی۔

بہت سی روایات مندرجہ بالا رشتوں کے ساتھ حسبِ مراتب حسن سلوک کرنے کا ثبوت مہیا کرتی ہیں مثلا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امامہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہ کی پرورش کا حق جعفر رضی اللہ عنہ کو یہ کہنے پر تفویض کیا۔

کہ میری بیوی اس بچی کی خالہ ہے۔
آپ نے بچی ان کے حوالے کرتے ہوئے فرمایا:
خالہ ماں ہی کے مرتبے پر ہوتی ہے۔
( صحیح بخاری )