💙سمیع ۔۔۔اللہ سن رہا ہے💙

✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌸1۔ اللہ مجسم نہیں ہے۔ اللہ احساس و یقین کی صورت میں دل میں اترتا ہے اور دل میں اللہ کے احساس کا ہونا ہمارے ہر احساس، سوچ اور عمل کو اللہ کی خوشی کے تابع کرتا جا رہا ہوتا ہے۔
ہم نے دل میں اللہ کے سمیع ہونے کے احساس کو یوں بیدار کرتے جانا ہے کہ۔۔۔
ہم کچھ اچھا کرنے کی طرف مائل ہوں یا کچھ برا چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں کہ اللہ سن رہا ہے۔
یوں ہمارے روز مرہ کے معمولات اور معاملات میں صرف زبانی کلامی ہی نہیں بلکہ عملاً حقیقی تبدیلی آنے لگے گی۔
🌸2۔ اللہ کے سمیع ہونے کے احساس کو دل میں اتار کر یہ یقین پختہ کرنا ہے کہ اللہ ہماری کسی بھی بات سے بے خبر نہیں ھے
یہ یقین کی پختگی کہ وہ ہمیں ہر حال میں سن رہا ہے۔۔۔ یہ ہمارے احساس، سوچ اور عمل میں تبدیلی لا کر روزمرہ روٹین کے معمولات اور معاملات کو اللہ کے احکام کے تابع کرتی جاتی ہے۔
🌸3۔ ہر لمحہ اللہ کے سننے کا احساس دل میں یوں بیدار کرتے جانا ہے کہ یہ صرف چند دنوں کے لئے ہی نہیں بلکہ ہماری روز مرہ روٹین کے معمولات اورمعاملات میں ہمیشہ کے لیئے راسخ ہوتا جائے اور یوں اللہ پر یقین اور قربت و محبت کا رشتہ مضبوط ہونے لگے۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙


💙سمیع۔۔۔اللہ سن رہا ہے💙
✒ اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات :

🌸1۔ اس احساس کو زیادہ سے زیادہ اپنے دل میں جگائے رکھنا ہے اور روزانہ کی روٹین سے معمولات یا معاملات (کے پوائنٹس) نوٹ کرنے ہیں۔۔۔ جس وقت بھی ہمیں اللہ کے سمیع ہونے کا یہ احساس کچھ بھی غلط کہنے سے روکے یا کچھ بھی اچھا کہنے کی طرف راغب کرے۔
🌸 2۔ اس پوائنٹ کو بہترین طریقے سے سمجھنے کے لیے چند مثالیں بھی بھیجی جائیں گی۔
ان کو اچھی طرح پڑھ کر سمجھنا ہے۔ اور پھر اپنے پوائنٹ دی گئی رہنمائی اور ان سیمپل پوائنٹس کی مدد سے بھیجنے ہیں۔
🌸3۔ ایچ کے آر اس ہنٹ پر جتنے پوائنٹ روزانہ شئیر کرنا چاہیں، کر سکتے ہیں۔
🌸4۔ اس پوائنٹ کے حوالے سے یہ خیال رکھنا ہے کہ ہر پوائنٹ اسی دن کا ہو جس میں سمیع کے احساس کے تحت خود کو کچھ برا کہنے سے روکا اور کچھ اچھا کہنے کا سٹیپ لیا ہو۔
🌸5۔ ایک ہی طرح کے پوائنٹ بار بار نہ دہرائیں جائیں یعنی زندگی کے کسی ایک روٹین کے واقع معمول یا معاملے کو ہی شئیر نہ کرے بلکہ دن بھر کی روٹین میں سے مختلف چھوٹے بڑے معمولات اور معاملات پر مبنی پوائنٹ شئیر کریں۔
💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔


💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙 💙
✒مثالیں ٹاپک 1:
💙سمیع۔۔۔اللہ سن رہا ہے:

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸مثال۱۔
نماز پاپندی سے ادا کرنے کی کوشش کرتی ہوں لیکن میں نماز جلدی میں اور تیزی سے ادا کرتی ہوں جس میں اکثر الفاظ ہی پورے ادا نہیں کر پاتی۔ آج ایسے ہی نماز کے دوران بہت شدت سے احساس ہوا کہ میں اللہ کے سامنے پیش ہوں اور میں جو تیزی سے ادھورے ادھورے الفاظ میں اللہ سے باتیں کر رہی ہوں تو وہ جو ہر لمحہ مجھے سن رہا ہے اس کو میرا ایسا کرنا اچھا نہیں لگ رہا ہو گا۔ یہ احساس ہوتے ہی میں بہت آرام اور پیار سے الفاظ ادا کرنے لگی۔ جس سے مجھے نماز ادا کرنے میں لطف آنے لگا کہ اللہ سن رہا ہے ۔

🌸مثال2۔
آج اپنے ایک دوست کے ساتھ بیٹھ کر کسی تیسرے بندے کی برائی کرنے لگا تھا۔ مگر اس کی بات کرنے سے پہلے یہ خیال آگیا کہ وہ شخص نہیں سن رہا پر اللہ تو سن رہا ہے۔ اور اللہ کو اس کے بندے کی برائی کرنا بالکل بھی پسند نہیں آئے گا ۔میں وہیں رک گیا اور اس بات کا پھر ذکر ہی نہیں کیا کہ میرا مالک تو سن رہاہے۔ اللہ کے سمیع ہونے کے احساس نے مجھے اس غلط عمل سے روک لیا۔

🌸مثال3۔
آج میری ہمسائی میرے پاس آئی اور بتایا کہ وہ گھر سے باہر جا رہی ہے اور ساتھ ہی مجھے ملازم کی تنخواہ پکڑا کر کہا کہ اُسے دے دینا۔ مجھے خیال آیا کہ میں یہ پیسے رکھنے کی سر دردی کیوں مول لوں اور اسے کہنے ہی لگی تھی کہ میرا لاکر خراب ہے پیسے نہیں رکھ سکتی۔ ایک دم احساس ہوا کہ میں جھوٹ بولنے جارہی ہوں۔ اللہ جانتا ہے کہ میں جھوٹ بولنے لگی ہوں اور لاکر نہیں ٹوٹا ہوا ۔ اب احساس ہوتے ہی میں نے وہ پیسے رکھ لئے۔۔۔
اللہ کے سمیع ہونے کے احساس نے مجھے جھوٹ بولنے کے گناہ سے بچا لیا۔