💙اللہ دلوں کے حال سے واقف ہے۔💙

✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:
🌸1۔ ایک انسان کے دل کی باتیں کسی اور کے لیے جاننا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن بھی ہے۔
یہ صرف اللہ کی ہی صفت ہے کہ وہ دلوں کے راز جانتا ہے جو ہم نے سینوں میں چھپا رکھے ہوتے ہیں۔
وہ ہر مخفی بات جانتا ہے جو ہم چپکے چپکے سوچتے ہیں ایک پل کے ہزارویں حصہ میں اٹھنے والے خیال سے بھی وہ باخبر ہے۔
🌸2۔ اللہ کی اس صفت کی آشنائی ہمیں وہ پاور دے سکتی ہے کہ جس کی بنا پر زندگی کے بہت سے معاملات اور اتار چڑھاؤ میں سے ہم اللہ پر یقین کا دامن مضبوطی سے تھامے گزر سکتے ہیں۔
اللہ ہمارے احساسات ،سوچوں، خیالات، گمان سے واقف ہے اس یقین کی وجہ سے ہم اپنی ہر سوچ کو یوں نکھارنے کی کوشش کریں گے کہ کوئی نہیں جانتا لیکن اللہ تو جانتا ہے۔
🌸3۔ ہمیں اس بات پر یقین ہوگا کہ وہ ہر ایک کے دل سے باخبر ہے اس کے احوال کو جانتا ہے تو ہم اپنے دل میں جو نفرتیں پالے بیٹھے ہوتے ہیں دوسروں کو نقصان پہنچانے کے نت نئے طریقے جو سوچ رہے ہوتے ہیں اب اس بات کا احساس کہ اللہ ہمارے ان عزائم سے یوں واقف ہے جیسے سفید کپڑے پر کالا دھبہ واضح ہوتا ہے تو یہ احساس زندگی کے ہر معاملہ میں ہمیں سچائی اوراخلاص عطا کرے گا کہ ہمارے عزائم کہیں ہمارے لیے بھی مصیبت نہ بن جائیں کیونکہ کہتے ہیں نا جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔

🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
💙اللہ دلوں کے حال سے واقف ھے💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات: :*

🌸1۔ استاد اس ہنٹ کے حوالے سے ایچ کے آ ر کو گائیڈ کرے گا۔ ایچ کے آر سمجھ کر اس ٹاپک پر اپنا پوائنٹ آف ویو شیئر کرنا چاہے تو بہت اچھا ہے۔
🌸2۔ ایچ کے آر نے اپنے دل کی حالت پر نظر رکھتے ہوئے اپنے ایسے پوائنٹس شئیر کرنے ہیں ، جن میں بتا نا ہے کہ کیسے دل میں کسی قسم کا ناپسندیدہ احساس ، جذبہ اٹھا۔۔۔
پر جب اللہ دلوں کے حال سے واقف ھے کا احساس دل میں بیدار ہوئے تو کس طرح اپنے دل میں موجود منفی احساس اور سوچ پر شرمندہ ہوئے۔
🌸3۔ کیسے دل کی حالت بدلی اور منفی احساس کی جگہ کوئی مثبت اور لطیف احساس بیدار ہوا۔
🌸4۔ روزانہ روٹین کے جتنے چاہیں پوائنٹس شیئر کرسکتے ہیں۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸 🌸🌸🌸🌸🌸
✒مثالیں ٹاپک 3:
💙اللہ دلوں کے حال سے واقف ھے

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸مثال نمبر 1:
میری فون پر اپنے خاوند سے بات ہوئی تو انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی امی کے پاس گئے ہوئے تھے اور کافی وقت وہیں گزارا۔
میرے دل میں کھٹکا سا ہوا کہ جب بھی ان کی امی سے ملاقات ہوتی ہے تو وہ عجیب و غریب باتیں ان کے ذہن میں ڈالتی ہیں جس کی وجہ سے کبھی میرے لیئے مشکل میں پیدا ہو جاتی ہے۔
میں نے یہ بات اپنے خاوند کو نہیں کہی تھی مگر دل میں تو تھی۔
مجھے احساس ہوا کہ مجھے اکثر یہ خیال یا سوچ آجائے تو کچھ پریشانی ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ میں اپنی ساس کے حوالے سے کچھ منفی احساس دل میں رکھتی ہوں جس کا اظہار کسی کے سامنے نہ بھی کروں تو بھی اللہ تو دل کا حال جاننے والا ہے۔۔۔ اس پر شرمندہ ہوئی کہ اللہ کو کیسا لگتا ہوگا کہ دل جو اللہ کا گھر ہے اس میں ایسا گند رکھ کے بیٹھی ہوں۔ اسی شرمندگی کے احساس میں تھی تو اندر کے احساس بدلے اور اب یہ احساس ہوا کہ اللہ تو میرے دل کے حال سے یوں بھی واقف ہے کہ میرے دل میں کسی کے لیئے رنجش یا تکلیف دینے کا ارادہ نہیں ہے۔ وہ میری نیت کو جانتا ہے اور اپنے کرم سے میرے لیئے ہر مشکل میں آسانی بھی کرتا ہے۔ اسی مثبت احساس کے ساتھ اب اندر سکون اترا اور یہ پریشانی بھی مٹ گئی کہ ساس نے کیا باتیں کی
ہوں گی۔

🌸مثال نمبر 2:
مجھے پتا چلا کہ چچی کے بیٹے کی طبیعت خراب ہے۔ میں نے ان سے میسج پر بات کی اور خیریت معلوم کی ۔ انہوں نے بتایا کہ کیا معاملہ ہوا اور کیسے بیمار ہوا۔ میں نے بھی تفصیل سے بات کی اور دعا دی ۔بعد میں انھوں نے آخری ایک میسج کا جواب نہ بھیجا تو میرے دل میں خیال آیا کہ سسرال والے ایسے ہی ہوتے ہیں۔ خود سے تو کبھی بات چیت نہیں چلاتے ۔ اور اگر میں بھی بات کروں تو مرضی سے بات کا جواب دیتے ہیں ۔اس سے پہلے کہ سوچوں کی یلغار ہوتی آج کے پوائنٹ نے الرٹ کیا کہ میں نے کسی کو یہ کہا تو نہیں مگر اللہ تو میرے دل کے حال سے باخبر ہے ۔ اور میں نے تو اس طرح کے احساس سے اپنا دل کی حالت بھی خراب کی اور اللہ کے بندے سے بھی دل میلا ہوا۔
ہو سکتا ہے کہ وہ پریشانی کی وجہ سے بات کا جواب نہ دے سکی ہوں ۔اور یہ بھی سکتا ہے کہ کسی بچے نے میسج دیکھا ہو اور انہوں نے نہ دیکھا ہو یا ان کی نظر سے وہ میسج گزرا ہو اور وہ بعد میں رپلائی کرنا بھول گئی ہوں۔
اسطح اللہ دلوں کے حال سے واقف ھے کے احساس سے میرے دل کی حالت بدلنے لگی۔
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸