💙چھوٹی بات فائدے کے ساتھ💙


✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:
🌸1۔ ہم دن بھر کی روزمرہ روٹین کی گفتگو میں کچھ الفاظ کا استعمال بناان کے معنی جانے یا بنا کسی احساس کے کرتے ہیں۔
مثلاً بسم اللہ، جزاک اللہ، انشاءاللہ ، سبحان اللہ ، الحمد للہ وغیرہ۔
اسی طرح کے اور بہت سے الفاظ بھی ہماری گفتگو کا حصہ ہیں جو ہم اسکے اصل مقصد یا احساس کے بنا صرف عادتاً ادا کر تے ہیں۔
اس ہنٹ سے ھم نے یہ کوشش کرنا سیکھنا ھے کے جو بولیں احساس کے ساتھ بولیں اور ھمیں سمجھ ھو کہ کیا بولا۔۔۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙
💙چھوٹی بات فائدے کے ساتھ💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1۔اس کو سمجھ کر شیئرنگ کریں گے کہ کیا ہم ان الفاظ کے معنی سے واقف ہیں اور کیا ہم ان الفاظ کو ادا کرتے ہوئے دل میں ان سے متعلق کوئی احساس بھی رکھتے ہیں یا بنا احساس کے ایک عادت کے طور پر ہی انکی ادائیگی کرتے ہیں۔
🌸2۔ پوائنٹس کی شئیرنگ اس طرح سے کرنی ہے کہ کسی سے بات کرتے یا کام کرتے جب انہیں ادا کیا تو عادتا ً کیا... بنا احساس کے کیا... یا صحیح سے کیا یا صحیح سے نہیں کیا... اورصحیح ادا نہ کرنے کا احساس ہونے پر کیا محسوس ہوا۔۔۔ اور اس بات کو یاد رکھ کر اگر ان الفاظ کو ان کے معنی اور احساس کے ساتھ ادا کیا تو کیسے محسوس ہوا۔
🌸3۔کوشش کرنی ہے کہ روزانہ مختلف پوائنٹ پکڑیں۔ ایسا نہ ہو کہ ایک دو طرح کے پوائنٹ دہراتے رہیں۔
🌸4۔چند الفاظ جن کا بےدھیانی میں بنا احساس کے استعمال کرتے ہیں۔
انشاءاللہ، الحمد للہ ، سبحان اللہ بسم اللہ ،جزاک اللہ
السلامُ علیکم ،میرے لیئے دعا کرنا حسبی اللہ یعنی اللہ کافی ہے
اللہ بہتر کرے گا، یا اللہ کرم کرے گا ؟ وعلیکم اسلام۔۔۔ وغیرہ ہیں۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙


✒مثالیں ٹاپک 10:
💙چھوٹی بات فائدے کے ساتھ💙

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جا رہی ہیں۔

🌸مثال1 :ان شا ءاللہ :
آج ایک دوست کی کال آئی کہ اسے کچھ پیسوں کی ضرورت ہے تو میں اسکی مدد کروں ۔ میں نے کہا پریشان نہ ہو میں ضرور کوشش کروں گا۔ یہ کہہ کر کال بند کر دی اور اپنے کام لگ گیا ۔ دل میں ناگواری تھی کہ اسے ہر وقت ہی پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسکی دوبارہ کال آئی تو میں نے کہہ دیا کہ کوشش تو کی پر اللہ کا حکم نہیں ہوا بندوبست نہ ہوسکا۔ آپ فلاں فلاں دوست سے بات کریں تو ضرور آپکی مدد کر ے گا ان شا ءاللہ۔
یہ کہہ کر جب فون بند کیا تو خود اپنے کہے الفاظ پر چونک اٹھا کہ ایک بار پھر انشاءاللہ کہہ دیا ہے جبکہ کوئی احساس دل میں نہیں تھا کہ اللہ اسکا کام کر دے گا۔ صرف اسکو ٹالنے کےلئے ان الفاظ کا سہارا لیا کہ وہ سمجھے کہ میں ضرور کوشش کروں گا ۔ بہت ندامت ہوئی کہ ان الفاظ کو تو لوگوں کی بھلائی کے لئے استعمال کرنا چاہیے نہ کہ اپنے سر سے بوجھ اتارنے اور ایک کہانی گھڑنے کے لئے۔ احسا س ہونے پر سچے دل سے معافی مانگی کہ اب ان الفاظ کو سچائی کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔

🌸مثال2 :اللہ اکبر :
آج سیڑھیاں چڑ رہی تھی تو دھیان ہاتھ میں پکڑی چیزوں پر تھا کہ کہیں گر نہ جائیں۔ زبان سے سنت کے مطابق اللہ اکبر کہہ رہی تھی۔ جب اوپر جاتے ہوئے آخری سیڑھی پر پہنچی تو احساس ہوا کہ زبان سے الفاظ تو ادا کر رہی ہوں لیکن دل میں اللہ کی عظمت اور کبریائی کا ذرا بھی احساس نہیں ۔ اب اللہ کی کبریائی پر یقین کا پول کھلا تو شرمندہ ہوئی کہ دھیان سارا چیزوں پر تھا کہ وہ گر نہ جائیں۔ اللہ کا احسا س نہیں تھا جس کا نام لے کر سیڑھیاں چڑھ رہی تھی۔ اب دل سے یقین کو مضبوط کرنے کی کوشش کی اور مزید اوپر جاتے ہوئے دل سے اللہ اکبر کے الفاظ احساس کے ساتھ نکلے۔ جب دل نے بھی گواہی دی کہ اللہ ہی سب سے بڑا ہے تو ایک ایک قدم پر یوں لگا جیسے وہ سیڑھیوں پر اٹھنے کے ساتھ اللہ کے یقین کی طرف بھی بڑھ رہا ہے ۔

🌸مثال3 :ماشاءاللہ:
آج سب نعت سنتے ہوئے ثنا خواں کی آواز کی تعریف کر رہے تھے ۔ میں نے بھی سنتے ہوئے کہہ دیا ماشاءاللہ بڑی پیار ی آواز ہے ۔ احسا س ہوا کہ میں نے تو بنا سوچے ہی الفاظ ادا کر دیے۔ اللہ کی قدرت کی تعریف بیان کرتے ہوئے سطحی الفاظ بیان کیے۔ جب احسا س ہوا تو خود بہ خود دل موم ہوا اور بے ساختہ تعریف کی ۔ اب احساس کے ساتھ اللہ کی تعریف بیان کرتے ہوئے ان الفاظ کو دہرانا اچھا لگ رہا تھا۔ آج ان الفاظ نے دل کو مزید خوشی دی ۔
💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙