💙مانگ لو معافی💙


✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌸1۔انسان خطا کا پتلا ہے۔ دن بھر میں اپنے ارد گرد موجود لوگوں کے ساتھ بے شمار معاملات پیش آتے ہیں۔
ان معاملات کو نبھاتے ہوئے ہمارے عمل میں کمی بیشی رہ جاتی ہے۔ ہمارے رویو ں سے اس کا اظہار ہوتا ہے۔ ہم سے ہر لمحہ غلطیاں سرزد تو ہوتی ہیں مگر بعض اوقات ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے اور بعض اوقات احساس بھی نہیں ہوتا۔
🌸2۔کبھی کبھار ہم اتنی بےحسی کا شکار ہوتے ہیں کہ غلطی پر شرمندہ ہی نہیں ہوتے اور اگر شرمندہ ہوں تو اللہ سے ہی معافی مانگ لینے کو کافی سمجھتے ہیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اپنی خطاوں پر نادم ہو کر اللہ کے سامنے پیش ہونا اور معافی مانگنا اہم اور لازم ہے ۔
🌸3۔لیکن ہم سے جو غلطیاں سرزد ہوتی ہیں وہ دوسروں کے ساتھ معاملات میں ہی ہوتی ہیں جس میں ہم کبھی دانستہ اور کبھی نادانستہ اگلے کا دل دکھا جاتے ہیں اس لیئے ان غلطیوں پر اگلے سے معافی مانگنا ضروری ہوتا ہے۔ ان غلطیوں کا اعتراف کرنا اور ا ن پر کسی سے معافی مانگنا بیشک انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
🌸4۔ہم معافی کو اللہ کا اور اپنا معاملہ قرار دے کر اللہ سے معافی تو پھر بھی مانگ لیتے ہیں مگر اپنی غلطی مان کر بندے سے معافی مانگنا ہمیں بے حد دشوار لگتا ہے۔ حالانکہ اگر ہم یوں معافی مانگ لیں اور اللہ کے بندوں کو راضی کر لیں تو معاملہ بھی سیٹ ہو جاتا ھے اور دل بھی مطمئن ہو جاتا ہے اور اللہ بھی اس عمل پر معاف کر دیتا ہے اور یہ اللہ کی قربت کے خواہش مند کے لئے بیحد ضروری ھے۔
💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙


💙مانگ لو معافی💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1۔ اپنا جائزہ لیں اور جہاں جہاں دن بھر کی روٹین میں ہم سےچھوٹی چھوٹی غلطیاں سرزد ہوں۔۔۔۔ الرٹ رھتے ھوئے ان کو نوٹ کرنا ہے۔

🌸2۔ یہاں آپ نے کوئی بہت بڑے بڑے گناھوں کے سرزد ھونے کا ھی انتظار نہیں کرتے رھنا۔۔۔ بلکہ دن بھر کے معاملات میں ذرا ذرا سی خطا پر بھی نظر رکھنی ھے۔

🌸3 - معاملہ کا بیک گراونڈ بتانا ہے۔
🌸4 ۔ غلطی کرنے پر اندر کیا احساس بیدار ہوئے جن کی بناء پر کسی سے معافی مانگنے (سوری کرنے کا) کا ارادہ کیا ؟

🌸5 ۔ معافی مانگنے پر دل کو آمادہ کرنے کے بعد جب معافی مانگ لی تو دل کی حالت کیسے بدلی؟

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔
💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙

✒مثالیں ٹاپک 13
💙مانگ لو معافی💙

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸مثال نمبر 1:

میری دیورانی کے بیٹے کی طبیعت کبھی کبھار خراب ہو جاتی ہے۔ آج مجھے اچانک خیال آیا کہ دو تین دن سے میری دیورانی سے اس بارے میں بات نہیں ہو پائی اور نہ میں خیریت پوچھ سکی۔ پھر خیال آیا کہ کوئی بات نہیں اگر میں نے بات نہیں کی تو ان کی طرف سے بھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔اس کا مطلب ہے سب خیر ہے ۔لیکن اس وقت یہ احساس ہوا کہ یہ تو میرا فرض ہے اور اس رشتے کی ڈیمانڈ ہے کہ میں خیریت دریافت کروں۔ پھر میں نے دیورانی سے بات کی اور اس کے بیٹے کا حال پوچھا۔ اور کہا کہ سوری میں اس کی طبیعت پوچھ نہیں پائی ۔ اس نے بیٹے خیریت بتائی ۔
یہ سوری کہنا بھی اس لیئے ممکن ہوا کہ آج کے اس پوائنٹ کی وجہ سے اندر الرٹ تھا ورنہ شاید میں بات کر بھی لیتی تو سوری نہ کہتی کہ اس کی کیا ضرورت ہے اور سوری نہ کرنے (معافی نہ مانگنے کی) کی وجہ خود کو یہی دیتی کہ اگر میں نے نہیں پوچھا کہ انہوں نے بھی تو بات نہیں کی یا یہ کہ اللہ تو جانتا ہے کہ میں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا بلکہ اتفاقاََ بات نہیں ہو پائی۔
اندر الرٹ ہونے کی وجہ سے ہی یوں جب بات ہو گئی تو سوری بھی کہہ دیا۔ میری تسلی ہوگئی ، دل میں ملال بھی نہ آیا اور فرض بھی پورا ہو گیا۔

🌸مثال نمبر2:
آج ہماری ہمسائی استعمال کے چند برتن لینے آئی کہ ان کے گھر دعوت ہے اس لیئے برتن کم پڑ رہے ہیں۔ ساس کے کہنے پر میں نے برتن دینے سے صاف انکار تو نہ کیا لیکن پرانے برتن ہی دینے لگی جبکہ میرے پاس نئے برتن بھی تھے۔ اسی وقت مجھے احساس ہو اکہ ہمسائی کے چہرے پر پریشانی کے آثار تھے، اور وہ اصل میں نئے برتن ہی لے جانا چاہتی تھی۔ اس نے بتایا کہ گھر میں کچھ خاص مہمان آنے والے تھے اور خود اس کے پاس کچھ اچھے برتن نہ تھے۔ وہ کچھ دیر انتظار کرتی رہی کہ شاید میں نئے برتن دے دوں مگرمیں چند نئے برتنوں کیلئے میں دل میں تنگی لے کر آئی۔ اور پرانے برتن بھی دیتے ہوئے ناگواری کا احساس دل میں تھا۔ جب وہ جانے لگی تو اسی وقت اپنے اندر گھنٹی بجتی محسوس کی کہ میں یہ ٹھیک نہیں کر رہی۔ اللہ کا مجبور بندہ مدد مانگ رہا ہے اور میں حیثیت ہونے کے باوجود کھلے دل سے اس کی مدد کرنے سے ہچکچا رہی ہوں۔ میں نے اسی وقت اس سے معافی مانگی ،سوری کہا کہ میں نے بلاوجہ آپ کا وقت ضائع کیا اور آپ کو پریشانی ہوئی۔آپ نئے برتین لے جائیں۔ وہ ایک دم کھل اٹھی اور کہنے لگی اللہ آپ کا بھلا کرے آپ نے میری مدد کی۔ اس کی خوشی دیکھ کر میرا دل بھی خوش ہو گیا۔
💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙