💙نا شکری💙


✒یہ ٹاپک کرنے کے مقصد:

🌸1۔ ہمیں اللہ نے بہت سی نعمتوں سے مالامال کر رکھا ہے۔ زندگی بذات خود سب سے بڑی نعمت ہے۔ جب ہم اللہ کی عطا کی نعمتوں کی ناقدری یا انکار کر تے ہیں تو یہ نا شکری ہوتی ہے۔ یہ ہم اکثر اوقات باتوں کی روانی میں اپنے اندر موجود ناشکری کے احساس بنا سوچے سمجھے بیان کر جاتے ہیں ۔ اس وقت کی کہی سنی بات اکژ بھول بھی جاتی ہے اس طرح کی ایسی کسی بات پر شرمندگی کا تو سوال ہی نہیں اٹھتا اور نہ ہم اللہ کے سامنے شرمسار ہو آئندہ اس عمل سے بچنے کی توفیق مانگتے ہیں۔
🌸2۔ جتنا ہمیں اللہ کی آشنائی عطا ہوتی جاتی ہے اتنا ہی ہمارے اندر اللہ کے ساتھ شکر کا احساس بڑھتا جا رھا ہوتا ہے اور لمحہ لمحہ خود پر ہونے والی اللہ کی عطاؤں پر نظر رہتی ھے۔۔۔
🌸3۔ اور ویسے بھی ناشکری کے احساس یعنی شکوے میں صرف وہی رہ سکتے ھیں جنہیں اللہ کا احساس آشنائی نہیں ہو تا کیونکہ اللہ کا احساس آشنائی ایسی دولت ھے جو اللہ کے آگے جھکائی رکھتا ھے اور اندر یقین کی صورت یہ گہرائی سے اترا ہوتا ھے کے سب اللہ کی عطا ھے ہم تو اس کے سب میں سے کسی ایک چیز کے بھی حقدار نہیں اور یہی احساس ناشکری سے بچاتا ھے۔


💙ناشکری💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1۔خود پر نظر رکھتے ہوئے اپنی روٹین لائف سے احساس ، سوچ اور عمل کی صورت میں ناشکری کے پوائنٹس پکڑنے ہیں ۔
🌸2۔پوائنٹ شئیر کرتے ہوئے معاملہ اور بیک گراونڈ بتانا ہے۔
🌸3۔کس طرح ناشکری کی وہ واضح کرنا ہے۔
🌸4۔جب احساس ہوا تو اندر کیا احساس بیدار ہوئے وہ شئیر کرنے ہیں۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

✒مثالیں ٹاپک 14 :
💙ناشکری💙

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جا رہی ہیں۔

💥پوائنٹ1 :
کچھ دن پہلے ہی پاکستان آئی ہوں ۔ یہاں کافی گرمی ہے۔ ہم لوگ چھت پر پنکھے کی ہوا میں سوتے ہیں ۔میرے دل میں خیال آیا کہ گرمی تو دوسرے ملک میں بھی ہوتی ہے مگر کم از کم وہاں اے۔سی تو ہوتا ہے۔یہاں تو گرمی بھی ہے اور اے ۔سی کی سہولت بھی نہیں ۔ اس خیال کے آنے کے کچھ دیر بعد مجھے احساس ہو اکہ میں تو ناشکری کر رہی ہوں۔ یہاں بے شک گرمی ہے، اے ۔سی نہیں، مگرکم از کم لائٹ تو ہے اور پنکھا بھی چلتا ہے ۔ اگر یہ بھی نہ ہوتا تو کیا ہوتا؟ اور ذرا آس پاس نظر دوڑائی تو احساس ہوا کہ کچھ بے بس مجبور تو اس سے بھی کم وسائل میں گزارہ کر تے ہیں۔
اسی وقت اپنی ناشکری کے احساس پر شرمندہ ہوئی اور ساتھ ہی اس حال پر بھی شکر کیا کہ جس میں اللہ نے رکھا ہے۔

🌸پوائنٹ2:
میں باہر کے ملک میں جاب کرتی ہوں۔ گھر میں اس حوالے سے سب کے ساتھ بات ہوئی تو کہا کہ باہر جاب کرنا انتہائی مشکل ہے۔ گھر باہر کی ذمہ داریاں خود نبھانی پڑتی ہیں۔ روزمرہ روٹین بے حد مشکل ہوتی ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔
یہی باتیں ہو رہی تھیں کہ بھائی نے کہا کہ شکر کرو اس قدر محنت و مشقت کے بعد مہینے کے اختتام پر اس محنت کا معاوضہ تو بہترین مل جاتا ہے نا۔۔۔!!!
تب اچانک مجھے احساس ہوا کہ میں تو زبان و بیان سے ناشکری کر رہی ہوں۔ اللہ نے میرے لیئے روزی کا اتنا بہترین سبب بنا رکھا ہے۔ یوں محنت تو بہت سے اور لوگ بھی کرتے ہیں پر ہر ایک کو معقول معاوضہ اس طرح تو نہیں ملتا جس طرح مجھے اللہ عطا کروا رہا ہے۔ اسی وقت بے حد شر مندہ ہوئی کہ میں تو اکژ باتوں باتوں میں یوں ناشکری کر جاتی ہوں۔ اب جب احساس ہوا تو آئندہ اس ناشکری سے بچنے کا ارادہ کیا۔