💙احساس برتری💙

✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌸1۔ خود کو دوسروں سے بہتر و برتر سمجھنے کے بے جا احساس کو احساس ِ برتری کہتے ہیں اور چاہے ہم زبان سے کہیں یا نہ کہیں ہمارے فیس ایکسپریشز، باڈی لینگویج انداز گفتگواور طرز ِ زندگی خود بخود ہمارے اندر موجود احساس ِ برتری کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
🌸2۔ احساس ِ برتری ہمیں دوسروں کو خود اپنے مقابلہ میں کمتر دکھاتا ہے اور خود کو دوسروں سے اعلیٰ و برتر سمجھنے پر مجبور کرتا ہے۔
🌸3۔ ہمارے اندر موجود احساس ِ برتری کی وجہ سے ہم خو د کو خود ہی سب سے الگ اور منفرد سمجھنے لگتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم ہر جگہ اپنی ذات کو اہم اور نمایاں ثابت کرانا چاہتے ہیں۔
🌸4۔ اپنا آپ منوانے کی چاہت کے پیچھے ہمارا احساس ِ برتری ہی ہوتا ہے۔ اپنے اسی احساس ِ برتری کی وجہ سے ہم خود کو دوسروں سے ممتاز سمجھتے بھی ہیں اور یہی بات دوسروں پر مختلف طرح سے ثابت بھی کرنا چاہتے ہیں۔
🌸5۔ احساس ِ برتری ہمیں اپنے علاوہ کسی کو نہ اہمیت دینے دیتا ہے اور نہ ہی ہم دوسروں کی حیثیت کو کسی طرح بھی ماننے کو تیار ہوتے ہیں۔
🌸5۔ احساس ِ برتری میں مبتلا شخص جہاں بھی موجود ہوگا اس کے حرکات و سکنات سے برتری کا احساس نمایاں ہوتا ہے۔
اس کا رہنا سہنا، اٹھنا بیٹھنا، میل ملاپ، مشاغل، ظاہری رکھ رکھاﺅ، تعلقات ، نمود و نمائش سے اس کے اندر کااحساس ِ برتری جھلکتا ہے۔
🌸6۔ وہ ایک طرف اپنی برتری کا اظہار کرتا ہے تو دوسری طرف دوسروں کو نہ صرف اندر ہی اندر کمتر اور حقیر سمجھتا ہے بلکہ مختلف طرح سے اس کا اظہار کر کے دوسروں کی دل آزاری کا سبب بنتا ہے۔
🌸7۔ اپنی ذاتی صلاحیتیں ، ہنر، سلیقہ، مال و دولت، اچھاخاندان ، ہمارے احساسِ برتری کا باعث بنتا ہے۔
🌸8۔ یہاں تک کہ دنیا میں محض پہچان کی خاطر جو ذاتیں بنی ہیں ، جو نام ملتے ہیں، ہم ان کی وجہ سے بھی احساس برتری کا شکا ر ہو جاتے ہیں
🌸9۔ اسی طرح ہم دنیا میں ملی ہوئی حیثیت ،مرتبے اور بہتر معیار ِ زندگی، شہرت ، عزت کی وجہ سے احساس ِ برتری میں مبتلا ہوتے ہیں جب کہ یہ سب کچھ تو ہمیں آزمائش کے طور پر دیا گیا ہوتا ہے۔جب ہم اس کو آزمائش کے بجائے اپنا ذاتی کمال ،حق اور ملکیت سمجھ بیٹھتے ہیں تو ہمارے اندر احساسِ برتری پیدا ہو جاتا ہے۔
🌸10۔ اپنا جائزہ لیں گے کہ کیا ہم بھی ایسا ہی تو نہیں کر رہے؟


💙احساس برتری ٹاپک 15 💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1۔ خود پر نظر رکھتے ہوئے اپنی روٹین لائف سے احساس ، سوچ اور عمل کی صورت میں احساس برتری کے پوائنٹس پکڑنے ہیں ۔
🌸2۔ پوائنٹ شئیر کرتے ہوئے معاملہ اور بیک گراونڈ بتانا ہے۔
🌸3۔ کس طرح احساس برتری ھوا۔۔۔ وہ واضح کرنا ہے۔
🌸4۔ جب احساس ہوا تو اندر کیا احساس بیدار ہوئے وہ شئیر کرنے ہیں۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

✒مثالیں ٹاپک 15:
💙احساس پرتری💙

یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸پوائنٹ 1:
میں نے اس سیزن کے لیئے کچھ کپڑے خریدے۔ میرے پاس جتنے پیسے تھے اس میں کچھ زیادہ مہنگے کپڑے نہیں خریدے جا سکتے تھے۔ میں نے عام سے کپڑے خرید لیئے۔ گھر آئی تو سب نے پوچھا کہ کپڑوں کا کیا ریٹ ہے تو میں نے جو ریٹ تھا بتایا اور ساتھ کہا کہ اس بار اتنی ہی گنجائش تھی۔
یہ بات کہنے پر مجھے یہ احساس ہوا کہ یہاں میرے اندر احساس برتری تھا کہ میں تو یہ عام سے کپڑے نہیں پہنتی مگر اس بار ہی مجبوری کے تحت لیئے..۔ اسی لیئے ریٹ بتانے کے ساتھ یہ وجہ بھی بتائی کہ اس بار حالات ایسے تھے مگر عموماََ ایسے کپڑے نہیں لیتی۔

🌸پوائنٹ2:
میری ملاقات اپنی دوست سے ہوئی۔ کچھ دیر اس کے ساتھ باتیں ہوتی رہیں تو اچانک احساس ہوا کہ اندر ہی اندر میں اپنا اور اس کا تقابلی جائزہ لے رہی ہوں ۔ کئی زاویوں سے مجھے اپنا آپ اس سے بہتر لگ رہا تھا
مثلاََمجھے لگا کہ ہم دونوں تو ہم عمر ہیں مگر میں تو اس سے عمر میں کم نظر آتی ہوں اوراس کی عمر تو چہرے سے بھی واضح نظر آرہی ہے۔ اسی طرح اس کے مقابلے میں مجھے اپنا آپ زیادہ سمارٹ بھی لگا۔ یعنی میرے اندر احساس برتری آیا کہ میں اس سے بہتر اور فریش لگ رہی ہوں ۔ جبکہ یہ تو اللہ کا کرم ہے اور اس میں میرا کمال نہیں ہے اس پر تو شکر کرنا چاہیئے نہ کہ اس پر احساس برتری میں مبتلا ہو جاوں۔ یہ خوبصورتی یہ سمارٹ نظر آنا میرا کمال یا میری ملکیت نہیں بلکہ اللہ کی عطا ھے ۔ جب یہ احساس ہوا تو اب شرمندہ ہو کر رہ گئی ۔
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸