💙امیج بریک آف۔۔💙


✒اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌸امیج اپنی ساکھ کو کہتے ہیں ۔اگر اس کے مطلب کو اور واضح کریں تو یہ ہوگا کہ لوگوں کی نظر میں اپنا آپ کئی زاویوں سے اور فلاں فلاں طرح سے برقرار رکھنے کی کو شش امیج کہلاتا ہے۔
🌸امیج ہماری ایک تصویر ہے جو ہم اپنی ہی نظر سے اپنے ہی سجائے آئینے میں اپنی ہی پسند کے مطابق دیکھتے رہتے ہیں۔ اور اپنی یہی چمکتی دمکتی تصویر ہم دوسروں کے سامنے سجا سنوار کے پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ جب کوئی ہمیں آئینہ دکھائے اور ہم اپنی آنکھیں کھول کے آئینہ میں دیکھیں تو ہی اپنا اصل چہرہ سامنے آئے گا تو اپنا امیج بھی ٹوٹے گا۔ باطن میں جو ہے وہ ظاہر ہوتا چلا جائے گا۔ یہی ہمارا مقصد ہے کہ اس ہنٹ کے ذریعے یہ شعور بیدار ہو کہ کس طرح ہم لوگوں کی نظر میں ایک امیج بنا کر ہم ہمیشہ بہترین نظر آنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
اور امیج کو دوسروں کی نظروں میں بحال رکھنے کی کوشش ہمیں بے حال بھی رکھتی ہے اور امیج کا سیٹ رہنا ہمیں خوشی بھی دیتا ہے۔
🌸اسی ہنٹ پر ورکنگ کرتے ہوئے ہمیں احساس بیدار ہو گا کہ ہم نے بے شمار ایسے امیج بنائے ہوتے ہیں جن کو برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح ہوتی ہے کسی کے سامنے سگھڑ ، سیانے ہونے کا امیج ، کسی کے سامنے کم بولنے کا امیج، کسی کے سامنے بچہ بنا رہنے کا امیج، کسی کے سامنے سمجھدار ہونے کا امیج، کسی کے سامنے نا سمجھی کا امیج، کسی کے سامنے سوبر ہونے کا امیج ، تو کسی کے سامنے گھریلو ہونے کا امیج، کسی کے سامنے محنتی ہونے کا امیج، کسی کے سامنے صابر ہونے کا امیج، کسی کے سامنے لاچاری کا امیج ، کسی کے سامنے حساس ہونے کا امیج، وغیرہ وغیرہ۔ ایسے بے شمار امیج ہیں جو بنا کے اور ان پر لوگوں کے کمنٹ سن کر ہم خوش بھی ہوتے ہیں۔ پھر اور محنت کر کے یہ امیج مضبوط بناتے ہیں کہ کہیں وہ ٹوٹ نہ جائیں اور ہم ذات کی اس تسکین سے محروم نہ ہو جائیں جو لوگوں کی نظروں میں وہ امیج بنے رہنے اور اسی بنا پر حاصل ہونے والی ستائش سے ملتی ہے ۔
🌸ہمیں یہ سمجھ بھی آئے گی کہ لوگوں کی چاہتوں کے مطابق خود کو ڈھالنے کی کوشش مالک کی رضا کے مطابق ڈھالنے کی چاہ سے دور لے جاتی ہے اور منزل کی طرف جاتے قدم اس دلدل میں دھنستے ہی چلے جاتے ہیں۔ جب تک امیج توڑنے کی ہمت نہ کریں اس دلدل سے باہر آنا ممکن نہیں ہوتا۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙



💙امیج بریک آف۔۔💙

🌸وضاحت:
ایک ہمارا کردار یعنی کیریکٹر ہوتا ہے جو ہمارے اندر کی اصلیت ہوتی ہے۔ ایک ہماری شخصیت یا پرسینیلیٹی ہوتی ہے یعنی ہمارا ظاہر۔
ہم نے اپنی شخصیت کو کسی خاص ماحول میں یا عام طور پر لوگوں میں یا کچھ خاص طرح کے لوگوں میں کچھ خاص موقعوں یا معاملات میں اپنا آپ کسی خاص طرح سے شو کرا کے دیکھنے والوں کی نظر میں اپنا ایک امیج سیٹ کر رکھا ہوتا ہے۔ اب اس امیج کو بریک کرنا ہے جو ہم نے خود اپنا کر لوگوں کو شو کرایا ہوا ہے۔
کردار کا تعلق عمل سے ہے یا ایسے کہہ لیں کہ کردار ہمارے کسی بھی خاص عمل سے ظاہر ہوتا ہے۔
شخصیت ہماری خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہوتی ہے۔ اور یہ ہماری ظاہری حالت سے منسوب ہوتی ہے۔
ہم بعض اوقات اپنی خوبیوں کو جو ہم میں ہوتی ہیں انہیں ان کے لیول سے زیادہ شو کرنے کے چکر میں اور کبھی اپنی خامیوں کوچھپانے کے چکر میں بھی کبھی کسی کو آئیڈیالائز کر لیتے ہیں تو اس جیسا نظر آنے کے چکر میں بھی اور کئی بار اپنی میں کے چکر میں بھی کے ہم سب سے منفرد نظر آئیں، ہم دوسرے لوگوں کی نظر میں اپنا کوئی نہ کوئی امیج بنا لیتے ہیں۔
کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ہم نے اپنے بہت ہی قریبی لوگوں کو بھی اپنی پرسینیلیٹی ایسے شو کرائی ہوتی ہے کہ ان کے اندر ہمارا کسی نہ کسی حوالے سے ایک خاص امیج بن جاتا ہے۔ اور باہر تو مختلف جگہوں اور لوگوں کو ہم مختلف طرح سے اپنا آپ شو کراتے ہیں۔ اور اس طرح ہم نے اپنے کئی امیج چھوڑ رکھے ہوتے ہیں۔
اب جہاں جہاں آپ کے سامنے اپنا ایسا پوائنٹ آئے کہ جس میں ہم نے اپنی پرسینیلیٹی سے ایسا کچھ امیج شو کرایا ہو تو وہیں اپنا آپ پکڑیں اور سٹیپ لے کے اس امیج کو توڑیں کیونکہ ہم نے خود کو اسطرح کی دیواروں میں قید کر رکھا ہے۔
💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙



💙امیج بریک آف۔۔۔💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1. ہم زیادہ تر اپنی ذات کے کسی بھی پہلو میں پھنس کر اپنا ایک امیج لوگوں کے سامنے برقرار رکھنا پسند کرتے ہیں ۔اور اس امیج کو برقرار رکھنے کے لئے ہمیں ہر طرح کی مشکلات و مصائب کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے پر پھر بھی ہم اپنی اس ساکھ کو بچانے کی سر توڑ کرشش کرتے ہیں ۔
🌸2. اب ھمیں اپنے ہی بنائے امیج توڑنے ہیں ۔
🌸3. اپنا جائزہ لینا ہے اور جہاں جہاں ہمارا کوئی امیج سامنے آئے تو شیئر کریں گے کہ۔۔۔
کیسے کیسے کااپنا کوئی خاص امیج برقرار کھتے ہوئے ذات کے قیدی بنے رہتے ہیں۔۔۔
🌸4. اور پھر کیسے اس کا احساس ہونے پر اس امیج کو بریک آف کیا۔۔۔
🌸5. اور امیج بریک آف کرنے کے لئے سٹیپ لیا۔
سٹیپ لینے کے بعد کیسا محسوس ہوا۔۔۔
🌸6. پوائنٹ کے آخر پر دائرہ مکمل کرنا ہے کہ یہ امیج بریک آف کرنے کا سٹیپ لینے کی وجہ کیا ہے۔۔۔
🌸7. ٓاس حوالے سے جتنے چاہیں پوائنٹ پکڑیں اور خود کو ان زنجیروں سے آذاد کرانے کی کوشش کریں۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙
💙امیج بریک آف۔۔ٹاپک 21💙

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸مثال نمبر 1
نیک پن کا امیج:
میں ٹی وی بہت کم دیکھتی ہوں بلکہ نہ دیکھنے کے برابر ہی دیکھتی ہوں ، اس لئے سکول میں کسی کولیگ کے ساتھ یا کسی بھی اور بندے کے ساتھ جہاں بھی بات ہوتی ہے تو میں بڑے فخر سے کچھ ایسے کہتی ہوں کہ میں تو ٹی وی نہیں دیکھتی ، میں تو ڈرامے یا فلم نہیں دیکھتی ، مجھے تو کسی بریکنگ نیوز کا نہیں پتا، یہ سب کہتے ہوئے اپنے چہرے کے تاثرات کا سہارا لے کر بھی اپنی لاعلمی ظاہر کرتی ہوں۔ یعنی میں نے اپنا امیج بنایا ہوا ہے کہ میں تو ایسے فضول کام نہیں کرتی ۔ باقی لوگ جو یہ سب کرتے ہیں جیسے وہ تو بےحد ناکارہ سے ہیں اور فالتو وقت ہونے کی وجہ سے یہ انتہائی فضول کام کرتے ہیں۔ میں تو بس سلسلہ ورکنگ میں ہی سارا ٹائم لگاتی ہوں اس لئے ہی یہ سب نہیں کرتی۔۔۔ کہیں نہ کہیں اندر یہ بھی ہے کہ میں تو بڑی اللہ والی ہوں ۔ یہ ہی امیج دن بدن پکا کرتی جارہی تھی ۔ آج ایک ٹیچر نے سکول میں ہمارے شہر کی کسی نیوز کا ذکر کیا کہ آپ نے ٹی وی پر وہ نیوز سنی کہ کسی نابینا لڑکی نے فلاں گانا گایا اور اچھی خاصی شہرت پا لی۔ میں نے لاعلمی کا اظہار کیا لیکن جیسے ہی اس ٹیچر نے یہ بات کی میرا اندر الرٹ ہوا کہ یہ تو ایک امیج ہے کہ میں یہاں کہوں کہ مجھے یہ سب نہیں معلوم ۔ یہ امیج میرے اندر اتنا رچ بس گیا تھا کہ سوچے سمجھے بغیر یہ ہی جواب نکلتا تھا کہ اس بارے میں مجھے کیا پتا !...میں تو نہیں جانتی... آج کے امیج بریک آف کرنے کے ٹاپک سے الرٹ ہوئی اور میں نے کہا کہ آج کی نیوز تو نہیں سنی... ہاں کچھ عرصہ پہلے ایسے ہی ایک نیوز کسی اور کے بارے میں ضرور سنی تھی کہ جس میں بتایا گیا تھا کہ کسی انتہائی غریب گھرانے کی لڑکی نے کسی انگلش گانے کی نقل کی ہے۔ جب میں نے یہ بات کی تو ایسا لگا میں بھی ان لوگوں جیسی عام انسان ہی ہوں ۔
آج سے پہلے جب بھی ایسی کوئی بات ہوتی تھی تو سب دلچسپی لیتے اور بات چیت میں شامل ہوتے تھے لیکن میں الگ ہو کر بیٹھ جاتی تھی اور اپنا یہ امیج برقرار رکھتی تھی کہ میں تو ان فضول باتوں میں نہ دلچسپی رکھتی ہوں اور نہ ان میں حصہ لیتی ہوں ۔ میں نے خود کو خول میں قید کر رکھا تھا ۔ جب یوں بات کرنے سے امیج ٹوٹا تو اندر جیسے جگہ سی بنی اور پھر میں ان سب کے ساتھ ایک فلم کے بارے میں بات چیت میں شامل ہو گئی اور ان سے اس کی کہانی اور کریکٹرز وغیرہ کا پوچھا اور پھر سنتی بھی رہی۔ اب جب یوں بات کرنے لگی تو احسا س ہوا کہ میں بھی اس سب میں دلچسپی رکھتی ہوں اور جاننا بھی چاہتی ہوں مگر مسئلہ صرف اپنا امیج بنائے رکھنے کا ہے کہ اگر یہ سب ڈسکس کیا تو لوگ کیا سوچیں گے ۔ اسی وجہ سے اکثر چاہ کر بھی اس قسم کی بات چیت میں حصہ نہیں لیتی تھی ، آج یوں اپنا امیج بریک آف کرنے کی کوشش میں ذات کی دیواریں ٹوٹنے لگیں ۔ اپنا اچھا پن ثابت کرنے کی کوشش اور خود کو نیک بی بی ظاہر کرنے کی چاہ بھی اس امیج کو بنا نے کے پیچھے پوشیدہ تھی۔ پہلے میں اس امیج کی وجہ سے سب میں مکس اپ بھی نہیں ہو پاتی تھی لیکن اس امیج کو توڑ کر میں نے ذات کے حصار کو توڑا ۔ اور سب کے ساتھ مکس اپ ہوئی اور اس حوالے سے بات کر کے اندر آزادی کا احساس ہوا کہ میں عام انسان ہوں جو سب کے ساتھ عام بات میں شامل ہو سکتا ہے۔، اصل میں تو میں خود ذات میں قید تھی۔ اپنے ہی امیج سے آج رہائی بھی ملی اور یہ امیج توڑ کے دل کو بہت وسعت اور آزادی کا احساس بھی ملا ہے۔


🌸مثال نمبر 2:
میری شادی کو کچھ ہی عرصہ ہوا ہے ، میرے سسر جب بھی بازار جاتے ہیں اس وقت جس نے جو بھی چیز منگوانی ہو وہ بتا دیتی ہوں۔ وہ مجھ سے خود بھی کوئی ضرور ی چیز لانے کا پوچھ لیتے ہیں ۔ میں جب سے شادی ہو کر آئی ہوں شاید ہی انہیں اپنی پسند کی کوئی چیز لانے کا بولا ہو ۔ آج بھی سسر آئے اور 2 بار پوچھ کر چلے گئے۔ آج کا ٹاپک پڑھا تو فوراً نظر اسی پوائنٹ پر گئی اور سمجھ آیا کہ میں نے یہاں اچھے پن کا یہ امیج بنایا ہوا ہے کہ میں تو جو ملے، جیسے ملے اور جب ملے اس پر اعتراض کئے بنا کھا پی لیتی ہوں اور اپنی کوئی مرضی یا خواہش ظاہر نہیں کرتی ۔ اس امیج کے پیچھے ذات اور طرح سے بھی وار کئے ہوئے ہے اور وہ یوں کہ بظاہر تو خاموش رہتی ہوں مگر ذرا سی کمی بیشی آنے پر دل گندا بھی ہوتا ہے اور شکوہ زبان پر نہ سہی دل میں ضرور آتا ہے ۔ کبھی اسی وجہ سے دل میں گھر والوں کو کنجوس بھی سمجھتی ہوں لیکن بس زبان سے کچھ نہیں کہتی کہ کہیں امیج نہ خراب ہو بلکہ سب صابر شاکر بہو ہی سمجھتے رہیں ۔
اب آج اس امیج کی سمجھ آئی تو اسے بریک آف کرنے کی کوشش کی۔ جب سسر مجھ سے پوچھ کر چلے گئے تو میں نے سوچا کہ ابھی باہر جا کر ان سے کہتی ہوں کہ بازار سے آم لیتے آئیں لیکن اتنا کہنے میں بھی دل جیسے پریشان تھا ۔ کبھی خیال آتا کہ گھر میں کسی اور سے کہہ دوں ، پھر خیال آیا کہ سب کیا سوچیں گے وغیرہ ۔ یعنی یہ آسان نہ تھا لیکن انتہائی ہمت کر کے آخر قدم اٹھا پائی اور ان سے جا کر کہا کہ آج بازار سے میرے لئے آم لے آئیں ، اور جب کہہ دیا تو لگا کہ سب مجھے حیران ہو کر دیکھ رہے ہیں حالانکہ ایسا کچھ نہ تھا اور سب نے خوش ہو کر کہا کہ آج میرا یوں فرمائش کرنا انہیں اچھا لگا ہے۔ اورمجھے بھی یہ احساس ہوا کہ میری اپنی ہی سوچ تھی اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ، آج اپنا امیج بریک آف کر کے لگا کہ جیسے ایک بوجھ تھا جو اتر گیا ہے اور آئندہ بھی آسانی سے ایسا سٹیپ لے پاﺅں گی۔