💙آوٹ آف دی وے (روٹین سے بڑھ کر اچھا کرنا)۔۔۔ 💙


✒اس ٹاپک کو کرنے کےمقاصد:

🌸ہماری زندگی کی دن رات کی روٹین میں ہمارے اندر کئی احساسات بیدار ہوتے ہیں کئی سوچیں چلتی ہیں اور ہم کئی طرح کے عمل سرانجام دیتے ہیں۔ایسے ہی بعض اوقات ہم سے دانستہ یا نادانستہ ایسی غلطیاں ہوجاتی ہیں کہ جو اللہ کی قربت کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ اور کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم بس گزارے کا کوئی سیٹپ لے کے اس غلطی کا ازالہ کر لیتے ہیں لیکن اپنے احساس سوچ یا عمل کو اس کے بیسٹ لیول پر نہیں لاتے۔
🌸ہمارے اندر الارم بجتا ہے کہ یہاں غلطی کی اور سٹیپ کو بہترین جگہ تک لانے میں کمی چھوڑ دی ہے۔
🌸آوٹ آف دا وے ہم تب کرتے ہیں جب لوگوں کے ساتھ معاملات میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کے ازالے کے لیئے ہم کچھ ایسا کریں جو ہم عام روٹین میں نہیں کرتے۔ ہم اس سے ہٹ کر کچھ اچھا کرتے ہیں۔ یعنی غلطی کرنے کے بعد ہم صرف نادم اور شرمندہ ہو کر معافی ہی نہیں مانگتے بلکہ اس کا ازالہ کرنے کے لیئے ہم کسی کے ساتھ کچھ بہترین کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی کوشش پر دل سے راضی ہو کر عملی سٹیپ لے جانا اس ہنٹ پر ورکنگ کا مقصد ہے۔
🌸کبھی کبھی غلطی کے بعد ہم معافی مانگنے تک ہی محدوود رہتے ہیں لیکن آگے بڑھ کر کچھ خاص نہیں کرتے۔
🌸اس ہنٹ کو کرانے کا مقصد ہمارے اندر کو الرٹ کرنا ہے۔ تاکہ ہم صرف معافی مانگنے پر ہی اکتفا نہ کریں بلکہ خود کو کچھ بڑھ کر خاص کرنے پر آمادہ کر کے کوئی خاص سٹیپ لے سکیں ۔
🌸حق کی راہ کے مسافر کے اندر جب گھنٹی بجتی ہے کہ یہاں غلط کر دیا یا کمی چھوڑ دی تو اندر کے الارم کو سنا ان سنا نہیں کر سکتا بلکہ الارم بجتا ہے تو وہ الرٹ ہو جاتا ہے اور اپنی غلطی یا جو کمی رہ گئی اسے کسی طرح سے نہ صرف پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ اس سے زیادہ کچھ آگے بڑھ کے اچھا سٹیپ لیتا ہے اور اس آگے بڑھ کے پہلے سے بھی بہتر سٹیپ لے جانے کو Out of the Way کہتے ہیں کیونکہ حق کے راہی کے لیے سب سے اہم بات اللہ کی قربت میں قدم بڑھانا ہوتا ہے اور اس کے لیے وہ کچھ بھی کر جاتا ہے۔یہی اس ہنٹ پر کام کرانے کا مقصد ہے۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙
💙آوٹ آف دی وے (روٹین سے بڑھ کر اچھا کرنا)۔۔۔💙

✒اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌸1. معاملہ بتانا ہے، جس میں واضح کرنا ہے کہ کیا غلطی ہوئی۔
🌸2. اس پر دل میں ندامت کے کیا احساس بیدار ہوئے؟؟وہ بتانا ہے۔
🌸3. اپنے مالک کی قربت میں قدم بڑھانے کے لیے اپنی غلطی کے ازالے کے لیئے آوٹ آف دا وے کرنے کا ارادہ کس احساس کے تحت کیا ؟
🌸4. آوٹ آف دا وے۔۔۔ لیئے گئے سٹیپ کو واضح بتانا ہے۔
🌸5. ہر آوٹ آف دا وے پوائنٹ کولکھتے ہوئے بتانے کی کوشش کرنی ہے کہ کس طرح اس پوائنٹ پر آوٹ آف دا وے سٹیپ لینے کے لیے خود پر ورکنگ کی۔
🌸6. آخر میں دائرہ تھیم لائن پر مکمل کرنا ہے۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙


💙آوٹ آف دی وے (روٹین سے بڑھ کر اچھا کرنا)۔۔۔ ٹاپک 24 💙

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🌸مثال نمبر1:
میری کلاس میں ایک بچہ ایسا ہے جو ذہنی طور پر تھوڑا ڈسٹرب ہے۔ اس کی ذہنی حالت باقی بچوں کے برابر نہیں ہے۔ عمر سے کم ذہنی لیول ہونے کی وجہ سے اسکی حرکات و سکنات بھی عام بچوں کی طرح نہیں ہیں ۔ ساری کلاس اسکی وجہ سے ڈسٹرب ہوتی ہے وہ سب بچوں کو تنگ کرتا اور شور کرتا ہے ۔ مجھے اسے ہینڈل کرنا مشکل لگتا ہے اور میں اس بچے کو ڈانٹ بھی دیتی ہوں ۔ ڈانٹنے کے وقت اندر گھنٹیاں بجتی ہیں تو کوشش کر کے اس سے بہتر رویہ اپناتی ہوں لیکن اس پر دل مطمئن نہیں ہوتا ۔آج کا ٹاپک جب پڑھا تو ایسا محسوس ہوا کہ جیسے مجھے اس پوائنٹ پر الرٹ کر کے آﺅٹ آف دا وے کرنے کا موقع دیا جارہا ہے ۔میں نے اپنا جائزہ لیا تو مجھے اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ اسکی حرکتوں کی وجہ سے اس سے چڑ سی آتی ہے اوراسے ا تنا پیار نہیں دے پاتی کہ اس بچے کے دل پر اس پیار کا اثر ہوتا اور اس کے اندر اضطراب، بے چینی اور اسکی شدت کم ہوتی اور اسے کچھ سکون نصیب ہوتا ہے۔
آج جیسے ہی میں کلاس میں گئی تو وہ روتا ہوا میرے پاس آیا کہ سب بچے اس کے پیسے چھین رہے ہیں اور اسے پاگل پاگل کہہ کر تنگ کر رہے ہیں ۔ اس کے ان الفاظ نے جیسے میرے دل میں درد بھر دیا اور میں نے اسکو بے حد پیار سے اپنے قریب کیا۔ اپنے پچھلے رویے پر دل شرمندہ ہوتا گیا اور میں اس کو جیسے اپنے اندر چھپا لیا۔ دل سے اسکے لیے ایک ماں کا سا پیار محسوس کرنے لگی۔ آج سے پہلے میں نے کبھی اسکو اس طرح نہیں دیکھا تھا ۔ نہ اس کا درد محسوس کیا تھا ۔اور نہ ہی اسکو خود سے قریب کر کے اسکو پیار کیا تھا ۔ اسی لیے وہ بھی میرے قریب نہ آتا تھا۔
آج اسے خود آگے بڑھ کے گلے لگا کر یوں ہی بہت دیر تک پیار کیا اور اسکے لیے دعا کرتی رہی ۔ جیسے جیسے پیار اس کے اندر اترا وہ سکون میں آگیا ۔ ہر روز اسکو توجہ بھی کم دیتی تھی کہ یہ بھلا کہاں کوئی بات سمجھ پائے گا۔ آج پاس بیٹھ کر بہت پیار سے سمجھایا تو اللہ کی مدد سے اس نے سمجھ کر کام کر لیا۔ میں نے آج سے پہلے اس پوائنٹ پر نہ خود کو گہرائی سے چیک کیا تھا نہ ہی میں نے اتنی کوشش کر کے کوئی سٹیپ لیا تھا ۔ آج ہی Out of the Way کر سکی اور آگے کے لے بھی یوں ہی کرتے رہنے کی پاور بھی ملی۔



💙آوٹ آف دی وے (روٹین سے بڑھ کر اچھا کرنا)۔۔۔ ٹاپک24 💙

🌸مثال نمبر 2:
ہمارے گھر پٹھان بچے صبح یا شام کے وقت مانگنے کے لیئے آتے ہیں کبھی کھانا پانی یا پیسے مانگیں تو دے بھی دیتی ہوں لیکن اگر گھر میں کچھ نہ ہو تو وہ اصرار کر کے تنگ کریں تو کبھی کبھار چڑ سی بھی ہوتی ہے ۔ آج بھی ایسا ہوا کہ میں کچن میں کھانا تیار کر رہی تھی کہ 3، 4 بچے اکٹھے ہی گھر کی گھنٹی بجا کر کھانے کو کچھ مانگنے لگے۔ آج گھر میں بچی ہوئی روٹی یا بچا ہوا کھانا نہیں تھا جسے دے کر ان پر احسان کرتی تھی ۔ میں تازہ کھانا اپنے بچوں کے لیے بنا رہی تھی ۔ میں نے انہیں کہا کہ آج کھانے کو کچھ نہیں ہے انہیں چند سکے دیے اور وہ وہیں دروازے کے باہر بیٹھ کر حسبِ معمول کھیلنے لگے ۔
میں گیٹ بند کر کے اندر آئی تو اچانک احساس ہوا کہ میں اپنے بچوں کے لیے تازہ کھانا بنا رہی ہوں جس میں ہر ایک کی پسند کی مختلف چیزیں ہوں گی ۔ مجھے اپنے بچوں کی بھوک مٹانے کا احساس ہے مگر میں ان بچوں کی بھوک کے درد کو محسوس ہی نہیں کرتی جو روکھی سوکھی کھا کے گزراہ کرتے ہیں۔ اور میں وہ بچا ہوا کھانا دے کر ہی خود کو بہت اعلیٰ تصور کرتی ہوں ۔ ایک دم جیسے اپنی غلطی کا احساس ہوا، اس پر نادم بھی ہوئی اور ان کا درد بھی محسوس کیا۔ میں وہاں سے پلٹی اور گیٹ پر کھیلتے ہوئے بچوں کو کہا کہ وہ یہیں رکیں میں کچھ دیر میں انہیں کھانا دیتی ہوں ۔
کچن میں آکے جلدی سے کھانا پکانا مکمل کیا اور و ہی تازہ کھانا جو اپنے بچوں کے لیے بنایا تھا اسی میں سے ان بچوں کے لیے نکالا اور باہر آگئی ۔ سب بچوں کو اندر بلایا اور لان میں بٹھا کر سب کو کھانا کھلایا اور خود بھی ساتھ ہی کھانے لگی۔ کھاتے ہوئے ان کے چہروں کی طرف دیکھا تو آ ج پہلی بار ان پر بے حد پیار آیا اور ان کا درد محسوس کیا کہ یہ بھی تو کسی کے بچے ہیں۔ ان کے بھی ہنسنے کھیلنے کے دن ہیں مگر یہ گلی گلی بھیک مانگتے پھرتے ہیں ۔ دل ہی دل میں ان کے لیے دعا کرتی رہی ۔ بچوں نے ہنسی خوشی کھانا کھایا اور چلے گئے۔ آج احساس ہوا کہ ذات کس طرح ہمیں مطمئن کر کے رکھتی ہے۔ ہم ذراسا اچھا سٹیپ لینا ہی کافی سمجھ کر مطمئن ہو جاتے ہیں ۔ اور یہ ذات ہی ہمار ے اور مالک کے بیچ فاصلے کا سبب بن جاتی ہے۔ احساس ہونے پر اس فاصلے کو کا ٹنے کے لیے اور مالک کی خوشی اور قربت کی چاہ میں یہ Out of the Way سٹیپ لے پائی ۔ ایسا کرتے ہوئے اندر احساس تھا کہ کبھی اپنے اندر سے اگر دل مرکز سے جڑا ہو تو اسکی پاور سے کوئی بھی آﺅٹ آف دا وے سٹیپ لیا جاسکتا ہے جو ہمیں اپنے مالک سے قریب کر سکتا ہے۔