🧡شکر مس کیا ھوا پکڑنا... ٹاپک 2🧡

✏اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌹شکر مس کرنے کا احساس بیدار ہونا:-
اس سٹیپ میں ہم خود پر نظر رکھ کر ان معاملات یا پوائنٹس کو پکڑ سکیں گے جن کو ذات میں پھنسے ہونے کی وجہ سے ان پر شکر ادا کرنا بھول جاتے ہیں یعنی مس کرتے ہیں ۔
🌹تہہ در تہہ:-
اس سٹیپ میں اس کے ساتھ ایسے پوائنٹس بھی سامنے آئیں گے کہ جن پر اندر ہی کہیں ناشکری کے احساس ہوتے ہیں مگر ہم نے سمجھنا ہوتا ہے کہ ہم تو ان پر بہت رضی ہیں۔ حالانکہ ہم ان پر تو کبھی اظہار شکر بھی کیا ہوتا۔ جب گہرائی سے جانچیں گے تو اندر تہہ میں پڑے ہوئے ایسے پوائنٹس پکڑ کر ان سے نکلنے میں بھی مدد ملے گی۔
🌹زبان کا پھسلنا:
ہمارے اندر جب ناشکری کا احساس بیدار ہو رہے ہوں تو زبان سے بھی اس معاملے کے بارے میں گلے شکوے کر جاتے ہیں۔ پہلے جو زبان پر قابو رکھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔ اب سٹیپ میں الرٹ ہو کہ یہ بھی کرنے لگیں گے۔
🌹نعمت یا بھلائی:-
ہر معاملے میں کوئی نہ کوئی بھلائی اور بہتری ہوتی ہے ہم پر انعام کی صورت میں مگر اپنی ہی منفی سوچ اور منفی دل کے اثرات کی وجہ سے وہ دیکھ نہیں پاتے۔ اب اس سیٹپ میں خود پر ہوئی نعمت کے پوائنٹس مختلف زاویوں سے پکڑ نے سیکھیں گے۔
🌹بے شمار بھلائیاں:-
جب یہ احساس ہو گا کہ ایک ہی معاملے میں ہوئے انعام میں ہمارے لیے ایک نہیں بلکہ بےشمار بھلائیاں چھپی ہوتی ہیں تو اب اس بات پر یقین پختہ ہو گا کہ اللہ تو کبھی بہترین کے سوا نہیں کرتا اور یوں اللہ کا شکر کے سچے احساس دل میں بیدار ہوتے چلے جائیں گے۔
🌹سبق:-
اس ہنٹ میں یہ سبق سیکھیں گے کہ معاملہ کیسے ہی ہو وہ کبھی بھی بہتری سے خالی نہیں ہوتا۔ ہم احساس اور سوچ کے زاویہ مثبت رکھیں تو ہر معاملے میں مثبت پہلو نظر آئیں گے اور بے تحاشا شکر کے مواقع ملیں گے۔
🌹انعام:-
کسی بھی معاملے میں موجود اس کی آشنائی پا کر ہم اللہ کے شکر گزار بندے بنتے جاتے ہیں اور یہی لمحہ لمحہ کا احساس شکر بذات خود ایک بہت بڑا انعام ہے۔ اللہ شکر میں رہنے سے ہمیں مزید نوازتا ہے اور ہم اس کے کرم سے رہ پر آگے بڑھتے چلے جائیں گے۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
🧡شکر مس کیا ھوا پکڑنا۔۔۔ ٹاپک 2🧡

🌹وضاحت:
ہم پر بے بہا اور بے تحاشا انعامات اللہ کی عطا سے ہیں۔
جن پر ہماری نظر اس طرح سے گئی ہی نہیں کہ یہ تو انعام ہے اور اس کا تو کبھی اس طرح احساس ہی نہیں کیا یہ انعام مجھ پر اللہ کا کتنا بڑا کرم ہے اور اس کا تو مجھے شکر ادا کرنا چاہیے تھا۔ اب یہ احساس جب اس نعمت کا شکر ادا کرنے گیا تو ایک پوائنٹ کے تینوں حصے بہت مزے کے اٹھے ہوئے ہوں گے۔
ہم پر جب تک اللہ کا انعامات پر اس طرح شکر کا سچا احساس بیدار نہیں ہوتا تو تب تک ہم اس انعام سے لطف اندوز بھی نہیں ہو سکتے اس لیے اب جب احساس ہو گا تو پانچ پوائنٹ شکر کے نکالنے اس انعام سے لطف اندوز ہونے جیسے ہو گا جو کہ آپ خود محسوس کریں گے انشاء اللہ
۔
اس ٹاپک کو صحیح طرح کرنے سے ہمارے اندر ایک نیا زاویہ نظر کھلے گا جو ہمیں اللہ کے قربت میں ناصرف بڑھنے بلکہ دنیا کے مصائب وآلام میں خوشی سرشاری اور اطمینان کا احساس بیدار کرے گا جو کہ ہم صرف اپنی مشکلات کو دیکھتے ہوئے بیدار نہیں رکھ پاتے۔اس زاویے نظر سے دیکھنے پر سکونِ قلب کی دولت عطا ہونے لگے گی انشاءاللہ۔
جب ایسا کوئی بھی پوائنٹ ملے گا جہاں پہلے شکر مس ہوا ہے تو اندر سے ایسے نکلے گا کہ یہ تو اس طرح سوچا ہی نہیں۔۔۔۔ یہ تو کتنا بڑا انعام ہے ہم پر ایسے اندر کی حیرت کا
ے احساس بیدار ہوں گے۔
اس لیے ایسے پوائنٹس اٹھائیں کہ جن پر اب تک اس طرح نظر نہ گئی ہو تو آپ کو بھی احساس بیدار کر کے اور ہمیں احساس پڑھ کے مزہ آجائے گا انشاءاللہ
۔
اللہ کے بےبہا انعامات اتنے بے تحاشا ہیں کہ اگر انہیں کھوجنے کا یہ زاویہ نظر عطا ہو جائے تو ہم ہر لمحہ سچے احساس شکر میں رہتے ہوئے دل کے اللہ کے وہ پسندیدہ حالت بھی پا سکتے ہیں جس کو دل عاجزانہ کہا جاتا ہے اور پھر وہ جو ایک کلام میں کہا جاتا ہے کہ
بندہ عاجز کے لیے بندہ نواز:
تو ہم بھی وہ بندہ عاجز ہو سکتے ہیں جن کے لیے اللہ کی بندہ نوازیوں کے اور بے تحاشا در کھلتے ہیں اور اللہ نوازشات کے بارش برساتا ہے۔
نا شکری اور شکر کا احساس مس ہونا ان دونوں میں فرق ہے۔ اس ہنٹ پر ورکنگ کرتے ہوئے کوشش کرنی ہے کہ شکر مس ہونے کے احساس کو پکڑیں۔
نا شکری اور چیز ہے اس لیے خیال رہے کہ شکر مس ہونا کے احساس کو ہی پکڑنا ہے۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹




🧡شکر مس کیا ھوا پکڑنا۔۔۔ ٹاپک 2🧡

🖍اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌹ٍاس حوالے سے خود پر نظر رکھتے ہوئے اپنے پوائنٹس شئیر کرنے ہیں۔
🌹ہر پوائنٹ کے دو پورشن کرنے ہوں گے۔
🌹آپ نے اپنے کسی بھی معاملے یا معمول کے حوالے سے بیک گراونڈ بتانا ہے جس میں شکر کا احساس صحیح طرح سے نہیں پکڑا۔۔۔
🌹احساس شکر کو بیدار کرتے ہوئے پانچ پوائنٹس شکر کے دینے ہیں۔
🌹ہر بار ہر پوائنٹ میں یہ دونوں پورشنز اسی طرح سے الگ الگ بتانے ہیں۔
💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹




🧡شکر مس کیا ھوا پکڑنا۔۔۔ ٹاپک2🧡

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🧡مثال نمبر1:
بیک گرائونڈ
آج ایک پیاری دوست سے ملاقات ہوئی تو اس کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ اس کے گھٹنے کی درد کی وجہ سے چلنا مشکل تھا ۔ سڑھیاں چڑھنے میں بھی دقت پیش آ رہی تھی۔ مجھے اس کی حالت دیکھ کر احساس ہوا کہ میں نے اس بات پر شکر مس کر رکھا تھا۔ اور کبھی خیال بھی نہیں آیا کہ یوں ہر وقت آسانی سے چل پھر رہی ہوں۔ کسی اونچی نیچی جگہ پر جاتے ہوئے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔
بےشک مجموعی طور پر تو پھر بھی اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس نے صحت جیسی نعمت سے نواز رکھا ہے۔۔۔ لیکن اس طرح سے شکر مس تھا کہ ایک ایک عضو سلامت اور فعال ہے ٹھیک کام کر رہاہے ۔ کیونکہ کسی بھی عضو کی اپنی خاص اہمیت ہے اور اس میں زرا سی خرابی بھی بے حد مشکل کا سبب بنتی ہے۔
شکر کے پوائنٹ:
1: شکر ہے کہ اللہ نے دوسروں کی محتاجی سے بچا رکھا ہے اور میں اپنے تمام کام خود بہترین طرح سے انجام دے پاتی ہوں۔
2: شکر ہے کہ میرے اعضا ءسلامت ہیں اور اللہ نے معذور ی سے بچا رکھا ہے۔
3: شکر ہے کہ اللہ نے ان اعضاء کی مدد سے ا پنے سب کام خود کرنے کی توفیق عطا کر رکھی ہے۔
4: شکر ہے کہ اللہ نے انہی اعضاء کی مدد سے اپنے بندوں کے کام آنے کی بھی ہمت دے رکھی ہے
5: یہ اعضاء عطا کر کے اللہ نے ان کو درست استعمال کی سمجھ بھی عطا کی ہے ۔

🧡مثال نمبر2:
بیک گراونڈ:
آج کمرے کی کھڑکی کو صبح معمول کے مطابق کھولا تو ہلکی سی روشنی اچھی لگی ۔ٹیوب لائٹ کے بجائے سورج کی روشنی آنکھوں کو بھلی محسوس ہوئی۔ کافی دیر کے بعد احساس ہوا کہ میں نے تو اس پر کبھی شکر نہیں کیا کہ اللہ شکر ہے کہ تو نے ایسی روشنی بنائی ہے جو ذرا سی کھڑکی کھولیں تو اندر بھی آجاتی ہے۔ مجھے احساس ہوا کہ یہ تو اللہ کا خاص کرم ہے کہ اس نے سورج کی روشنی ایسی تخلیق کی ہے کہ وہ ہر سو پھیل جانے والی ہے وہ ایک جگہ مقام پر نہیں رک جاتی۔نہ ہی ایک ہی فکس پوائنٹ پر پڑتی ہے ۔اور ایسی بھی نہیں ہے کہ اسے کسی جگہ داخل ہونے کے لیے بہت بڑی جگہ درکار ہو یہ خود اپنا راستہ بنا لیتی ہے۔
شکر کے پوائنٹ:
1: شکر ہے کہ اللہ نے سورج کی روشنی کو خود بخود ہر جگہ پھیل جانے والا بنایا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ مجھے اپنے لیے کوئی خاص سائنسٹفک طریقے سے یہ حاصل کرنا پڑے ۔
2 : شکر ہے کہ یہ روشنی ایسی بھی نہیں ہے کہ ہر وقت بہت تیز ہو۔ روشنی کم یا زیادہ ہوتی ہے جیسے صبح شام کے وقت آنکھوں میں چبھتی نہیں ہے۔ اگر ایسا نہ ھوتا تو اسکا لطف اور اپنے کام میں بھی فائدہ نہ اٹھا پاتی۔
3 : شکر ہے کہ سورج کی روشنی کسی فکسڈ پوائنٹ پر نہیں ہے ۔اگر ایسا ہوتا کہ مہیا تو ہر وقت ہوتی مگر مجھے اسے جا کے کسی فکسڈ پوائنٹ پر حاصل کرنا پڑتا تو مشکل ہوتی۔ اب تو اللہ کا شکر ہے ہر جگہ کے اندر آ جاتی ہے۔
4: شکر ہے کہ سورج کی روشنی بھی ہے ورنہ ہمیں مصنوعی روشنیوں بلب، ٹیوب لائٹ پر وغیرہ پر ہی گزارہ کرنا پڑتا جو کبھی ہوتی اور کبھی نہیں۔ جو ہر ٹائم اچھی بھی نہیں لگتی ۔
5 :شکر ہے اللہ نے اس روشنی کو ایسے بنایا ہے کہ گھر میں ایک ذرا سی کھڑکی بلکہ سوراخ سے بھی یہ داخل ہو جاتی ہے اور مجھے فائدہ دی جاتی ہے . یہ ایسے کسی خاص سائز یا ویٹ کی نہیں ہے۔ ہر ٹائم ہر جگہ خود گھس آتی ہے اس لیے اسے مجھے ریزرو بھی نہیں کر کے رکھنا پڑتا ہے۔ ایسے ھوتا تو بہت ہی مشکل ہوتی۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹