🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

✏اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌹اس ہنٹ پر ورکنگ کا مقصد یہ جائزہ لینا ہے کہ کیا ہم اپنے دل میں اتنی وسعت رکھتے ہیں کہ کسی ایسے شخص کو معاف کر سکیں جس نے زندگی میں بہت بار ہم سے زیادتی کی ہو یا کسی طرح سے بھی ہمارا حق مارا ہو ...یا کسی بھی خاص موقع کے حوالے سے اس کے رویے سے ہمارا دل پریشان ہوا ہو... یا کوئی ایک شخص جو Overallآپ کی زندگی کےلئے پریشانی کا باعث بنا رہا ہو... یا آج کل کوئی آپ کو تنگ کر رہا ہو؟اگر معاف کر چکے تو بہت اچھا ہے اور اگر نہیں معاف کر سکے تو آج اس کی طرف مل کے قدم بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔
🌹اگر کوئی یہ سمجھے کہ وہ سب کو معاف کر چکا ہے تو ایسا نہیں اوریہ بات تسلیم کرنا مشکل ہے۔ بے شک ہم معاف کر چکے ہوتے ہیں کیونکہ جب سے ہم حق کی راہ پر چلنا شروع کرتے ہیں تو کئی جگہ دل کی کیفیت ایسی بنتی ہے کہ ہم ان سب کو معاف کر دیتے ہیں جنہوں نے دانستہ یا نا دانستہ ہمارے ساتھ زیادتی کی یا ہمارا حق مارا وغیرہو یعنی کبھی وقت کے وقت الگ الگ کسی نا کسی کے لیے معاف کرنے کی کیفیت بن جاتی ہے اور پھر ہم ان کو معاف کر دیتے ہیں مگراس کو بعد میں چیک نہیں کرتے کہ کیا واقعی اس شخص کو معاف کردیا اور سب بھول کر اس کی طرف سے دل صاف ہے۔یہی مقصد اب پیش نظر ہے کہ خود ہر گہرائی سے چیک کر سکیں کہ کیا واقعی معاف کر چکے ہیں۔


🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹

🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

🌹وضاحت:
جتنا دل سے سچی سے بارش کی طرح برستی ہوئی دعائیں دل سے نکلیں گی اسی حساب سے پتا چلے گا کہ واقعی دل کی حالت بھی بدلی اور سچے دل سے معاف کیا ہے۔
یہاں معاف کرنے کے لیے جو شخص بھی چنیں،اس نے دل پر جیسی ضرب لگائی ہوتی ہے ہم اللہ کے لیے اتنی ہی شدت سے اپنا آپ مار کراسے معاف کرتے ہیں تو پھر اسی شدت سے دعائیں نکلتی ہے۔دل کی گہرائیوں سے جن تک ضرب لگائی گئی ہوتی ہے دل سے سارے گرد و غبار دھل جاتے ہیں اور دعا میں کوئی کمی ہوتی ہے تو بھی صاف پتا چلتا ہے کہ ابھی دل سے معاف نہیں کیااور اگر آپ کے خیال میں کر بھی دیا ہو تو دل سے وہ رنجش نہیں نکلتی اور اس کی جڑبھی باقی رہتی ہے اور یہ جڑ اس شخص کو دعائیں دینے سے ہی نکلے گی۔
جتنی زیادہ دعائیں دیتے رہتے ہیں اتنا ہی دل سے سب گرد و غبار دھلتااور دعائوں کی بوچھاڑ سے نکلتاجا رہا ہوتا ہے۔جیسے ہم گھر کے درو دیوار اور درختوں پودوں کو پائپ لگا کرچاہے پانی سے دھوتے رہیں مگر جب تک بارش کھل کر نہیں برستی وہ صاف نہیں ہوتے ۔ ایسے ہی گندگی کدورت کی شکل میں جمی رہتی ہے اسے دعاوں کی بوچھاڑ برسا کر دھونا ہے۔اگر کسی ایک ہی کے لیئے ایسے سچائی سے دل سے کدورت کو دھویا تو سمجھو بہت سے حوالوں سے دل دھل جائے گا۔ انشاءاللہ ۔اور اللہ کی محبت کی صورت میں پاور عطا ہوگی۔جو ذات پر کام میں مدد دے گی۔ایسے معاف کر کے دعائیں دینے کے بعد دل کو بہت خوشگوار اور کھلا کھلا احساس عطا ہوگا۔


🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹



🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

🖍اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌹اپنی زندگی پر اثر انداز ہوا کوئی ایک شخص چنیں جسے سچے دل سے معاف نہ کر سکے ہوں ۔
🌹آج اسے سچے دل سے معاف کر کے اسکے لئے کھلے دل سے ڈھیر ساری دعا کرنے کی کوشش کریں ۔
🌹اس بارے میں اگر اپنا ذاتی تجربہ بیان کرنا چاہیں تو بھی اچھا ہے۔
🌹لیکن اگر بیک گراﺅنڈ شیئر نہ کرنا چاہیں تو مختصراََصرف اتنا ضرور بتانا ہے کہ وہ شخص کس حد اثر انداز ہوا یعنی اس کی شدت کتنی ہے۔
🌹اور یہ بھی بتانا ہے کہ اب سچے دل سے معاف کر کے اس کے لیئے کیسے کھلے دل سے دعا نکل رہی ہے۔ جو جو دعا نکلے وہ بتانی ہے۔
🌹دعا کرتے ہوئے دل کو چیک کرتے رہناہے... پہلے دل دعا پر آمادہ ہی نہیں ہوگا...جب آمادہ ہو گیا تو دعا سچائی سے کھلے دل سے نہیں نکلے گی ۔ اس لیئے جب تک دل سے ایسے برسات کی طرح دعا کی بوچھاڑ نہ ہو... تب تک کوشش کرتے رہناہے۔ دل اٹکتا رہے گا ...اڑتا رہے گا... پر وہ شخص سلیکٹ کر لینے سے لے کر آخر تک ...اللہ سے مدد اور پاورمانگتے رہنا ہے کہ مجھے ہمت عطا کر دے کہ میں معاف کر سکوں تاکہ معاف کر دیا جاﺅں۔
🌹آخر میں پوائنٹ کا دائرہ تھیم لائن پر ہی مکمل کر نا ہے کہ یہ اسی وجہ سے ممکن ہواکہ معاف کیا تا کہ معاف کر دیا جاﺅں۔
🌹ہراینگل سے اپنا ویوبھی بیان کرنا ہے۔
🌹آج اگر سچے دل سے یہ سٹیپ لے جائیں گے تو ہمیشہ کے لئے معاف کرتے رہنا آسان ہوگا اور ایسے لوگوں کے لیئے سچائی سے دعا کر کے احسان کرنے والوں میں شامل ہو جائیں گے جن کے لیئے قرآن میں ہے کہ اللہ احسان کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹





🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🧡مثال نمبر:1
جب ہماری بڑی بہن کی شادی ہوئی تو اس وقت گھر کے حالات کچھ ایسے تھے کہ بڑے بہنوئی پر اعتماد کرتے ہوئے ان کو ہم نے اپنا سربراہ بنا لیا۔ہمارے گھر کے تمام معاملات میں ان کی ہی رہنمائی سے چلنے لگے ۔اور تمام کاروبار بھی ان کے حوالے کر دیا کہ وہ چھوٹے بھائی کا ساتھ دیں گے اور حالات سنبھل جائیں گے۔ وقت کے ساتھ ساتھ انہوں کچھ ایسی دھوکا دہی کی کہ بجائے سب کچھ سنبھلنے کے، برباد ہو کے رہ گیا ۔ ہم جیسے سڑک پر آگئے۔ اختلاف اتنے زیادہ ہو گئے کہ پولیس تک بات جا پہنچی اور بہنوئی جیل چلے گئے۔
تب دل میں ان کےلئے نفرت ہی نفرت تھی۔ ان کی ہمارے ساتھ کی گئی زیادتیاں دل کو صاف نہیں ہونے دیتی تھیں۔ جب سلسلے میں آئی اور پھر رہبر و رہنما سے ہدایت عطا ہوئی توبہنوئی کو بھی معاف کیا اور دعا بھی کرتی تھی۔ اب جب یہ پوائنٹ ملا کہ معاف کرو تا کہ معاف کیے جاﺅ...تو اپنا جائزہ لیا کہ پہلے انہیں دل سے معاف نہیں کیا تھاکہیں نہ کہیں میرے دل میں ان کے لئے نفرت کا گند پڑا تھا ۔ ان کے لئے دعا کرتی ضرورتھی لیکن ایسے نہیں کہ وہ دعا سچے دل سے نکلے اور بارش بن کر برستی محسوس ہو۔
آج اپنا جائزہ لیتے ہوئے احساس ہوا کہ جو بھی حالات گزرے اور جو نقصانات ہوئے وہ بھی ہم سب بہن بھائیوں کی آزمائش تھی ۔ اور یہ بھی کھلا کہ ہم نے تب اللہ سے نظر ہٹا کے ایک شخص پہ لگا دی تھی اور اسی کو اپنا سہارا جان کے اللہ کی طرف رجوع ہی نہیں کیا تھا۔ یہ بھی احساس ہوا کہ وہ شخص تو باطل کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا ہے لیکن مجھے تو ہدایت نصیب ہو گئی ہے تو میرے اور اس کے عمل میں کیا فرق ہے ۔
میں نے جب اپنے بہنوئی سے نظر ہٹائی اور اللہ کے ساتھ اپنا معاملہ جوڑ کر ٹرائی اینگل سیٹ کی تو دل کی حالت اس کے کرم سے بدلنے لگی۔ دل اللہ سے جڑا تو آج آنسو ہی نہیں رک رہے تھے ۔ اور آج اللہ کے کرم سے دل میں آج اتنی وسعت آئی کہ خود کو یہ سٹیپ لینے پر تیار کر پائی۔ اور پھر خالص اللہ کی رضا کےلئے اپنے پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی پیروی میں اپنے بہنوئی کو ایک امتی کی نظر سے دیکھتے ہوئے معاف کر دیا ۔
دل سے دعا نکلی کہ مالک میں ان کو سچے دل سے معاف کرتی ہوں۔ دل کی سچائی سے دعا کرتی ہوں کہ ان کو ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل کر لے۔ میرے اللہ انہیں معاف کر دے ۔ اس وقت وہ جس مشکل میں ہیں ان کےلئے آسانی کر دی۔ دل سے یوں بھی نکلی کہ اللہ نے اپنے حبیب میرے آقائے دو جہاں علیہ صلوة والسلام اور پنجتن پاکؑ اور میر ے کامل رہبر کے صدقے انکی مدد فرما ۔ان کے بچے اس وقت جس تکلیف میں ہیں میر ے اللہ تو ان پر رحم فرمادے۔
آج جب ان کو معاف کیا تو دل کی ہر دھڑکن یہ ہی بول رہی تھی کہ معاف کرو تا کہ معاف کیئے جاﺅ۔ ان کو معاف کرتے ہوئے آج جیسے دل سے صدائیں نکلیں ۔ پہلے جتنی بار بھی معاف کیا یہ صدائیں نہیں نکلی تھیں۔ آج اس معاف کرنے اور معاف ہونے کے احسا س کی پاور سے سچے دل سے معافی کی دعا کر پائی۔ آج یہ الفاظ دل میں اتر گئے کہ معاف کرو تاکہ معاف کیئے جاﺅ۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹



🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

🧡مثال نمبر 2:
میری سب سے چھوٹی پھپھو ہمارے گھر کے معاملات میں ہر وقت دخل اندازی کرتی ہیں اور ہمارے ابو کو بھی ہر لمحہ ہم سب کے خلاف بھڑکاتی رہتی ہیں جس کی وجہ سے امی اور ابو کے آپس کے معاملات اور تعلقات بے حد کشیدہ ہوتے چلے جارہے ہیں ۔اس طرح ہمارے بارے میں بھی طرح طرح کی باتیں کر کے ہم سب بہن بھائیوں کی زندگی میں بھی جیسے انہوں نے زہر گھول کے رکھ دیا ہے۔ گھر جہنم کا نمونہ ہے جہاں پیار محبت کا گزر نہیں اور نہ ماں باپ کی شفقت کے سائے میں ہونے کے احساس دل میں ہیں بلکہ ایک نفرت کی آگ ہے جس میں سب جل رہے ہیں اور اس کا سبب وہ پھپھو ہی نظر آتی ہیں ۔ اسی لئے دل میں ہمیشہ ان کےلئے نفرت بھری رہی۔
پھر جب سلسلے سے اٹیچ ہوئی تو استاد نے سمجھایا کہ وہ تو نادان ہیں انہیں تو نہ اللہ کی آشنائی ہے اور نہ سمجھ ۔ ہمیں اللہ نے آشنائی دی ہے اس لئے ہمیںقدم اس کی طرف بڑھا کر انہیں معاف کرنے کی کوشش کرنی ہے۔ تب آہستہ آہستہ آشنائی بڑھنے پر دل میں وسعت آنے پر ان کےلئے یہ احساس بیدار ہوئے کہ ہاں وہ تو ناسمجھ ہیں اور اپنا نقصان کر رہی ہیں۔ اور پھر اس وقت جیسے دل سے ان کی سب زیادتیوں کو بھلا کر ان کو معاف کر دیا۔
پر آج جب اپنا جائزہ لیا تو احساس ہوا کہ معا ف تو کیا مگر ابھی بھی سچائی سے دعا کر کے انہیں معاف کرنے کی بہت گنجائش ہے ۔ ابھی احساس ہورہا تھا کہ تب دل سے ان کےلئے دعا ویسے نہیں نکلی تھی کیونکہ رہ رہ کے ان کی زیادتیاں اب بھی دل کو ڈاﺅن کرتی تھیں۔ آج ان ہی کےلئے دعا کرنے کےلئے اللہ سے پہلے دل میں وسعت آنے کی دعا کی کہ میں تو بے بس ہوں مگر تو تو طاقت رکھتا ہے تو ہی دل کو وہ وسعت عطا فرما دے کہ دل جھک جائے اور دعا دل سے نکل کر عرش پر جائے۔ پھر یوں ہی دل آہستہ آہستہ جھکا اور ان کےلئے معافی مانگنے کا احساس اندر آیا کہ جیسے رہبر ور ہنما نے ہمیشہ معاف کرنے کا عمل کیااور ہمیں بھی سکھایا ۔ میں بھی ان کی پیروی میں آج سچے دل سے اپنی پھپھو کو معاف کردوں گی اور یوں ایک اللہ کے بندے کےلئے بھلائی کا باعث بنوں گی ۔
سچے دل سے ان کےلئے دعا کی کہ اللہ تو ان کو ہدایت دے دے ۔ سب تیرے ہی قبضہ قدرت میں ہے ...وہ تو بھولی بھٹکی ہوئی ہیں... باطل کے جال میں پھنسی ہیں تو انہیں اس جال سے رہائی عطا فرما دے ۔ تو دلوں کو بدلنے والا ہے... تو ان کا دل بدل دے اور اپنے نور سے روشن کردے ۔ ان کے دل پر جو غفلت کے پردے پڑے ہیں تو ہٹا دے... تو سب کر سکتا ہے ۔ وہ تجھ سے دور ہیں اس لئے ہی تو بے چین ہیں... تو کرم فرمادے اور انہیں خود سے قریب کر لے ۔ تو انہیں اپنے کرم کے سائے میں کر لے... انہیں سکون عطا فرما دے۔ میر ے سوہنے اللہ انہیں حق سچ کی پہچان عطا کر دے۔ وہ لاکھ بھولی بھٹکی پھررہی ہیں مگر ہیںتوتیرا ہی بندہ... تو ہی ان کو اپنی رحمت کا سایہ عطا فرما دے۔ انہیں آشنائی عطافرمادے ۔ میرے سوہنے اللہ تو کرم فرمادے... اپنے پیار سے ان کادل بھر دے۔ اللہ وہ تیرا بندہ... اگر تو نہیں بچائے گاتو کون بچائے گا ۔ تو اپنے پیاروں کے صدقے انہیںاور بھٹکنے سے بچا لے ۔
ایسے اس احساس کے ساتھ کہ معاف کرو معاف کئے جاﺅ گے۔ دل سے خود بخود دعائیںنکلتی چلی گئیں اور بالکل سچے دل سے انہیں معاف کر دیا تو دل بالکل ہلکا ہوگیاہے۔


🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹



🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

🧡مثال نمبر 3:
یہ ٹاپک پڑھتے ہی میرا دل زور سے دھڑکنے لگا ۔ میر ی ایک کزن نے ہمیشہ میری زندگی میں مداخلت کی ۔جہاں اور جس طرح ممکن ہوا میری کردار کشی میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔اسی وجہ سے میرے دل میں اس کےلئے ہمیشہ شدید غصہ اور نفرت رہی بظاہر اس سے بات کرتی لیکن دل میں جیسے اس کےلئے زہر بھرا رہتا ۔ اور کبھی اس کےلئے دل میں اچھے احساس محسوس نہیں کئے تھے۔
جب سلسلے میں آئی تو رہبر و رہنما نے سکھایا کہ ہم نے پیار ے آقائے دو جہاں علیہ صلوة والسلام کی امت کا درد لینا ہے اور امت کی بھلائی کا راستہ آسان کر نے کی کوشش ہی ہماری زندگی کا مقصد ہے ۔ ہمیں انﷺ کےلئے ہی امتیوں کو یہاں اسی دنیا میں معاف کرنا ہے تاکہ قیامت کے روز کسی امتی کو سزا ملنے کا سبب ہم نہ بنیں اور جب یہ احساس عطا ہوئے کہ اگر ہم ایک امتی کو معاف نہیں کر تے تو خود اللہ سے معافی کی امید کیسے رکھتے تو دل میں تھوڑی نرمی آئی۔ اور دل کو زیروپر رکھ کے اس سے اچھے طریقے سے بات کرنا شروع کی۔ اس کے شادی کے مسئلے کےلئے دل سے دعا کی کہ اللہ اس کے نصیب اچھے کرے۔ اس کی پریشانی دور ہوجائے۔ تب اسے اللہ کی رضا کےلئے معاف کیا ۔ جیسے جیسے اس کے حق میں دعا کرتی دل سے نفرت ختم ہوتی جاتی تھی۔ آج بھی جب دعا کےلئے فرمایا گیا تو میری نظر کے سامنے اسی کزن کا نام آیا اور پھر سے اس کےلئے سچائی سے دعا کی ۔ اس احساس کے ساتھ کہ آج معاف کروں تاکہ معاف کی جاﺅں کہ خطاکار تو میں بھی ہوں اور غلطیاں تو مجھ سے بھی سرزد ہوئی ہیں ۔ جب یوں اپنا ہی سر سری سے جائزہ لیا تو ندامت کے احساس نے دل کو عاجزی سے بھر دیا کہ ہم سب تو خطا کے پتلے ہیں ۔ گنا ہ بھی سرزد ہوتے ہیں اور نافرمانیاں بھی بے شمار ہیں ۔اسی احساس نے مجھے اس نفرت کے سمندر سے نکال کر اس کےلئے نرمی کے جذبات بیدار کئے اور میں اس کے لئے معافی کی

دعا کرنے لگی ۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹



🧡معاف کرو معاف کیئے جاو گے۔۔۔ ٹاپک 3🧡

اللہ تو بڑا غفور الرحیم ہے تو تو قدرت والا ہے اسکی خطائیں معاف کر دے ۔ میرے اللہ اسکو تو خبر بھی نہیں کہ وہ کیسے اپنے لئے نقصان کا سود ا کر رہی ہے مگر تو تو خبر رکھتا ہے... تو ہی اس کےلئے دنیا وآخرت کی بھلائیوں کا سبب بنادے ۔ اے میر ے اللہ! میرے دل میںتو اس کےلئے ایسی وسعت نہیں تھی کہ میں اسکو معاف کر سکتی مگر جیسے تو نے آج میرے دل کو بدل کر اس کےلئے دعا کرنے کی توفیق دے دے... تو اس کے بھی دل کو یوں بدل دے کہ وہ تیری ہی راہ پر چلنے والوں میں سے ہو جائے... تو اسکو ہدایت دے ...اس کے دل میں حق کی روشنی اتار دے ۔ یا اللہ! اپنی رحمت کی بارش کو اس پر برسا کے اسکے گناہوں کو مٹا دے ۔ یا اللہ !پیارے آقاﷺ کی امتی ہونے کے واسطے اس کاسفینہ ڈوبنے سے بچا لے ۔ تیری رحمت کے آگے تو ساری دنیا کے گناہ بھی کچھ نہیں ۔ یا اللہ! آج اس کےلئے جھولی خالی لائی ہوں ...تو مجھے خالی مت لوٹانا۔ تو اس کے حق میں میری دعا قبول کرلے ۔اے سب پر کرم کرنے والے مالک !تو اس پر ایسا کرم کر دے کہ اسکے دو جہاں سنور جائیں ۔ تو اسکو ایسا بندہ بنا دے کہ جن پر تیر ا کرم ہے... اور اسکو ان میں سے نہ کرنا جن پر تیرا غضب ہے ۔ میرے اللہ! آج میرے دل سے اس کےلئے نفرت کو جیسے تو نے اپنی قدرت سے مٹا دیا ...تو اس کے دل سے بھی نفرتوں کو مٹا دے۔اور اس کے سینے کو اپنی محبت سے بھر دے ۔ میر ے اللہ تو نے مجھ پر جیسے کرم فرمایا اور مجھے خود تک آنے کی راہ دکھا دی ... وہ بھی تیرا پیارا بندہ ہے... آج دعا کے صدقے اس کو معاف فرما کہ اس کےلئے اپنے
تک آنے والی راہ کھول دے۔ میر ے اللہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ غفلت کی کن گہرائیوں میں ہے مگر تو تو خوب جاننے والا ہے ...تو اس پر فضل فرما دے اور عطا کر دے اسکو آشنائی... اس پر رحمت کے در کھول دے... اسے اپنی منزل کا مسافر کر لے ۔ اس پر آنے والی ہر مصیبت کو ٹال دے... اس کے عیبوں پر پردے ڈال دے کہ جیسے تو نے میرے عیبوں پر ڈال رکھے ہیں ۔ اس پر یوں اپنے کرم کی بارش کر دے کہ اسے تیرے دامن کے سوا کہیں پناہ نہ ملے... تو ڈھانپ لے اسے اپنے فضل کی چادر میں کہ تیرے سوا کوئی اسکو سہارا عطا نہیں کر سکتا ۔ تو اسکا ہاتھ تھام کر اپنی طرف کھینچ لے ...اسکو بچا لے اس راہ پر قدم بڑھانے سے جوا سے تجھ سے دور لئے جار ہی ہے۔ میرے مالک میرے پاس الفاظ نہیں... پر تو دل کی حالت جانتا ہے... تو اپنے کرم کے صدقے اسکی سب خطائیں معاف کر دے کہ آج میں نے بھی تیری دی ہوئی طاقت سے اسکو دل سے معاف کیا ۔
یوں آج دل سے دعا کر کے دل کو سچا اطمینان محسوس ہوا اور یہ یقین بھی ملا کہ اگر آج میں نے معاف کیا تو اللہ بھی مجھے معاف کرے گا۔ آمین۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 🌹🌹