🧡مرضی کی مرضی چھوڑنا..ٹاپک 5🧡

✏اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌹ذات ہمیں بہت سی مرضیوں میں پھنسا کر حق کے سفر کو سست رو اور متاثر کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ ہم حق کی راہ پر آگے بڑھیں تو ذات پر کام کی سمجھ بوجھ ہوتے ہی اپنی مرضیوں سے ہاتھ اٹھانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں کیونکہ اب آشنائی ہوتی ہے کہ مرضیوں سے ہاتھ اٹھاکر ہی قدم بہ قدم آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں ۔ یہاں ذات ایک نیا وار لے کر سامنے آجاتی ہے ۔
🌹اس ہنٹ پر ورکنگ کرتے ہوئے ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم بظاہر اپنی روٹین کے معاملات و معمولات کے حوالے سے خود کو چیک کرتے ہوئے اپنی مرضیوں سے ہاتھ اٹھانے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں مگر یہاں ہم گہرائی میں جاکے یہ جانچنے کی کوشش نہیں کرتے کہ کیا ہم واقعی اپنی مرضیوں سے ہاتھ اٹھا بھی رہے ہیں یا ذات کے جال میں پھنس کر اپنی سہولت ، پسند اور آسانی کے مطابق ذات کی ہی پیروی کرتے ہوئے اپنی مرضیوں سے بھی اپنی مرضی کے مطابق ہاتھ اٹھا رہے ہیں ۔ مرضی سے مرضیوں کے مطابق ہاتھ اٹھوانا ذات کا ایک خطر ناک وار ہے ۔
🌹ہمیں یہ شعور بھی ملتا ہے ایک طرف تو مرضی مار کر اپنا سفر تیز کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں مگر یہاں بھی خالص نہیں ہو پاتے ۔ یہاں بھی ذات ہمیں اپنی مرضیاں چلانے کے سو طریقے ڈھونڈنے پر مجبور کیے رکھتی ہے ۔ ہم ذات کی جھاڑ جھنکار کی، تھوڑی بہت ظاہری کانٹ چھانٹ کر کے صفائی کر لیتے ہیں یہ بس اوپر اوپر سے لیے ہوئے سٹیپ اور صفائی ستھرائی ہوتی ہے ۔ گہرائی میں جا کر نہ تو مرضیوں کی جڑ پکڑتے ہیں اور نہ ہی اس کی جڑ نکالنے کے لیے سٹیپ لے پاتے ہیں ۔ عمل میں بیسٹ لیول بھی حاصل نہیں ہوتا اور اوپری کانٹ چھانٹ کے بعد لیا ہوا سٹیپ ادھورا ہی جاتا ہے۔
بظاہر ذات پر پاﺅں رکھ کے بھی اندر سے وہی مرضی اپنا ئے ہوئے ہوتے ہیں اور عمل بھی اسی مرضی کی پیروی کو ظاہر کرتا ہے۔
🌹جب ہم اس ہنٹ پر ورکنگ کرتے ہیں تو سمجھ آتی ہے کہ ہم اپنی وہ مرضی چھوڑتے ہیں جہاں ہمیں اپنی مرضی چھوڑنا آسان لگتا ہو ۔ یہاں بھی بس دکھاوے کے لیے ہی یا خود کو مطمئن کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں ۔ ہماری ذات ہمیں مطمئن کردیتی ہے کہ ہم نے اپنی مرضی کو چھوڑا اور یہ عمل خالص اللہ کی رضا اور اس کے قرب پانے کے لیے کیا لیکن حقیقت کچھ اور ہی ہوتی ہے ۔جہاں لگتا ہے کہ ہم ذات پر کام کر چکے ہیں یہ پورشن کور ہو گیا ہے یا لگتا ہے کہ اس پوائنٹ پہ کام کر چکے ہیں عین وہاں تہہ در تہہ چھپی ذات ملے گی ۔
🌹جب تک ہم حقیقت کا سامنا نہیں کر تے تب تک سٹیپ نہیں لے پاتے۔ اگر یہ قبول کر لیں گے کہ ہم مرضیاں بھی اپنی مرضی کی چھوڑتے ہیں تو تب آگے اپنی ذات پر کام کر سکیں گے ۔یہ ہماری بے وقوفی ہی تو ہے کہ ہم کسی بھی قسم کی چھوٹی اور ایسی مرضی سے ہاتھ اٹھا کے خوش ہوتے ہیں جس کے پورا نہ ہونے سے ذات پر کوئی فرق نہیں پڑتا یا دل پر کڑی نہیں گزرتی ۔ اپنی ذات کی قید میں ہم اسطرح بھی پھنسے ہوتے ہیں کہ دل کو ہم انہی چیزوں میں سے نہیں نکالتے اور نہ اپنی مرضی چھوڑتے ہیں جن کی وجہ سے ہمیں ذات پر سختی سے قدم رکھنا پڑے یا ضرب گہری لگانی پڑے ۔ یہ ہماری بھول اور ذات کا فریب ہے کہ ہم اس طرح مرضیوں سے مرضیاں چھوڑ کر پر سکون ہو کر بیٹھ جائیں۔


💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥
🧡مرضی کی مرضی چھوڑنا۔۔۔ ٹاپک 5🧡

🖍اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌹ہم ذات پر کام کرتے ہوئے بھی اپنی ذات کو فراموش نہیں کرتے ۔ وہ ایسے کہ ہم ذات پر کام کرتے ہوئے بہت دفعہ اپنی مرضی چھوڑتے ہیں پر یہاں پر اگر ہم اپنا سچائی سے جائزہ لیں تو ہم مرضی چھوڑنے میں بھی مرضی کرتے ہیں ۔اور ہم صرف اپنی مرضی کی ہی مرضی چھوڑتے ہیں اور یہ ایسی سچائی ہے کہ اسے قبول کرنا ہمارے لیے بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ ہم اپنی مرضیوں سے بھی اپنی مرضی ، پسند اور آسانی کے مطابق ہی ہاتھ اٹھاتے ہیں ۔
🌹آج اپنا جائزہ لیں گے کہ کہاں کہاں اور کیسے ہم ذات پر کام کرتے ہوئے بھی ذات میں پھنسے ۔
🌹معاملہ بتانا ہے اور شئیر کرنا ہے کہ اس معاملے میں مرضیوں سے ہاتھ اٹھاتے ہوئے بھی کس طرح اپنی ہی مرضی کی۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔


💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥

🧡مرضی کی مرضی چھوڑنا۔۔۔ ٹاپک 5🧡

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔
💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥
🧡مثال نمبر1:
میری اپنی بھابھی سے کچھ زیادہ بنتی نہیں ہے ۔ آج شام کے وقت بھابھی نے آئس کریم منگوائی اور اپنے کمرے میں لے گئیں۔ سب کو کہا کہ وہیں آ کے کھا لیں ۔امی نے مجھے کہا تو میں نے کہا کہ میرا آئس کریم کھانے کا دل نہیں ہے حالانکہ سچ یہ ہے کہ میں نہ تو بھابھی کے کمرے میں جاتی ہوں اور نہ انکی منگوائی ہوئی چیز کھانا چاہ رہی تھی۔
امی نے دوبارہ کہا تو احساس ہوا کہ اپنی مرضی کر رہی ہوں ۔ کوشش کر کے اپنے طور پر سٹیپ لیا اور بھابھی کے کمرے میں چلی گئی ۔ یہاں اپنی مرضی سے ہاتھ اٹھایا۔ کمرے میں گئی تو دیکھا کہ سب وہیں بیٹھ کے کھا رہے تھے اور میں آئس کریم لے کے باہر آنے لگی تھی کہ یہاں ان کے روم میں بیٹھ کے نہیں کھاﺅں گی یعنی اپنی مرضی کو اپنی مرضی کے مطابق چھوڑنا چاہتی تھی کہ کمرے میں چلی تو گئی یہی کافی ھے۔۔۔
اب وہاں پر یہ مرضی کی مرضی تو چھوڑ کر ذات پر پاﺅں رکھا۔۔۔پر ارادہ تھا کہ آئس کریم لے کے باہر آ جاوں گی۔۔۔
بھابھی نے مجھے اپنے کمرے میں دیکھا تو ان کی نظروں میں بھی حیرت تھی مگر انہوں نے پیار سے بٹھایا۔ تب اچانک مجھے احساسکوا کہ یہ تو بس صرف اپنی مرضی کی ہی مرضی چھوڑی ھے۔۔۔
ہھر میں نے خود کو اگلا سٹیپ لینے کے لیے تیار کر لیا اور اپنی مرضی پوری طرح سے توڑ کر وہیں بیٹھ کے سب کے ساتھ آئس کریم کھائی۔
آج اس پوائنٹ سے مجھے مرضی کی مرضی چھوڑنے کی سمجھ آئی کہ ہم آسانساسٹیپ لےکر صرف اپنی مرضی کی ہی مرضی چھوڑ دیتے ہیں ۔ پر ہوری طرح اپنی مرضی نہیں چھوڑتے ۔ ایسے پوائنٹ کلیئر ہوا تو ہی سٹیپ لے پائی۔
💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥



🧡مثال نمبر2:
میں اپنے محلے میں کسی کے گھر آتی جاتی نہیں ہوں ۔ میری ساس کبھی خوشی ، غم کے موقع پر کہیں بھی تو منع کر دیتی ہوں ۔ آج میری ساس نے کہا کہ ہمسائیوں کے گھر ان کے بیٹے کی مبارک باد دینے جانا ہے اگر میں ساتھ چلوں تو اچھا ہو گا ۔ میرا ان کے ساتھ جانے کا ارادہ نہیں تھا ۔ میں ان کو بہانے سے منع کرنے لگی تھی کہ بیٹے کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے وہ سو رہا ہے ساتھ لے کر گئی تو وہاں ڈسٹرب کرے گا وغیرہ ۔۔۔۔ ابھی کہنے کا ارادہ کیا تو احساس ہوا کہ مرضی کر رہی ہوں ۔ اپنی مرضی کو توڑا اور کہا کہ ٹھیک ہے آج ہمسایوں کے گھر جاﺅں گی ۔ ہم تیار ہو کر چلے گئے ۔ میرے دل میں خوشی کی لہر اٹھی کہ آج تو میں نے اپنی مرضی کو توڑا ہے اور ساتھ چلی آئی ہوں۔ وہاں آدھے گھنٹے بعد ہی جیسے دل اوپر نیچے ہونے لگا کہ اب گھر جانا چاہیے۔ میں نے اشارے سے ساس کو کہنے کی کوشش کی لیکن اب یہاں احساس ہوا کہ یہ تو مرضی سے بس ایک مرضی توڑی ہے۔۔۔ یہاں تک مرضی توڑنے میں آسانی تھی کہ چلی آﺅں لیکن اب آگے مرضی توڑ کے یہاں وقت گزارنا مشکل لگ رہا ہے ، ساس کو کہنے سے رک تو گئی مگر دل میں آیا کہ اب جانا چاہیے ۔
کچھ ہی دیر بعد ساس امی نے کہا کہ اب گھر چلتے ہیں۔ ان ہمسائیوں کے گھر سے نکلتے ہی ساس نے کہا کہ اگر تم چاہو تو سامنے والے ہمسائے کے گھر سے بھی ہو آئیں ۔ روز روز نکلنا مشکل ہوتا ہے اب تو مرضی ایسے چڑھ کر آئی اور ذات نے پھن پھیلایاکہ نہیں یہ تو بہت مشکل ہے۔ بچہ بھی ساتھ ہے ،میں نے نہ کہنے کے لیے منہ کھولا ہی تھا کہ پھر رک گئی اور سٹیپ لیا کہ آج پوری طرح مرضی توڑنی ہی ہے ۔ساس امی کے ساتھ دوسرے ہمسائیوں کے گھر بھی چلی گئی ۔اور وہاں کچھ وقت گزار کر ہی گھر آئی تو تب سچا احساس تھا کہ کیسے مرضی کے اندر پڑی مرضی کو توڑا جاتا ہے ۔
ظاہری مرضی توڑ کر خوش ہونا ٹھیک نہیں ہوتا۔ ہمیں اپنی مرضی کی تہہ میں پڑی مرضیوں پر گہری نظر رکھنی چاہیے تبھی ان کو توڑ کر قربت میں آگے جا سکیں گے ۔


💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥
🧡مرضی کی مرضی چھوڑنا۔۔۔ ٹاپک 5🧡

🧡پوائنٹ3:
آج امی نے کہا کہ شام کو چائے کے ساتھ پکوڑے بنا دوں ۔ مجھے فوراً خیال آیا کہ پکوڑے... وہ بھی اتنی گرمی میں... کچن میں کھڑے ہو کر کیسے بناﺅں گی ۔ پاﺅں میں درد بھی ہے ۔ میں نے امی سے کہا کہ چائے تو بنا دونگی پر آج مجھ سے کچن میں کھڑے ہو کر پکوڑے نہیں بنائے جائیں گے۔۔۔
کہنے کے بعد ہی احساس ہوا کہ اپنی مرضی کر رہی ہوں ۔ میرے پاﺅں کا درد اتنا شدید تو نہیں ہے کہ کھڑی نہ ہو سکوں ۔پھر مرضی توڑی اور امی کو کہا کہ ابھی کچن میں جا کے کچھ چائے کے ساتھ بنا دیتی ہوں یعنی اب یہ دل تھا کہ اگر کچھ بنانا ہی ہے تو اپنی مرضی کا ہی بنا لوں ۔
امی سے پکوڑوں کے علاوہ کچھ بنانے کا پوچھا تو انہوں نے کہا جو مرضی بنالو۔ جیسے ہی انہوں نے یہ کہا تو میں چونک اٹھی کہ اپنی مرضی چھوڑ تو رہی ہوں مگر ایک مرضی چھوڑ کے اسی میں چھپی اصل مرضی پوری کرنے لگی تھی۔ سب کا دل پکوڑے کھانے کا تھا مگر میں اپنی مرضی پورے کرنے کے چکر میں تھی۔ کچن میں کام نہ کرنے کی مرضی چھوڑی تو لگا کہ ذات پر پاﺅں رکھ دیا لیکن یہاں دوسرا پاﺅں جو اللہ کی قربت میں بڑھانا تھا وہ مرضی کی مرضی کی جانب بڑھا تھا ۔ جب احساس ہوا اور حقیقت کھلی تو نیت شرمندگی ہوئی ۔
جب ندامت کا احساس ہوا تو فوراً مرضی کی مرضی کو توڑنے کا ارادہ کیا جیسے ہی پکوڑوں کا سامان تیار کرنے کے لیے اٹھی تو جیسے ایک بار تو جھٹکا سا لگا ۔ دل کر رہا تھا کہ باقی سب کے لیے پکوڑے بنا رہی ہوں تو مرضی ٹوٹ گئی ہے۔ اب اگر اپنے لیے کچھ الگ سے بنالیا تو اس میں حرج نہیں ہے۔ دل مچل مچل جا رہا تھا لیکن میں نے بھی مرضی سے مرضی توڑنے کی بجائے اصل میں مرضی کو توڑا اور جیسا امی نے کہا ویسا کر دیا ۔ سب کے لیے پکوڑے بنائے اور اپنے لیے کچھ الگ نہ بنایا ۔
مرضی کی مرضی کو توڑنا آسان ہوتا ہے مرضی کی مرضی کو توڑ کر مطمئن بھی ہو جاتے ہیں مگر اصل میں جب اپنی مرضی کی جڑ نکالیں تو ہی ذات پر کام کر پاتے ہیں ۔ اور تب ہی آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔
💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥💥