🧡بیسٹ لیول۔۔۔ ٹاپک 9🧡

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
✏اس ٹاپک کو کرنے کے مقاصد:

🌹حق کی راہ پر چلتے ہوئے ایک راہی کے لئے ہر عمل کو اس کے بیسٹ لیول تک لانا اسکو تیزی سے اپنی منزل کی جانب بڑھاتا ہے۔
🌹بیسٹ لیول ایسے نہیں ہے کہ ہم ظاہری طور پر بہترین عمل کرنے کو بیسٹ لیول کہیں بلکہ عمل کو کرتے ہوئے دل کی حالت کیا تھی؟؟
عمل کو کرنے کاانداز کیسا تھا؟عمل کی نیت کیا تھی؟؟
عمل کو کرتے ہوئے اسے کس نسبت سے جوڑ کر کیا؟؟
ان ایریاز کا کور ہونا عمل کے بیسٹ لیول کو ظاہر کرتا ہے۔
🌹اللہ کی خوشی کے لیئے ہم کسی بھی عمل کو بہتر سے بہترین کرتے چلے جاتے ہیں۔ بیسٹ لیول ہم تب حاصل کر سکتے ہیں جب خود پر گہری نظر ہو۔
دوسری صورت میں ہم صرف سطحی سی کوشش کر کے مطمئن ہو جاتے ہیں۔ بیسٹ لیول یہ ہے کہ ہم اپنی بہترین کوشش اللہ کی مدد سے کسی معاملہ میں کریں اورنیت یہ ہو کہ اللہ خوش ہو جائے۔
🌹ایسا کرنے سے ہم خود کو خالص سے خالص تر کرتے جاتے ہیں۔



🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹


🧡بیسٹ لیول۔۔۔ ٹاپک 9🧡

🖍اپنی روٹین میں عملی طور پر اس ٹاپک کو شامل کرنے کی ہدایات:

🌹اپنا جائزہ لیں گے اور اپنے پوائنٹ شئیر کریں گے کہ
کیسے کسی معاملے میں پہلے معمولی کوشش کی
اور پھر اللہ کی خوشی کے لیئے اس میں کوشش کا لیول بڑھاتے ہوئے بیسٹ لیول تک لے گئے؟
🌹اس حوالے سے اپنے احساس اور سٹیپس بھی شئیر کرنے ہیں کہ
کیسے اور کیا سٹیپ لئے بیسٹ لیول تک کے لئے۔

💥نوٹ:💥
کم از کم پانچ دن اس ٹاپک کی پریکٹس کی جائے اور روزانہ کم از کم ایسے دو یا تین پوائنٹس پکڑنے ہیں۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹



🧡بیسٹ لیول.۔۔ ٹاپک 9🧡

✒مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

🧡مثال نمبر 1:
میرا ایک کزن جس کے ساتھ خاندانی تعلقات کچھ زیادہ اچھے نہیں تھے، ایک دن ھمارے گھر آیا۔ میں نے چائے پانی کا پوچھا تو اس نے انکار کر دیا۔ کچھ دیر بعد ادھر ادھر کی باتوں میں اس کزن نے سادہ پانی مانگا۔ میں پانی دینے کے لیے اٹھی اور کچن میں جا کے بےدلی سے برتنوں میں سے گلاس اٹھایا۔
پانی ڈالنے لگی تو خیال آیا کہ وہ کزن اس وقت مہمان ہے اس خیال سے میں نے وہ گلاس رکھا اور اچھا سا شیشے کا گلاس نکالا۔
جب پانی ڈال کے دینے جانے لگی تو خیال آیا کہ ایسے ہاتھ میں نہ دوں۔ جب اللہ نے احساس عطا کیا اور مہمان سمجھ کے عزت دینے لگی ہوں تو ہاتھ میں گلاس نہ لے جاوں۔
پھر گلاس چھوٹے ٹرے میں رکھا اور دل سے پیار سے پانی کا گلاس لے جا کے کزن کو دیا۔
یہ سب کرتے ہوئے میرے اندر آیا کہ جب ایک کام کرنا ہی ہے تو کیوں نہ اسے بیسٹ لیول پر کر کے اللہ کی رضا اور خوشی حاصل کر لوں۔
اور یہ اس طرح کرنا اس لیے ممکن ہوا کہ آج کل اس ٹوپک بیسٹ لیول کرنے کا احساس بیدار کیا گیا تھا۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹


🧡مثال نمبر 2:
مجھے کالج سے آتے ہی بھوک لگی تھی۔ کچن میں گئی تو کھانا نہیں بنا ہوا تھا۔ آج بھابھی نے کھانا بنانا تھا۔ جب ان سے پوچھا تو کہنے لگی کہ طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے کھانا نہیں بنا سکی ہیں۔ مجھے ایک دم سے غصہ آنے لگا کہ ہر دوسرے دن ان کا یہی بہانا ہوتا ہے۔ ان کو جواب دینے ہی لگی تھی کہ خود کو روک لیا اور خود پر قابو پا کر پہلا سٹیپ لیتے ہوئے کہا کہ آپ آرام کریں میں کھانا بنا لیتی ہوں ۔اس سے پہلے میں ایک آدھ بات تو بھابھی کو ایسے موقع پر سنا ہی دیتی ہوں ۔ دل میں احساس تھا کہ اللہ کا بندہ اس وقت مشکل میں ہے اس کے لیئے آسانی کروں نہ کہ باتیں سنا کر پریشان کروں۔
اس کے بعد کچن میں گئی کہ کچھ پکاوں ۔ خیال آیا کہ کچھ ایسا بنا لوں جو میری پسند کا ہو اور جلدی بھی بن جائے۔ پکانا شروع کرنے لگی تو پھر سوچا کہ بھابھی کی طبیعت خراب ہے ۔جانے وہ یہ کھانا کھا پائیں یا نہ ، یہ سوچ کر ان کے پاس گئی اور پوچھا کہ وہ کیا کھانا پسند کریں گی۔ پھران سے پوچھ کر ان کی پسند کا کھانا بنایا۔ یعنی ایک سٹیپ اور لیا کہ بیمار کی تیماری داری اور اس کا خیال رکھنا بھی اللہ کو پسند آئے گا۔
جب کھانا بن گیا تو ایک بار سوچا کہ ان کو کمرے میں خود کیوں پیش کروں۔ کھانا بنا تو لیا ہے مگر اب ملازمہ کے ہاتھ بھیج دیتی ہوں ۔پر اس ٹاپک سے الرٹ ہونے کی وجہ سے اللہ کی مدد سے بیسٹ لیول کرنے کی کوشش کی اور کھانا خود جاکر ان کو دیا۔
واپس آنے لگی تو بھابھی نے بیٹھنے کا کہا ، میرا دل تھا کہ خود اپنے کمرے میں جا کر حسب معمول اپنی پسند کا ڈرامہ ٹی وی پر دیکھتے ہوئے کھانا کھاوں۔ اب یہاں بھی سٹیپ لیا اور خود بھی کھانا وہیں کھایا اور اٹھتے ہوئے ان کو صحت کی دعا دی۔ وہ بہت خوش ہوئیں۔
یہ سب آج الرٹ رہنے کی وجہ سے اور اللہ کی مدد سے ہی ممکن ہوا کہ بیسٹ لیول کر پائی تا کہ اللہ بھی خوش ہو اور جب اس نیت سے جب عمل کیا تو اللہ کے بندے کو بھی خوش کر سکی۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
+