⚔2.باطل اور رہنما کے ظاہری حالات⚔

جہاں ہم استاد یا حق کی راہنمائی دینے والے رہبر کے ساتھ رابطہ رکھ کر حق کے راستے پر چلنے لگیں تو باطل ہماری نظر ان کی ظاہری حالت پر کرواتا ہے۔ اور یہ سوچ ڈال کر پھنساتا ہے کہ ان کے تو اپنے حالات نہیں بدلے۔ یہ تو خود فقر کے عالم سے گزررہے ہیں تو ان سے رابطہ رکھنے سے یا ان کی دعاﺅں سے ہمیں کیا ملے گا۔
یہاں باطل ان کے حالات کو دنیاوی میعار پر جانچنے پر مجبور کرکے گھیرتا ہے۔ وہ ہماری توجہ اس طرف نہیں جانے دیتا کہ وہ استاد/رہبر/رہنما اس فقر کے عالم میں کیسے اللہ کے ہر حکم پر اپنا سرجھکاتے ہیں۔باطل ہمیں یہ بھی سمجھنے نہیں دیتاکہ وہ کس طرح اس فقر کے عالم میں ہر آزمائش میں اللہ پر مضبوط یقین اور دل کا ایمان رکھتے ہوئے اس کی رضا کے سامنے اپنا سر ہی نہیں بلکہ دل تسلیم خم کرتے ہیں۔
اس طرح صرف سطحی زاویہ نظر سے ان حالات کو ہمارے سامنے پیش کرکے باطل ہمیں نہ تو ان سے جڑ کر ایمان کی مضبوطی، عمل کی طاقت اور قوت ایمانی کو بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھانے دیتا ہے اورنہ ہی ان کی تعلیمات سے سبق سیکھ کر حق کی راہ پر گامزن ہونے میں کامیاب ہونے دیتاہے۔یاد رکھیں........!
ہمارے پاس اسوئہ حسنہ کا کامل نمونہ پیارے آقائے دوجہاںﷺ کی ذات ہے۔ اور خالص اللہ والے ہر طرح کے فقر کے عالم میں اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دو جہاںﷺ کی پیروی کرنے کی بہترین کوشش کرتے ہیں۔
دراصل ان کو حالات کی اس چکی سے اس لیے گزارا جاتا ہے تاکہ ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں کہ حالات کیسے ہی تنگ ہوں،اللہ کے یقین اور دل کی قوت ایمانی کی طاقت سے پیارے آقائے دوجہاںﷺ کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کی رضا میں راضی رہ کر اس تنگی سے گزرا جاسکتا ہے۔
ایسے خالص اللہ والے اور رہبر و رہنماکا ساتھ اور قرب میسر آنا کسی نعمت اور عطا سے کم نہیں ۔کیونکہ لمحہ لمحہ ان کا قرب اور فیض ہمارے ایمان کی قوت میں اضافہ کرتا اور اللہ کے یقین پر کھڑا رکھ کر ہمیں بھی اپنی زندگی کی آزمائشوں اور مشکلات سے گزرنے کی پاور دیتا ہے ۔باطل اس سے محروم کرنے کے لئے ہمیں ان کے ظاہری حالات میں پھنسا دیتا ہے۔ اور ایمان کی مضبوطی پانے سے محروم کرنے کی کوشش کرتا ہے جوکہ ان کے قرب اور ان کی زندگی کا دل کی آنکھ سے جائزہ لینے سے میسر آسکتی ہے۔باطل کی اس چال کو ناکام بنانے کے لیے اللہ پر توکل رکھیں اور اپنے رہبر و رہنما کے ساتھ مضبوطی سے جڑے رہیں تاکہ آپ بھی ایمان کی مضبوطی کے ساتھ ہر طرح کی ظاہری تنگی سے گزرنے میں کامیاب ہو سکیں۔یوں باطل کو شکست ملے اور اس کا یہ وار بھی خالی جائے۔