باطل اور اس کے ہتھکنڈے

جب حق کے راہی میں یقین کی مضبوطی بڑھے گی تو باطل اپنے ظاہری بودے، نام نہاد، تیز ہتھیار دِکھا دِکھا کر ڈرائے گا تا کہ ان کی وجہ سے ہم یہ سمجھیں کہ ہم خالی ہاتھ اورمجبور کچھ نہیں کر سکیں گے اور اس طرح ڈر کر یہ راہ چھوڑ دیں۔ حق کی راہ کے مسافر نے یہ یاد رکھنا ہو تا ہے کہ منزل کی چاہ میں اس نے اپنے ہاتھ سے نہ صرف سب کچھ لٹانا ہوتا ہے بلکہ بن مول بک جانا ہو تا ہے۔ اور ایسے بک جانے کو اپنی خوشی نصیبی سمجھ کر آ گے چلتے رہنا ہو تا ہے۔
حق کی راہ پر عزت ، جان، مال اور اولاد سے آزمایا جا ئے گا جہاں بظاہر باطل ایسے حالات کا رخ دکھائے گا کہ اگر ہمارے اندر اللہ کے ہمارے لیے سب بہترین کرنے کے یقین نے مضبوطی نہ پکڑ رکھی ہوئی تو ہم حق کی راہ چھوڑنے کو ہی اپنے حالات کی بہتری کا ذریعہ سمجھیں گے۔ اور یہی باطل کی چا ل ہے ۔ جیسے ہی ایسا ہونے لگے تو الرٹ ہو جائیں ۔اور اللہ کے یقین کو پکڑتے ہوئے آزمائش کی حالت میں اللہ کے حکم کے مطابق اللہ سے مدد مانگتے ہوئے اور بہترین طرح سے اپنی ذمہ داری پوری کر تے ہوئے باطل کے ان ہتھکنڈوں سے ڈرے بنا باطل کو شکست دینی ہے۔