باطل اور حالات و واقعات


ایک حق کے راہی نے دنیا چھوڑ نہیں دینی ہوتی اسے دنیا میں رہ کر دنیا سے دل بچا کر حق کے سفر پر آگے بڑھنا ہوتا ہے ۔کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ راہ چلتے ایسے معاملات اور اردگرد کے حالات و واقعات جن کا حصہ اسے صرف دنیا کا معاملہ نبھانے کے لئے بن جانا ہوتا ہے۔ وہاں وہ بلاواسطہ یا بلواسطہ طور پر ان معاشرتی ، قومی و عالمی یا مجموعی طور پر دنیاوی حالات و واقعات میں اس قدر مشغول ہو جاتا ہے کہ اس کا دل ان واقعات کے زیر اثر آجاتا ہے ۔باطل اتنے غیر محسوس طریقے سے گھیرتا ہے کہ اس کو خبر بھی نہیں لگتی کہ باطل نے اس کے دل کو متاثر کر کے در اصل اس کا حق کا سفر متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ تب باطل اسے یہ بھلا دیتا ہے کہ حالات واقعات کوئی بھی ہوںاور ان کی شدت کیسی بھی ہو، عاشق حق کے راہی نے وہاں اس سب کو معشوق کے زاویہ نظر سے ہی دیکھنا ہے۔ وہ چاہے کسی ملک کی آزادی کا معاملہ ہو ، معاشرتی تفرقہ ہو، قوموں کا آپس کا نفاق ہو یا کوئی بھی ایسا منظر نامہ جس کا اس سے بلواسطہ تعلق ہو۔ وہ وہاں بھی یہ سب معشوق کی نسبت سے ہی دیکھے گا۔ اسے بھی اپنا عشق بڑھانے کے لئے ایک معاملے کی طرح استعمال کرے گا ۔ معشوق کے احساس کی پیروی میں وہاں سے درد لے گا۔دعا کرے گا۔ اور معشوق کی نظر سے اس کو دیکھتے ہوئے اس سب سے دل بچا کر نکل آئے گا ۔ وہاں معشوق کے زاویہ نظر سے ہٹ کر کسی بھی طرح سے معاملے میں دل کاپھنسنا اس کے عشق کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ لہٰذا یہاں محتاط رہیں کہ کسی بھی طرح کے سماجی و سیاسی و قومی یا عالمی معاملات میں دلچسپی لیں۔ مگر اس کا بلواسطہ یا بلاواسطہ حصہ بن کر وہاں وقتی طور پر وہاں معشوق کی نسبت سے خود کو الگ کر کے ان معاملات میں پھنس نہ جائیں۔ ےہ عشق کے سفر کے لئے نقصان دہ ہے ۔