باطل اور بے جا بحث


اپنی محبوب ہستیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سخت اختلافی نقطہ نظر کا سامنا ہوتو کبھی کبھی بحث برائے بحث شروع ہوجاتی ہے۔ باطل اس وقت اپنا وار کرتا ہے اور ہمارے جذبات ابھار کر ہمیں اس بے جا اور بے نتیجہ بحث میں الجھا دیتا ہے ۔اس بحث کے دوران یہ بھی ہوتا ہے کہ دوسرا اپنی بات کرتے ہوئے نازیبا الفاظ ، ناگوارلہجہ، اور تعظیم سے عاری انداز اعلیٰ ہستیوں کے لیے اپناتا ہے۔ جس کا بلواسطہ سبب نادانستگی میں ہم خو د ہی اس بحث برائے بحث میں شامل ہوکر بن جاتے ہیں۔باطل اس وقت یہ چال چلتا ہے کہ ہمیں بحث برائے بحث میں الجھا دیتا ہے اور سمجھ نہیں آنے دیتا کہ اس بحث میں ہمارے شامل ہونے کا مقصد دوسرے کو اپنا نقطہ نظر واضح کرکے حق بات بتانا اور قائل کرنا ہے لیکن ہم نے بلاوجہ اڑنا نہیںہوتا اور نہ ہی زبر دستی کسی سے کچھ منوانا ہوتا ہے۔ایسی بحث کا نتیجہ کبھی تو مثبت نکلتا ہے اور اگلا ہمارے بتانے پر اپنے نقطہ نظر کی اصلاح کرلیتا ہے مگراکثراس بحث برائے بحث میں دوسرے کے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی صورت میں کوئی مثبت نتیجہ بھی سامنے نہیں آتا۔لہذا جہاں تعمیری یا مثبت اور اصلاحی بحث ہو تو اس میں اپنا موقف بیان کریں۔ مگر جہاں کہیں سخت قسم کی اختلافی بحث کا آغاز ہونے لگے تو اس سے کنارہ اختیار کر لیں تاکہ ہماری وجہ سے باطل یہ وار چلانے میں کامیاب نہ ہوسکے اور وہاں اپنی بہترین حکمتِ عملی سے باطل کے دانت توڑ کر رکھ دیں۔