باطل اور آگے کی زندگی


اگر ہم باطل سے لڑتے لڑتے کسی ایسے مقام پر پہنچ بھی گئے کہ اند ر حق کی پاور بڑھنے سے ایسی مضبوطی آجائے کہ ارادہ کر لیں کہ اب اس دنیا میں بس باطل سے ہر لمحہ لڑنا ہے۔ اسے شکست دینا ہے اور اپنے آپ کو مارتے رہنا اورآگے بڑھتے رہنا ہے۔ تو ایسے میںباطل اب نئے راستے سے آئے گا اور اندر یہ سوچ ا ٹھائے گا کہ یہاں یہ سب کر تو رہے ہیں َلیکن پتا نہیں آگے کی زندگی میں جا کر کیا ہوگا ۔کیسی دنیا ہوگی وہ؟ کیسے دن رات ہوں گے اور منزل ملے گی بھی یا نہ نہیں۔ اپنے مطلوب ومقصود سے قربت کا مقام پتا نہیں کیا ہوگا ۔اور وہ ملے گا بھی یا نہیں۔اس طرح باطل آگے کے لیے بد گمانی پیدا کرکے اس وقت کی اس سے لڑنے کی طاقت ختم کرے گا۔ لہذااپنے یقین پر مضبوط رہیں اور اپنی توجہ باطل کی طرف سے مت ہٹائیں۔ اس کے حملوں کوپہچان کر اس کی یہ چال ناکام بنا کر اس کا منہ توڑ دیں۔