💡باطل سے جیت کی شناخت یا پہچان کیسے ہو سکتی ہے💡
💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡
💪🏻1۔ ذات پر کام میں باطل سے جیت کی شناخت یا پہچان💪🏻
💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡💡


🏵1۔ جب کوئی مرضی اُٹھے اور سرتاپا گھوما دے تواس کو پورا نہ کرنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵2۔ احساس ، سوچ اور عمل میں اگر میں... میرا ...مجھے ...چل رہا ہو تو اس کے تحت عمل نہ کرنے سے ، انا مارنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵3۔ چاہتوں کے پیچھے نہ بھاگ کر ،جہاں اپنی اہمیت کی چاہ اُٹھے اس کو مار دینے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵4۔ اپنی ملکیت سے ہاتھ اُٹھا دینے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵5۔ کسی بھی خواہش کے گرد گھومتے گھومتے ۔۔۔۔ آخر اس کے چکر میں سے نکل آنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵6۔ ہر کسی کے اپنے سے بہتر ہدیکھنے کے مثبت احساس میں رہنے اور ذات پر کام کی کوشش اور جذبہ بڑھانے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵7۔ دنیا کے کسی سٹینڈرڈ کو اپنے لئے اہم نہ سمجھنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵8۔ اپنا امیج بریک آف کرنے یا ہونے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵9۔ کسی بھی معاملے میں اپنی سمجھ کافی نہ سمجھنے اور ہر پاور کے وسیلے سے مدد لینے کی کوشس کرنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵10۔ اپنی ذمہ داریاں جب اللہ کی خاطربہترین طرح نبھانے کی کوشش کی جائے تو باطل کی شکست اور حق کی جیت ہوتی ہے۔
🏵11۔ کسی شخص کی کسی بھی معاملے میں تعریف کر لینے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵12۔ کسی بھی آزمائش میں مظلومیت میں نہ جانے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵13۔ ہر معاملے میں اللہ کے فیصلے کے بہترین ہونے پر یقین سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵14۔ دوسروں کو مقام، عزت اور اپنائیت دینے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵15۔ اللہ کی راہ پر آگے بڑھنے میں اوروں کے ساتھ مقابلہ اور حسد میں نہ پھنسنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵16۔ کسی بھی معاملے میں ذات کو شکست دیں تو باطل سے جیت کا پتا اپنے مالک کی مسکراہٹ ٘پا لینے کے احساس سے ہو جاتا ہے۔
🏵17۔ اپنی خطا، گناہ اور غلطی پر شرمندگی محسوس ہو، تو بہترین توبہ کرتے ہوئے اللہ کے سامنے گِڑ گِڑا کر معافی مانگتے ہوئے باطل کی شکست ہوتی ہے۔
🏵18۔ کسی جگہ اگر کسی کو کسی کے عمل کی سزا دینے کی ، برابھلا کہنے کی، بدلہ لینے یا بددعا دینے کی طاقت ہواور اگر ہم ایسا نہ کریں تو باطل سے فتح ہوئی۔
🏵19۔ جس وقت صدقہ دینا یا کسی کی مدد کرنا مشکل ہو۔۔۔ لیکن ذرا سی مشکل کو سہہ کر اگلے کےلئے آسانیاں کر دیں تو باطل کو ہرا دینے کا پتا چلتا ہے۔
🏵20۔ نیت درنیت میں ذات نہ ہو تو ہر معاملہ باطل کی شکست ہے۔
🏵21۔ ذات پر کام کرتے ہوئے حق کے راہی کی اگر صبح شام آسان ہو، زندگی میں کوئی مشکل نہ ہو تو خطرہ ہے۔۔۔۔جب جگہ جگہ کٹنا پڑے اور مرکز سے مضبوط رہ کر جذبہ بڑھتا جائے تو باطل کی شکست ہے۔
🏵22۔ ذات پر کام کرتے ہوئے اگر ذات پر کام کے حوالے سےاور سے اور پوائنٹس کھلتے اور سامنے آتے جائیں اور ان پر کام ہو تو باطل کی شکست کا پتا چلتا ہے۔
🏵23۔ کسی بھی پھنسے ہوئے، مشکل میں ، گند میں گھرے امتی کو پیار اورحق کی پاور سے اٹھانے ، نکالنے اور اللہ کی راہ پر لے جانے سے باطل کی شکست ہوتی ہے۔
🏵24۔ فرائض کی بہترین ادائیگی باطل کو شکست فاش دیتی ہے۔
🏵25۔ اگر حقوق العباد پورا کریں تو باطل کو بہت بڑی شکست ہوتی ہے۔
🏵26۔ شکر کی حالت میں رہنا، چاہے حالات مشکل ہوں اور کسی معاملہ میں آسانی کا کوئی سبب نہ بن رہا ہوتو بھی شکرمیں رہنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔

🏵27۔ مایوسی سے خود کو بچانے اور ہر معاملے میں جگہ جگہ اللہ کے یقین پہ کھڑے رہنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵28۔ جب دل میں نرمی ہو اور امتیوں کے لئے جہاں موقع ملے وہاں بہت پیار سے دعائیں کریں تو باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵29۔ کہیں کسی معاملے میں زبان کی سختی پر باطل اکسا رہا ہو، وہاں زبان کی سختی کو نرمی میں بدل کے پیار سے بات کرنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵30۔ غصے کو پی کر، جب معاملہ ایسا ہو کہ ذات اکسائے کہ اب یہاں کھری کھری سنا دی جائیں ، تب چپ کر کے برداشت کر جانے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵31۔ کسی کو سچے دل سے معاف کر کے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵32۔ نفس کی لذت سے منہ پھیر کر باطل کے منہ پر زور دار طمانچے لگانے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵33۔ اپنے مرکز کے ساتھ خود کو مضبوطی سے احساس اور یقین کے سہارے جوڑے رکھنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵34۔ دنیاوی رشتوں سے توقعات ختم کر کے صرف اللہ کے ساتھ اپنی توقعات جوڑ نے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵35۔ جب اندر اچھا پن آتا ہے تو تب اپنے گھٹیاپن کو یاد رکھنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵36۔ جب باطل خود کو اپنا آپ بر تر دکھا رہا ہو، تب میں کُج وی نئی کے ساتھ اپنی پیدائش کو یاد کر لینے کا احساس دل میں بیدار رہنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵37۔ کسی کے مثبت پوائنٹس پر نظر رکھ کے جب باطل اپنے منفی پہلو دکھا رہا ہوتا ہے تو باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵38۔ ظاہر اور باطن کے فرق کو مٹانے کی کوشش کرنے سے بھی باطل کی شکست کی پہچان ہوتی ہے۔
🏵39۔ جب بھی باطل معاملات میں پھنسانے کی کوشش کرے وہا ں رہبرو رہنما سے مدد لے کر نکل آنے میں باطل کی شکست ہوتی ہے۔
🏵40۔ کہیں بھی اچھے کام کا موقع ملے اسے استعمال کرلینے میں باطل کی شکست ہوتی ہے۔
🏵41۔ کہیں کوئی برا رویہ رکھے ، اور جواب میں ہم اخلاق سے پیش آئیں تو باطل کی شکست ہوتی ہے۔
🏵42۔ عاجزی میں باطل کی شکست ہے۔
🏵43۔ دل سے مال کی حرص ختم کرنے میں باطل کی شکست ہے۔
🏵44۔ دنیا کی آسائشوں میں دل نہ پھنسانے میں باطل کی شکست ہے۔
🏵45۔ کسی بھی معاملے میں نظر جب مسبب الاسباب پر ٹکی رہے اور اس پر یقین سے دل مطمئن رہے۔ہر چھوٹی بڑی ضرورت میں اللہ ہی سے دعا مانگنے، ظاہری اسباب سے نظر ہٹا لینے میں باطل کی شکست ہے۔
🏵46۔ ذات پر کام استقامت کے ساتھ کرتے رہنے میں باطل کی شکست ہے۔
🏵47۔ اپنی چاہتوں کو اللہ کی رضا کے سپرد کر دینے اور ضد نہ لگانے میں باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵48۔ اپنے ہر معاملے میں اللہ کی حکمت ڈھونڈنا ، اللہ کے فیصلے کو دل سے مان لینا ، باطل کی کسی چال میں نہ پھنسنا باطل سے جیت کی شناخت ہے۔

🏵49۔ جب اپنے عیب خود پر ہی کھلنے لگتے ہیں تو اپنے پر ہی نظر رکھ کر دوسروں کے عیبوں سے نظر ہٹانے میں باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵50۔ مشکلات کو اپنے اوپر ظلم نہ سمجھنے۔۔۔ بلکہ وہاں باطل کے ہاتھوں کھلونا بننے کی بجائے اللہ سے مدد مانگنے اور اس سیٹ اپ کو دل سے قبول کرتے ہوئے حالتِ شکر میں رہنے ، شکوہ نہ کرنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵51۔ وقتاََ فوقتاََ پاور کے ذرائع کا اچھی طرح استعمال کرنا بھی باطل کی شکست کی نشانی ہے۔
🏵52۔ منفی سوچوں اور خیالات کو دل کے مثبت احساسات کے تابع کرنے سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے کیونکہ باطل سوچوں کے ذریعے پھنسا کر حق کی راہ سے غافل کرنے کی کوشش میں رہتا ہے۔
🏵53۔ اپنی خطاﺅں کو حقیر نہ سمجھنا بلکہ ہر خطا پر دل سے نادم ہونا بھی باطل کی شکست ہے۔
🏵54۔ جب باطل ہزار کوششیں کرتا ہے کہ اندر نہ جھکے اور سخت رہے، وہاں اللہ کی مدد سے جھک جائیں اور اندر نرمی آئے تو باطل سے جیت کا احساس ہوتا ہے۔
🏵55۔ جب کسی اور پر نظر جاتے ہوئے دل میں حسد آنے لگے وہاں رشک سے اس کو دیکھ کر ذات کو کاٹنے اور اپنا جذبہ بڑھانے سے باطل سے جیت ہوتی ہے۔
🏵56۔ جب باطل بات بات پر دل میں چڑ لا رہا ہو اس وقت اپنے مالک کی نظر میں ہونے کا احساس رکھتے ہوئے دل سیٹ کرنے کی کوشش سے باطل سے جیت کی شناخت ہوتی ہے۔
🏵57۔ ہمیشہ اس فکر میں رہنے سے کہ کیا ایسا کروں کہ مالک راضی ہو ، خوش ہوں اور کس طرح مالک کی خوشی کےلئے ہر لمحہ خود کو پیش رکھوں۔
🏵58۔ جب ظاہر کا کچھ بھی اچھا یا مرضی کا نظر نہ آتا ہو تب بھی دل سے بن دیکھے کے یقین پر پکا رہنا کہ میرا مالک ساتھ ہے، اور جوش سے یقین سے ہر قدم حق کی راہ پر اٹھانا باطل کی شکست ہے۔
🏵59۔ نئے آنے والے معاملات کو جلدی دل سے قبول کرنا اور الرٹ رہتے ہوئے ان میں مالک کی خوشی کے مطابق ورکنگ بھی باطل کی شکست ہے۔
🏵60۔ خود کو’ ایک‘ کا کر کے ایک کی خاطر جینے مرنے کی امنگ میں اٹھنا ، بیٹھنا ہر انداز’ ایک‘ کی پیروی کا جب رنگ دکھلائے گا تب تب باطل منہ کی کھائے گا۔
🏵61۔ اللہ سے مدد مانگنا اور اپنے زور بازو پر یقین نہ رکھنا ہی احساس کی گہرائی اور عمل کی تیزی عطا کرے گا اور یہ ہی باطل کی شکست ہے۔
🏵62۔ ذاتی پسند کے شغل یا بے جا مصروفیت سے نکل کر جب جب مشن ورکنگ میں مصروف ہوں تب اندر باہر سے باطل کو مات ہوتی ہے۔
🏵63۔ جب جب عمل کو بہتر سے بہترین کرتے ہوئے قربت کی جانب سٹیپ لیں تو باطل سے جیت ہوتی ہے۔
🏵64۔ زبان سے ہاتھ سے کچھ غلط کرتے رک جانا باطل کو ہراتا ہے۔
🏵65۔ حق بات کہنے سے جب اندر نہیں جھجکتا تو باطل کی موت ہوتی ہے۔
🏵66۔ اپنی نیت کو جب جب مالک کی قربت کی چاہ میں خالص رکھیں اور اسکے تحت عمل کریں تو اس سے باطل کی موت واقع ہوتی ہے۔
🏵67۔ کسی کی دی تکلیف پر جب دل سے اس کی ہدایت کی دعا نکلتی ہے تو باطل کی شکست اور حق کی جیت ہوتی ہے۔
🏵68۔
ہر معاملہ جب ڈائریکٹ دیکھنے کی بجائے اللہ کے ساتھ
triangle
میں سیٹ کر کے اس کی پسند کا سٹیپ لیا جائے تو باطل کی شکست اور حق کی جیت ہوتی ہے
۔
🏵69۔ بغض، کینہ، جیسے گند سے جب دل کو بچانے کی عملی کوشش جاری رکھی جائے تو باطل کی شکست اور حق کی جیت ہوتی ہے۔
🏵70۔ کسی معاملے میں ہم زیادہ صفائیاں نہ دیں تو باطل سے جیت ہے ورنہ اپنی صفائیاں پیش کر کے ذات بچانے کے پیچھے بھی باطل چھپا ہے۔