✒شعور باطل بیدار ہونے سے پہلے اور بعد کے احساسات کا فرق✒

⚽1- الرٹ رہنا Before / After)
🏵1۔ شعورباطل سے پہلے الرٹ رہنے کی کوشش ہوتی ہے پر اس میں کئی بار کمی آ جاتی ہے کیونکہ دنیا پھنسا لیتی ہے اور جیسے دشمن سے بچاﺅ کا جذبہ ہوتا ہے وہ نہیں ہوتا ۔
شعورباطل کے بعد اندر پاور بڑھتی ہے الرٹ رہنے کا لیول بڑھ جاتا ہے۔
🏵2۔ شعورباطل سے پہلے بھی ایسے کوشش ہوتی ہے کہ الرٹ رہیں لیکن گراف اپ ڈاﺅن ہوتا رہتا ہے اور کمی رہ جاتی ہے۔
شعورباطل کے بعد ساتھ ساتھ اندر الارم بجتا ہے جو باطل سے الرٹ کرتا ہے۔
🏵3۔ پہلے اکثر باطل حملہ کر کے نقصان بھی کر جاتا ہے لیکن پتا نہیں چلتا۔
شعورباطل کے بعد جیسے اندر کا الرٹ سسٹم اپ ڈیٹ ہوجاتا ہے۔ نئی پاور کے ساتھ اب باریک سے باریک باطل کا جا ل بھی سمجھ آنے لگتا ہے۔
🏵4۔ پہلے باطل کے روپ سے ناآشنائی کی وجہ سے باطل کو اپنا دشمن سمجھنے کے باوجود اس سے دشمنی کا احساس نہیں ہوتا۔
شعور باطل کےبعد جیسے کسی بھی نقصان دہ چیز سے بچنے کےلئے ہم الرٹ رہتے ہیں۔ ویسے الرٹ ہو کے نہ صرف خود بلکہ دوسروں کو بھی باطل سے بچانے کا کام شروع ہو جاتا ہے۔
🏵5۔ پہلے خود الرٹ ہوتے ہوئے بھی باطل کسی نہ کسی طرح سے مطمئن کر ہی لیتا ہے۔ کہیں ذات کا کوئی پوائنٹ پہچان لیا تو بھی باطل کو للکارتے تو ہیں مگر باطل کو اسکی اوقات یاد دلانے والے احساس اندر سے ویسے نہیں اٹھتے۔
شعور باطل بیدار ہونے سے باطل سے جنگ کا جذبہ محسوس ہونے لگتاہے۔ باطل جہاں بھی چھپا ہوا ہو تو نکال نکال کے مارنے لگتے ہیں۔
🏵6۔ پہلے جیسے دن میں کچھ وقت الرٹ رہتے ہیں زیادہ وقت باطل ہمیں پھنسا کر غافل رکھتا ہے۔
اب اس الرٹ ٹائم میں بھی اضافہ ہو ا لگتا ہے کہ جیسے اندر اس انتظار میں ہوں کہ باطل کو پکڑیں اور شکست دیں۔
🏵7۔ پہلے باطل بہت زیادہ باریکی سے نہیں نظر آتا۔ جہاں بس نظر آیاجس حد تک پہچانا گیا اتنا ہی دیکھ کے مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ باطل کو خود کونے کھدروں سے ڈھونڈ کے مارنے والاجذبہ بھی کم ہوتا ہے۔
شعور باطل بیدار ہونے کے بعد باطل کے بہت سے روپ کھل کے سامنے آتے ہیں اورجتنے روپ سامنے آئیں اتنا ہی زیادہ باطل کو مارنے کے لئے اندر ہوشیار ہو جاتا ہے کہ کہاں کہاں باطل وار کر سکتا ہے۔ جتنے روپ سامنے آئیں اتنا ہی ان ایریاز میں الرٹ رہنے کا جذبہ بھی بڑھتا ہے۔