🎾5- پہلے اور بعد کے پاور لیول میں تبدیلی محسوس ہونا(Before / After)

📌1۔ پہلے باطل کے خلاف لڑنے کی اتنی تڑپ نہیں ہوتی۔ نہ ہی غیرت
ایمانی کا لیول ایسا ہوتا ہے کہ ہر لمحہ جنگ جاری رہے۔
شعور باطل بیدار ہونے سے اندر احساسا ت کے در کھلتے ہیں تو اب بیٹری چارج ہو جاتی ہے۔اب اندر جنون ہوتا ہے کہ باطل کو جیتنے نہیں دینا۔
📌2۔ پہلے حق کی پاور ساتھ تو ہوتی ہے مگر باطل پر پلٹ کر وار کا انداز اور کس وقت کس ہتھیار سے وار کرنا ہے ، یہ معلوم نہیں ہوتا۔
شعور باطل بیدار ہونے کے بعد سے باطل کو شکست دے کر کربلا والوںکے زخموں پر مرہم رکھنے کا احساس بڑھتا ہے۔
📌3۔ پہلے ذات یا ورکنگ کا کوئی سٹیپ لینے کا اس طرح سے اٹھتا ہوا جذبہ اندر نہیں ہوتا تومکمل پاور محسوس نہیں ہوتی ہے۔ باطل سے لڑنا بھرپور جذبے سے جاری نہیں رکھا ہوتا۔
شعورباطل بیدار ہونے کے بعد باطل کے خلاف استعمال ہونے والے ہتھیاروں کا علم ہوتا ہے اور ان کے ذریعے اب باطل سے لڑ کر اسے شکست دے کر خوشی اور سکون ملتا ہے۔ اور اگلے وار کو ناکام بنانے کا جذبہ بھی بڑھتا ہے۔
📌4۔ پہلے اندر پاور بھی ہوتی ہے پر اس پاور میں ایک جنون کی کمی رہتی ہے۔شعور باطل بیدار ہونے سے باطل کو للکارتے ہوئے اسکو جڑوں سے اکھاڑنا شروع کریں تو اب پاور کا لیول بہت بڑھتا ہے کہ جیسے جنون سے باطل کو نیست و نابود کرنا چاہتے ہوں۔ اب واضح فرق سے باطل کو ہراتے ہوئے اندر ایک جذبہ باطل کے خلاف بیدار ہوتا ہے۔
اب اندر جنونِ انتقام جاگتا ہے۔ اندر وہ جوش اٹھتا ہے کہ باطل پر ایک ایک وار اندر کے ہتھیار اور تیز کردیتا ہے اور زیادہ لڑنے کی ،باطل کو ہر روپ میں ننگا کر کے سامنے لانے ، اسکی چالوں کو ناکام بنانے کی پاور اب محسوس ہوتی ہے۔ اور لگتا ہے کہ یہ پاور اسی طرح لڑنے سے بڑھتی چلی جائے گی اور ہمیشہ یہ جنگ باطل سے جاری رہے گی۔اب قوت اور غیرتِ ایما نی بھی بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے پیارے آقائے دو جہاںﷺ کے ہر امتی کو بچانا اپنا فرض لگتا ہے کہ جب تک سانس ہے تب تک ایک ایک امتی کو بچاناہے۔