حق کی شمع
اللہ کی عطا پر راضی رہنا


اصّل رضا یہ ہے کہ اللہ کے ہر فیصلے پر جو وہ ہمارے لئے کرتا ہے اس پر راضی رہنا ۔

چاہے وہ ہمیں زیادہ عطا کر رہا ہے اور چاہے وہ ہمیں کم عطا کر رہا ہے اس وقت اس بات پر راضی رہنا کہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور ہمارے لئے اس وقت یہ زیادہ بہتر ہے
اور اگر کم عطا کر رہا ہے تو اس وقت میرے لئے کم ہی بہتر ہے ۔
ہمارا اس بات پر راضی رہنا کہ اللہ کا کیا گیا ہر فیصلہ میرے لئے بہترین ہے ۔

اصّل میں یہ نہیں ہوتا ہے کہ کسی ایک خاص معاملے یا سیٹ اپ کے حوالے سے راضی ہو جانا بلکہ ہم نے اپنے دل کو اصّل میں راضی اس چیز پر کرنا ہوتا ہے کہ اللہ کا کیا گیا ہر فیصلہ میرے لئے بہترین ہے اور بہترین کے سوا نہیں ہے ۔

اب یہاں اندر یہ آتا ہے اللہ کی نعمتیں ہم نے اور مانگنی ہیں یا نہیں تو اس حوالے سے یہ ہے کہ آپ بیشک اور مانگیں مانگنے سے منع نہیں ہے ۔ آپ کے پاس ایک گاڑی ہے آپ دوسری مانگیں چھوٹی گاڑی ہے آپ بڑی مانگیں آپ کے پاس چھوٹا گھر ہے آپ بڑا مانگو ، رزق مانگو ، جو مانگتے ہو مانگو ۔ لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ نہ ملنے پر مایوس نہ ہو ، باقی مانگنا غلط نہیں ہے ۔

لیکن اللہ کے فیصلے پر راضی ہونا کہ اگر ہمارے مانگنے پر ہماری دعا پر وہ چیز ہمیں نہیں ملی تو ہم پھر اس وقت غمزدہ نہ ہوں کہ ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں اور ہمیں ملتا نہیں ہے کیوں کہ ہمیں اس چیز پر راضی ہو جانا چاہیے کہ جو فیصلہ میرے لئے کیا گیا ہے وہی بہترین ہے .