اسرارِ عشق 91 سے 100

🔥91۔ اگرادا نہیں تو عاشق کیسا... عشق کا دوسرا نام ادا ہی ہے۔ اور.. ادا ..... اس میں آئے گی جس میں سختی نہ ہو۔کسی بات پر اڑ جانا نہ ہو۔ عاشق کے اندر ہر رنگ ہو،ہر وقت کا رونا دھونا یا ہائے ہائے مچانا بھی عاشق کو مناسب نہیں۔ معشوق کی نظر کے ساتھ نظر اٹھے اور عاشق کی نظر کو.. انداز کوبدلے ۔


🔥92۔ ایک عاشق کےلئے جینا موت ہے۔ اور وہ جیتے جیتے مر مک جاتا ہے۔ اور مرے ہوئے کو نہ بندے مارتے ہیں اور نہ اللہ ۔وہ خود ہرلمحہ جیتے جی مرتا رہتا ہے ۔ اس کا جینا اس کی موت اور اس کی موت اس کی حیات ہوتی ہے

🔥93۔ عاشق کو اگر خود کو کھولنا آجائے ........ چاہے کھلنے والے پوائنٹ اچھے ہوں یا برے ....... تو اپنے اندر سے جہاںتک کھولے گا وہاں تک عشق اتر جائے گا۔

🔥94۔ باہر کی دنیا کے جتنے معاملات ہوتے ہیں۔ ان کو معشوق کے زاویہ¿ نظر سے دیکھتے ہوئے جتنا نبھانے کی کوشش کرتے ہیں اتنا ہی معشوق کا رنگ آتا جاتا ہے۔

🔥95۔ عاشق کے اندر سب سے زیادہ حق ہوتا ہے۔ چاہے کوئی کیسا ہی زیادہ زاہد ...سالک یا عابد ہو۔

🔥96۔ عاشق کو یقین ہو کہ ہر لمحہ معشوق کی نظر میں ہے۔ وہاں سے دیکھا جا رہا ہے ۔ یہ احساس بہت ضروری ہے۔

🔥97۔ عشق میں کوئی کیا کر رہا ہے؟ کس منزل پر ہے؟ ہم سے بہتر ہے یا نہیں؟ اس میں پھنسنے کی بجائے اور دوسروں پر نظر رکھنے کی بجائے بس اپنے مرکز پر اور خود پر نظر رکھنا کہ مجھ میںکیا خامیاں ہیں جو راستہ کی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں اور انہیں کیسے گرا کر معشوق کی قربت میں قدم آگے بڑھاﺅں۔

🔥98۔ جب کوئی عاشق ڈاﺅن ہونے لگے یا اس کے اندر مایوسی آئے تو ان لمحوں کو محسوس کرے جو ازل میں معشوق کے ساتھ قربت میں گزرے۔ یا ان لمحوں کی قربت کے احساس کو محسوس کرے جو ابد میں اس کو عطا ہوں گے۔ اس یقین کے احساس کی پاور کے ساتھ کہ جب وہ معشوق کے ساتھ تھا... یا ابد میں ہو گا.... اس کوقوت ملے گی اور مایوسی سے نکلنا آسان ہو جائے گا۔

🔥99۔ اور.... اور...اور کی چاہت بھی اندر کی تڑپ کو بڑھاتی ہے۔ کیونکہ عشق کی تو انتہا نہیں ہے ۔اور ...اور آتا جاتا ہے۔ اور عاشق اور... آگے بڑھ کر پہلے سے زیادہ اور... اور ....اور کرنے لگ جاتا ہے۔

🔥100۔ سفر عشق میں دردملے تو اسے سنبھالنا بھی تڑپ بڑھاتا ہے ۔ اگر اسے غصے یا چڑ یا ناراضگی وغیرہ میں ضائع کر دیا تو اندر سکون آجائے گا۔