حق کی شمع
عشق میں ٹیسٹ کے حوالے سے مدد مانگنا


ہم جب اپنے بیسک لیول سے شروع کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں اللہؔ آسانی کر دے ہم اِس آزمائش کے قابل نہیں ہیں ۔
ہم اِس میں کوشش کر رہے ہوتے ہیں مقابلہ کر رہے ہوتے ہیں.

ہم کبھی بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ ہم کہیں کہ اللہؔ ہمیں جس بھی آزمائش میں رکھتا ہے میں اُسکا آسان ہونا نہ مانگوں یا میں نہ ایسا کچھ مانگوں.

ہم اصل میں تو کمزور ہی ہیں ۔

اب ہم یہاں بڑے بن کے بیٹھ جائیں کہ ہمارا عشق تو بہت مضبوط ہے اور میں تو اِس میں نہیں کہوں گی کہ تو میری آزمائش کو کم کردے یا یہ میری کمزوری بن جائے گی ۔

اب ایسا سوچنا یہاں بذاتِ خود ایک غلطی ہے۔ ہم کمزور ہی ہیں اور ہمیں جو بھی آزمائش دی جاتی ہے ہم اُس میں ہاتھ باندھ کر آسانی کی دعا کرتے ہیں جیسے تُو آسانی چاہے اور ہم نے اُس میں سے کامیابی سے گزرنے کی دعا مانگنی ہے جس میں تو آسانی سمجھے جس میں تُو کامیابی سمجھے جو مجھے اصل میں معشوق کی قربت میں لے کر جائے۔

ہم کبھی پھنسنے لگیں تو ہم سچائی سے بتائیں کہ میرے اللہؔ تو میری مدد کرنا لجپالوں کو پکاریں مولا کو پکاریں مجھے یہاں سے نکالیں میں اِس وقت مشکل میں ہوں آپکا سہارہ ہی مجھے بچا سکتا ہے اور میں اِس میں سے کامیابی سے نکل سکتی ہوں میں گِر جاؤں گی

وہ کہتے ہیں نا گِر رہا ہوں مجھے بھی سنبھالو تیرے قربان پیارے محمد صلی اللہؔ علیہ وسلم

ہم نے تو گِرنا ہے اور انھیں ہی پکارنا ہے ایک آپنے اسکو اس طرح دیکھنا ہے کہ مدد مانگنی ہے کھڑا رہنا مانگنا ہے کہ جسے تُو کامیابی سمجھے یا جسے معشوق اور لجپال کامیابی سے کھڑا رہنا سمجھیں یہاں ہم نے اپنی عقل نہیں لے آنی کہ یہ ہوگا تو آسانی ہو گئی ہے اور یہ نہیں ہوا تو آسانی نہیں ہوئی۔

اب وہ ہستیاں جنھوں نے بڑی سے بڑی آزمائشیں گزاریں اور کامیابی سے نکلے جیسے کربلا والے پنجتن پاک کی آزمائشیں۔ تو وہ تو امامِ عالی مقام علیہ السلام ہیں بے شک کہ انکا مقامِ شکر اور رضا ایسا تھا۔

کہ انھوں نے اس وقت اللہؔ کی خوشی اور رضا مانگی اور کچھ نہیں مانگا
اب ہم یہاں آہستہ آہستہ قدم بڑھاتے جائیں گے اور ہمارے عشق کا لیول جتنا بڑھتا جائے گا ہم اتنے ہاتھ اُٹھاتے جائیں گے کہ جیسے تیری چاہ جیسے تیری مرضی تیرے آگے ہاتھ باندھ کر شکر کرتی رہوں۔

لیکن اگر ہم اپنے آپکو پیک لیول پر رکھ کر دیکھیں گے تو ہم مشکل میں رہیں گے ہم اپنے لیول کو دیکھیں کہ ہم کہاں پھنس رہے ہیں ہمیں یہ آزمائش مشکل لگ رہی ہے تو میری مدد کرنا اگر مجھے اس میں رکھا ہے تو مجھے ہمت طاقت بھی دینا

ایسے ہم نے آگے قدم بہ قدم چلنا ہوتا ہے اور پھر اللہؔ جو چاہے ہمیں جو بھی مقام عطا کرے وہ اللہؔ کا کرم ہے۔
اللہ ہمیں یہ احساس عطا فرما دے کہ ہم بھی جھکے رہ کر پکاریں۔آمین۔