key 30
حق کے سفر میں ایک ورکر کے دل میں یقین اترا ہوا ہونا اور ہر لمحہ بڑھتے رہنا ضروری ہے ۔ جہاں یقین ٹوٹا سفر گیا۔ کیوں یہ سب یقین کی ہی تو گیم ہے ۔ بن دیکھے پر یقین کے سہارے ہی تو ورکر خود بھی آگے بڑھتا ہے اور اسی بن دیکھے پر یقین وہ آگے اپنے ساتھ چلنے والوں کے دل میں ڈالتاہے ۔ اندر یہ یقین ہوتاہے کہ منزل ضرور ملے گی اور اس منزل کی جانب بن دیکھے پر یقین کئے ہوئے ہم آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ یہی یقین ، جنون بن کر منزل تک پہنچاتاہے۔ باطل اسی یقین کو لوٹنے یا اس کو ہی ضائع کرنے کے لیے آجاتاہے اور ایسی باتوں میں پھنساتاہے کہ مجھ میں تو بہت کمی ہے ...میں تو اچھا ورکر نہیں ہوں... مجھ میں تو یقین نہیں ہے... وغیرہ وغیرہ ...اس طرح کی باتیں وہم کی صورت میں دل میں اتار کر باطل ہمارے یقین کو کمزور کرتا ہے تاکہ کمزورہوتے ہوتے یقین بالکل ختم ہوتاجائے اور ورکر کے اپنے سفر کی رفتار بھی کم ہو اور اس کے ساتھ چلنے والوں کا سفر بھی متاثر ہواور باطل کامیاب ہوجائے ۔اور یہ کامیابی ورکر باطل کے حصے میں آنے نہیں دیتا ۔ وہ اپنے یقین مضبوط رکھتے ہوئے سفر میں آگے بڑھتا اور باطل کے منہ پر طمانچہ مارتاہے۔