3
عشق ایک غار ہے ۔عاشق اس میں گھستا ہے تو پتا چلتا ہے کہ یہاں ایسا گھپ اندھیرا ہے کہ جہاں عاشق کا اپنا آپ بھی کھو جاتا ہے ۔
یہاں عاشق صرف دل کی آنکھ سے اپنے معشوق کو دیکھتا، گر تا پڑتا چلتا رہتا ہے۔
وہ اتنا محوِ جمال یار ہو جاتا ہے کہ اس غار کی گھمن گھیریوں میں لما اوبھا(شمال جنوب) رل مِل جا تا ہے تو عاشق کہہ اٹھتا ہے میرا قبلہ کعبہ بس میرا معشوق ہے اور جینا محو جمالِ یار ہے ۔