4
عشق میں معشوق کی نظر نے عاشق بنایا ہوتا ہے ۔ اب عاشق کو معشوق کی اس پیار بھری نظر کا تاابد بھی یقین رکھنا پڑے تو وہ رکھتا ہے کہ معشوق نے مجھے چاہا۔ اگر عاشق کبھی بھی یہ یقین کمزور کرے کہ معشوق مجھے نہیں چاہتا یا اتنانہیں چاہتا جتنا کسی اور عاشق کو چاہتا ہے تو یہ غلط ہے کیونکہ یہ عشق کا ایمان کمزور ہونا ہوتا ہے۔یعنی یہ عاشق کا یقین معشوق پر کمزور ہونا ہے۔ جبکہ سچ یہ ہے کہ معشوق بس نظر ڈالتا ہے اور عاشق اس نظر سے رنگے جانے کی وجہ سے ہمیشہ معشوق کے پیچھے بھاگتا ہے۔ اور معشوق اسے چھپ چھپ کر پیار سے دیکھتا ہے۔ کہ شاباش اچھا آرہا ہے۔ عشق میں عاشق نے معشوق کی قربت کا سفر طے کرنا ہوتا ہے۔ معشوق اور عاشق کے بیچ جو فرق یا فاصلہ ہوتا ہے ...وہ فرق ...اگر زندگی کی سانس چل رہی ہے تو کوئی معنی نہیں رکھتاکیونکہ ہر سانس اس فاصلے کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔عشق دل کا کھیل ہے اور دل سالوں کا سفر ایک پل میں طے کرجاتا ہے۔ معشوق نے تو نظر کر دی ہوتی ہے... معشوق نے تو سب کو چاہا... پر کسی نے اس چاہ کی کتنی لاج نبھائی کتنی جان لگائی... اس ایک نظر کے احسان پر کیسے اس کی گردن ہی نہیں دل بھی جھک گیا...اس ایک نظر کے احسان پر وہ کس ادا اور کس انداز سے جھکا... اور کیسے ہاتھ اٹھا کے بس قدموں میں بیٹھ گیا ...اسی فرق کی بناءپر زندگی کی آخری سانس پر جو عاشق جہاں ہوتا ہے... وہیں اس کی قربت کا اختتام ہوتا ہے۔