8
عاشق کو ایک بار معشوق کی طرف سے قبول کر لیا گیا تو اب عاشق فنا اپنی طلب پر ہوتا ہے۔ فنا کی راہ کھولنا یعنی عاشق کو اپنے معشوق کی طرف سے عاشقی کے لےے قبول کر لیا جانا عطائے یار کہلاتا ہے۔ معشوق قبول کرتا ہے تو کوئی عاشق بنتا ہے ۔ ورنہ کوئی عاشق نہیں بن سکتا ۔ اس لےے قبول کر کے معشوق نے راہ کھول دی تو یہی سب سے بڑی عطا ہے۔ کوئی انسان لاکھ رلتا پھرے جب تک معشوق کے دل کو نہیں چھوئے گا تب تک عاشق نہیں۔ معشوق کی طرف سے قبول کر لیا جانا عاشق کے لےے آخر تک کی راہیں کھول دیتا ہے۔ اب عاشق کیا کرتا ہے یہ عاشق کی اپنی عاشقی ہے۔ عاشق نے خود آگے آنا ہوتا ہے۔