11
عشق ہر عاشق کو نچاچھوڑتا ہے... یہ تو سب کو پتہ ہے نا... مگر یہ عشق پہلے خود ناچتا ہے عاشق کے تن بدن میں عشق تو ناچتا ہے عاشق کے دل کی دھڑکن کی ہر تال پر... اور یہ عشق تو عاشق کی سانس کی آمد و شد میں ناچتا ہے... عشق کو تو قرار ہی نہیں ...اور وہ ناچتا رہتا ہے عاشق کے خون کی روانی میں... ہر لمحہ ہر پل ...اور ایسے جب کسی عاشق کے اندر عشق کا ناچنا اپنی انتہا پر پہنچتا ہے تو عاشق تب ناچتا ہے ....اور تب ہم کہتے ہیں کہ عشق نچاتا ہے.... عاشق کے ناچنے سے پہلے پنڈال میں عشق خود ماحول کو گرماتا ہے اور تب اس کے زیر ِ اثر عاشق بے خود ہو کے ناچنے لگتا ہے۔