27
اگر معشوق جھلک نہ دکھلا ئیں تو عاشق مایوس ہو جائیں...؟ ایسا نہیں ہو نا چاہیے ۔ معشوق توطلب پیدا کر تا ہے۔ وہ مسلسل جھلک دکھلاتا رہتا ہے اور طلب بڑھتی ہے کیونکہ وہ جو اتنا” سوہنا“ ہے تو طلب تو خود بخود بڑھتی ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ عاشق جب اپنے معشوق میں فنا ہو جائے تو حجابات نہیں اٹھتے ۔ ایسے بے شمار حجابات ہوتے ہیں جو فنا ہو نے کے باوجود کھلتے جا رہے ہو تے ہیں۔ جب عاشق کے احساسات بڑ ھتے ہیں تو معشوق بھی اپنے پر دے اٹھا تا ہے ۔معشوق بھی جھلک دکھا تا ہے کیونکہ عاشق تو مرا مکا پڑا ھوتا ھے۔ وہ کہاں جا کے خود پردے اٹھا سکتا ھے۔وہ تو انتظار میں رہتا ھے کہ کب معشوق خوش ہو کے جھلک دکھا دے۔عاشق تو معشوق کی مرضی کے بناء،اس کی رضا ،اس کی جبنشِ ابرو کے بغیر سانس بھی نہیں لیا کرتا۔وہ تو معشوق پر دے اٹھاتا ہے سامنے آ جاتا ہے..... جیسے کہ دنیا میں کوئی عاشق اپنے معشوق کی گلی میں کھڑا رہے اس امید پر کہ....... کب وہ بالکنی سے ...کسی کھڑکی ...کسی دروازے سے جھلک دکھلا جائے ۔وہ انتظار کر تا ہے..... مگر معشوق کو باہر نکال کر خود نہیں لا سکتا ہے۔ جھلک خود معشوق نے ہی دکھانی ہو تی ہے۔