57
عشق میں عاشق کی طلب اس کے عشق کو بڑھانے کی وجہ بنتی ہے۔ اب طلب جتنی شدید ہو گی عشق اتنا ہی بھڑکے گا ۔
جیسے لوگوں کو دنیا میں کوئی طلب ہوتی ہے تو وہ اس طلب کے لیے بہت کچھ کر جاتے ہیں۔روٹین کے معمولات اور معاملات اس طلب کے تابع رہ کے چلاتے ہیں۔ مثلاََکوئی طالبعلم ڈاکٹر بننا چاہتا ہے تو وہ سب کچھ اپنے ڈاکٹر بننے کی طلب کے تابع کر دیتا ہے۔ اپنا سونا جاگنا ، ملنا ملانا، دوستیاں ، رشتہ داریاں نبھانا، سکول ٹیوشن اور پڑھائی یہ سب ڈاکٹر بننے کی طلب کے تابع رہ کر چلاتا ہے۔ ایسے ہی عاشق کی بھی طلب جس درجے کی ہے اسی حساب سے عشق ہو گا ۔
اپنی طلب چیک کریں کہ کس لیول کی ہے۔ اور اس کاموازنہ اپنی کسی ایسی طلب کے ساتھ کریں جو کسی بھی وقت زندگی میں کسی حوالے سے تھی کہ اس وقت کی اس چیز کی طلب اور اب کی طلب میں کیا فرق ہے۔