66
معشوق کی پسند اور شوق کو اپنی پسند اور شوق بنا لو ۔
معشوق کے لیے ہمیشہ کسی بھی عاشق کے یہی الفاظ ہوتے ہیں کہ.... تیرے لیے میرے جیسے لاکھوں...... پر میرے لیے تو بس ایک تُو ہے.... اب یہاں معشوق کے لیے لاکھوں کا یقین ہوتا ہے تو وہاں معشوق کی نظروں میں توجہ پانے کے لیے عاشق بہت کچھ کرتا جاتا ہے۔ اس بہت کچھ کرنے میں ایک خاص پوائنٹ ہے کہ جسے اگر عاشق پکڑے تو وہ بہت کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ معشوق کی پسند اور شوق کو اپنی پسند اور شوق بنا لیں۔اس طرح جب پسند اور شوق ایک جیسے ہوں تو خود بخود شوق کا مرکز ایک ہونے کی وجہ سے معشوق کے باقی عاشقوں کی نسبت کچھ زیادہ توجہ حاصل کرنے کی راہ آسان ہو جائے گی ۔. اور ایسے ہی معشوق کے کسی بھی شوق یا پسند کو اپنا شوق یا پسند بنا لینا عاشق کے لیے معشوق کی قربت پانے کا ایک بہت بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔ معشوق چاہے کوئی بھی ہستی ہو آپ معشوق کا اور اپنا شوق کا مرکز ایک بنانے کی کوشش میں لگے رہیں کیونکہ یہ عاشق کے لیے انتہائی ضروری ہوتا ہے ۔
جیسے اگر کوئی پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفی
ﷺ کا عاشق ہو تو وہ ان ﷺ سے عشق میں ان ﷺکی قربت پانے کے لیئے ان ﷺ کی پیاری امت کا درد لے کر امت کی بھلائی اور فلاح کی راہ آسان کرنے کی کوشش کرے گا۔ عاشق کی پسند ، شوق اور جنون سب اس ایک نکتہ پر ہی مرکوز ہو جائیںگے تو یوں
ا س کا عمل خود بخود اس کے معشوق کی پسند اور رضامیں ڈھلتا جائے گا اور اس کا قربت کا سفر جاری رہے گا۔