70
عا شق اپنے معشوق کا قیدی ہوتا ہے لیکن اس نے اپنے عشق کو آزاد چھوڑنا ہوتا ہے۔ عشق کو کسی بھی جگہ یا وقت،قربت یا دوری وغیرہ کی حد میں قید نہیں کیا جا سکتا۔
عاشق نے ہمیشہ آزاد اُڑتا ہوا عشق کرنا ہوتا ہے۔عاشق کہیں بھی ہو ،کسی بھی طرح کا عمل کرے یا کوئی بھی معمول یا معاملہ نبھائے وہ ہر شے سے بے نیاز سب کچھ صرف اور صرف اپنے معشوق کے لیئے کرتا ہے۔عاشق کا اٹھنا بیٹھنا... سونا جاگنا... سجنا سنورنا... تنہائی و محفل... غرضیکہ ہر شے صرف اور صرف معشوق کے لیئے ہو۔ اسے کہیں بھی کچھ بھی کرتے ہوئے یہ نہ لگے کہ وہ معشوق سے ہٹ کر کچھ کر رھا ہے۔ چا ہے کہ ظاہری طور پر معشوق اس وقت پاس نہیں ہوتے اور چاہے کہ عاشق کو اس وقت وہ معاملہ دنیا داری ہی نبھانے کے لیئے کرنا پڑ رھا ہو تا ہے مگر ا س کے باوجود عاشق کے دل کا جہان معشوق سے آبا د ہو اور وہ اپنا وہ معاملہ حقیقت میں صرف معشوق کے لیئے نبھائے۔
جیسے کہ اگر کبھی عاشق سجے سنورے تو خود کو وھاں مقید محسوس نہ کرے۔بہترین بات یہ ہے کہ عاشق کو اس وقت یہ خیال نہ آئے کہ یہاں تو معشوق موجود نہیں تو باقیوں کے لیئے کیوں سجا سنورا جائے۔ بلکہ اس کی بجائے عاشق یہ احساس رکھے کہ معشوق کی نظر میں ہوں یا پھر یہ احساس ہو کہ کہ جب وہ اپنے معشوق کے ساتھ ہو گا تو تب ایسے ایسے... ہی کرے گاجیسا اب کر رھا ہے۔یہ احساس اس کے دل کی حالت کو بدلیں گے اور اسی بدلی ہوئی دل کی حالت کی وجہ سے احساسات مزید لطیف ہوں گے کیونکہ احساس کی لطافت دل کو آزاد چھوڑنے سے مشروط ہے۔ جب اور جہاں عاشق نے دل کے احساس کوکسی بھی طرح کی حدمیں قید کرنا چاھا وھاں عشق آزاد نہیں رھے گا۔