72

عشق میں معشوق کی قربت کے سفر میں آگے بڑھنے کے لیے عاشق نے خود کو خالص سے خالص ترین کرتے جانا ہوتا ہے۔ اور اس کے لیے ذات پر کام ضروری ہے۔ عشق میں ذات پر کام کرنا دل کا شیشہ صاف کرتا ہے۔ اب جب بھی دل کے آئینے میں رخ محبوب نظر نہ آئے اور عاشق کو... تصورِ محبوب ...یاد محبوب کی لذت.... یا قربت محبوب...کا لطف محسوس نہ ہو تو سمجھ لیں کہ کچھ غلط ہو گیا ہے۔ فوراً اپنا جائزہ لیں۔ اور جب آخری بارآپ کو یہ سب احساس ہو ئے تھے.... تب تک سے لے کر اس وقت تک کہ.... جب یہ احساس محسوس نہیں ہورہے۔ غور کریں.... باریکی سے گہرائی سے سوچیں.... تو آپ کو اپنا کوئی نہ کوئی ایسا پوائنٹ مل جائے گا جو غلط ہوا ہو گا۔
جب آ پ ایسے پیچھے مڑ کر اپنے آپ کا جائزہ لیں گے تو آپ کو ایسے بہت سے اور پوائنٹ بھی مل جائیں گے جن پر آپ نے صرف گزارے لائق ہی کام کیا ہو گا۔ اور اب جب آپ گہرائی میں جا کر وہ پوائنٹ ڈھونڈیں گے تو آپ کو احساس ہو گا کہ ان پر بہترین ورکنگ کی گنجائش موجود تھی۔ اس طرح جلدی اپنی غلطی پکڑ کر اس پر نادم ہو کے اسے بیسٹ لیول پر کر کے دوبارہ دل کے آئینے میں رخ محبوب... تصورِ محبوب ....یاد محبوب کی لذت.... اور لطف و سرور دوبارہ محسوس کرنے لگےں گے۔ اسی لےے تو ہر عاشق کو ہر لمحے یاد کی لذت میں دل کا ایسا تڑپانا اور ہر زاوےے سے اپنے آپ پر نظر رکھ کے خود کو ایسے بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش میں لگے رہنا ہوتا ہے کہ اس طرح اس عاشق کی ہر لمحہ کی یہ چاہت پوری ہوتی ہے کہ”تُو دیکھے مسکرا کر“..... اب جیسے ہی ”تُودیکھے مسکراکر“ .....کے احساس چھوٹنے لگیں تو فوراً اپنے اندر گھس جائیں۔ جب اندر سے اپنے آپ کو پکڑیں گے۔ یعنی اپنے گند ہاتھ آئیں گے تو آپ ”تُو دیکھے مسکرا کر “کے احساس دوبارہ پا لیں گے... بالکل وہیں سے جہاں سے آپ نے یہ احساس کھوئے تھے بشرطیکہ حقیقی ندامت کا احساس آپ کے اندر ہو ۔