74
عشق میں پہلی بار میں ہی چاہت سے ہاتھ نہیں اٹھا یا جا سکتا کہ ہم کہیں ہم صرف عشق کریں گے۔ یہاں دنیا میں جب ایسا ہوتا ہے تو ہم صرف معشوق کی دید، چاہت، رضا، خوشی کو پانا چاہتے ہیں۔ عشق میں ہمیشہ عاشق نے معشوق کی رضا میں راضی رہنا ہوتا ہے ۔کسی بھی طرح کا شکوہ یا ملال دل کے رابطہ کو متاثر کرتا ہے۔ کیونکہ عشق میں شکوہ نہیں ہوتا۔ ایک پہلو سے اکثر عاشق منفی سوچ میں جانے کی وجہ سے پھنس جاتے اور معشوق سے ہی شکوہ کناں ہو جاتے ہیں۔چاہے کسی عاشق کا معشوق مجسم ہو یا معشوق مجسم نہ بھی ہو تو عاشق کے دل میں معشوق کی طرف سے اک مسکراہٹ پانے کی چاہت ہوتی ہے۔ معشوق سے قربت کی چاہ ہوتی ہے۔ اور جب معشوق کی طرف سے کوئی رسپانس نہ ملے یا عاشق اپنائیت اور پیار کو محسوس نہ کر پائے تو وہ پھنستا ہے۔ اور
۹۹
فیصد اس بات میں جب پھنستے ہیں تو یہ کہہ کرسارا ملبہ معشوق پر ڈال دیتے ہیں
کہ اگر معشوق پیار دیتے توہم اس میں سے نکل آتے۔ ان کی اپنائیت اور قربت ہمیں نکال لیتی۔ یوں شکوہ کر کے عاشق گند مارتا ہے اور شکوہ تو عشق میں حرام ہے۔ عا شق اس سے بچے اور ہر حال میں معشوق کی رضا میں رہے۔