سوال16: کیا عاشق بن کرخود عشق کا سفر شروع ہوسکتا ہے؟
جواب
ہم کسی کے بھی عشق کا سفر خود شروع ہی نہیں کرسکتے جب تک وہ ہمیں اجازت نہ دے۔ہمارے دل کو وہاں سے دل سے پاور دی جاتی ہے۔ دل کی
boundries
کھولی جاتی ہیں۔ تب جاکر کوئی کسی کے عشق میں آسکتا ہے۔ جب تک کسی کے
لیے وہ حدود نہ کھولی جائیں وہ اس حدود سے آگے نہیں بڑھ سکتا ۔جب تک کسی کا خالص پن اور اس کا شوق اس معیار تک نہیں آجاتا کہ وہ معشوق کو پسند آجائے تب تک حد نہیں ہٹائی جا سکتی۔ہم اللہ اور اللہ والوں کو پکار بھی نہیں سکتے اگر ان کی اجازت نہ ہو۔ عشق تو کرنا دور کی بات ہے۔ ہم اپنی مرضی سے کسی کواپنا معشوق نہیں بناسکتے۔ ان کی اجازت کے بنا یہ ممکن ہی نہیں ہے۔ ہم پکارنا بھی چاہیں تو آقاۓ دو جہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کو، مولاؑ کو یا کسی کوبھی نہیں پکار سکتے ہمارے گلے میں آواز بند ہوجاتی ہے۔ عشق کرنے کی بات تو بہت ہی بڑی ہے۔
اجازت کے بغیر عشق نہیں کیا جاسکتا۔ عشق کی اجازت ملتی ہے کہ اب کرو عشق... تب کرسکتے ہیں۔اس دو ٹکے کی دنیا میں بھی دیکھو... کسی کے گھر بنا اجازت کے نہیں داخل ہو سکتے ....تو ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ عشق کرنے بنا اجازت چل پڑیں۔ اللہ یا اس کے حبیبﷺ کے عشق میں جانے کی اجازت مل جانا ہی بہت بڑی بات ہے۔اور عا شقی کی اجازت ملنے کے بعد عشق ہی چلتا ہے او ر وہ مرنے کے بعد بھی چلتا ہی رہتا ہے۔ عشق کے بعد کچھ نہیں ہوتا۔ عشق ابد تک چلتا ہے۔تبھی توکہتے ہیں کہ یہ بڑی بات ہے کہ عشق والوں میں شامل ہوگئے اور جب عشق والوں میں شامل ہونے کے بعدعاشق بن گئے تو اب ہمیشہ کے لیے صرف عشق بڑھانا ہے۔ عشق کے معیارکو بہتر سے بہتر کرنا ہوتا ہے۔ عشق کے بعد اور کچھ نہیں ہوتا ۔