سوال27: جب ظاہر کے معاملات اپنی پسند کے نہ ہوں اور ان میں معشوق کا پیار نہ ڈھونڈ سکنے پر دل میں شکوہ آئے تو اس میں دل کو پھنسنے سے کیسے بچایا جائے؟
جواب
زندگی کے تمام معاملات میں اپنے بن دیکھے معشوق کے پیار کے موجود ہونے پر یقین رکھنا ہی عشق کو آگے بڑھاتا ہے۔جب ہمیں ظاہر کے معاملات میں اپنے معشوق کے پیار کا احساس نہ ملے تو اس کا مطلب بن دیکھے پیار پر یقین کم ہونا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں تو ہر لمحہ پیار مل رہا ہوتا ہے۔ اند رکا یقین ہو تو دل کی آنکھ پیار ڈھونڈ لیتی ہے۔ کبھی بھی ہمارے کسی عمل کی وجہ سے معشوق کا پیار کم نہیں ہوتا۔ بلکہ اصل میں ہمارا یقین معشوق کے پیار پر کم ہو جاتا ہے اور وہ تب کم ہوتا ہے جب ہم خود کوئی غلطی کرتے ہیں۔ کسی بھی معاملے میں معشوق کی طرف سے کبھی پیار کی کمی نہیں ہوتی۔ جب دل کا رابطہ ہماری طرف سے کمزور ہوتا ہے تو ہماری دل کی آنکھ پر جو غفلت کا پردہ ہوتا ہے اس کی وجہ سے ہم اپنے معشوق کے پیار کو نہ محسوس کر پاتے ہیں نہ اس پر یقین قائم رکھ پاتے ہیں۔ معاملات کو معشوق کی خوشی کے لیئے نبھاتے ہوئے جب کبھی کچھ اچھا کریں تو اس میں یہ احساس رہے کہ میں کج وی نئی۔ میں نے کوئی تیر نہیں مارا۔ بس یہ تو معشوق کی نظر کرم ہے کہ وہ قبول کیئے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں اپنی کوششوں کو کافی مت جانو۔ بلکہ اور بھی جان لگاﺅ۔ اور یوں سمجھو کہ ہم ویسے معشوق کے جوتے چوم چوم کے دل سے لگاتے ہیں تو اب بھی اگر یہ جوتے پڑر ہے ہیں تو ان کو چوم چاٹ کے سینے سے لگاتے جانا ہے۔ یہ یقین ہو کہ اس میں بھی معشوق کا پیار ہے۔ اور یہ جوتے سہتے ہوئے شکوہ نہیں کرنا ۔بس لگے رہنا ہے صرف اس امید پر کہ شایداسی میں معشوق کی خوشی ان کا پیار اور رضا ہے۔