سوال65: عاشق معشوق کا قیدی کیسے بنتا ہے؟
جواب
عاشق نے جتنا اپنے آپ کو اپنے معشوق میں فنا کیا... اس نے جتنا اپنا آپ حوالے کیا ...اپنا آپ مارا... ذات کو مکایا... وہ اتنا عشق کماتا ہے۔ معشوق کی قربت پانے کے لیے عشق میں عاشق کو ذات پر کام تو کرنا ہوتا ہے۔ ذات سے آزادی یہی ہے کہ وہ اپنا آپ معشوق کے تابع کرتا ہے۔ اپنے اور معشوق کے بیچ ذات نہیں آنے دیتا۔ ذات سے آزادی یہ نہیں کہ ایک بار کسی معاملے میں کسی پوائنٹ پر کام کر لیا تو اس سے آزاد ہوگئے ۔ دراصل ایسا ہوتا ہے کہ عاشق ذات اور نفس پر اتنا قابو پا لیتا ہے کہ اس پر گرفت کی مضبوطی کی وجہ سے کوئی بھی معاملہ اس پر حاوی نہیں ہونے پاتا۔ ذات سے آزادی عاشق کو کسی بھی معاملہ میں پھنسنے سے بچاتی ہے ۔ عاشق ذات کی قید سے آزاد ہوکے معشوق کا قیدی بنتا ہے۔ جتنا معشوق کا قیدی ہوگا اتنا ہی ذات کی قید سے آزاد ہونے کے لیئے زور لگائے گا اور جتنا ذات سے آزاد ہو گا اتنا معشوق کا قیدی بنتا چلا جائے گا۔