سوال108: اگر کسی عاشق کا عشق کا سفر چلتے چلتے رک جائے یعنی اسے عشق کا freeze
ہوجانا بتایا جائے تو اس وقت کیا کرنا چاہئے؟
جواب
ایسے میں خود کو چیک کریں کہ تڑپ کم ہونے کی وجہ کیا ہے۔ ہر پل قرب پانے کی چاہت، تڑپ کو جگاتی ہے۔ تڑپ، شوق اور لگن سے جاگتی ہے۔ دل سے معشوق کے ساتھ رابطہ مضبوط کرو۔ اور معشوق کی چاہ میں آگے بھاگو کہ بس آپ سے دور نہیں رہنا... بس آپ کی طلب آپ کی چاہ ہے۔ اندر یہ ہلچل ہو تو دوری کے احساس سے طلب جاگتی ہے۔ اور ہم اس کوشش میں لگ جاتے ہیں کہ معشوق کی چاہ میں آگے بڑھنا ہے۔ذات پر کام میں فو کس کرو ۔ دعائیں کراﺅ۔ اس کی جڑ کو پکڑو کہ عشق کا سفررکاکیوں ہے۔ ہم معشوق کی تعلیمات کو عمل میں نہیں لاتے بلکہ اسے صرف لفظوں کی حد تک محدود کردیتے ہیں تو عشق کا سفر سست روی کا شکار ہونے لگتا ہے ۔ ایسے ہی ذات کے بہت سے وار ہوتے ہیں جو ہمیں عمل سے بے بہرہ کرتے ہوئے مطمئن کردیتے ہیں اور ہم لاپرواہی کی وجہ سے خو د پر گہری نظر نہیں رکھ پاتے۔دراصل باہر کے عمل میں ہم جتنا تعلیمات کو اپنانے کی کوشش کریں گے تو اندر بھی ان تعلیمات کے احساس اتر کر معشوق کارنگ ہمیں عطا کرتے ہیں۔ عمل کے لیئے عاشق کے اندر تڑپ کا ہونا ضروری ہے۔
تڑپ 70/80فیصد معشوق کی طرف سے ملتی ہے۔ اس کے حصول کے لیے عاشق ناچتا ہے کہ شاید معشوق کو کوئی ادا پسند آجائے ۔ادا کسی عمل کی صورت دکھائی جاتی ہے۔
اور20%منزل کا جنون عاشق کو تڑپ لگاتا ہے۔ معشوق سے دور ی کا احساس جنون بن جاتا ہے۔کیسے پہنچوں... کہاں سے ...کس راستے سے ...اندر کی یہ بے چینی تڑپ لگائے گی۔ منزل کی چاہ ہمیں ہر وقت تڑپ لگائے رکھتی ہے جو قدم آگے اٹھواتی ہے۔ جب یہ طلب اور تڑپ کم ہوتی ہے اور عاشق کے عمل میں کمی آتی ہے تو تبھی عشق کا سفر بھی متاثر ہونے لگتا ہے۔